Urdu News

مودی نے دیا ممتا کوجواب ، کہا مسئلہ سیکورٹی کی طاقت کا نہیں ، دی دی کی پرتشدد سیاست کا ہے

مودی نے دیا ممتا کوجواب ، کہا مسئلہ سیکورٹی کی طاقت کا نہیں ، دی دی کی پرتشدد سیاست کا ہے

مودی نے دیا ممتا کوجواب ، کہا  مسئلہ سیکورٹی کی طاقت کا نہیں ، دی دی کی پرتشدد سیاست کا ہے

کولکاتہ ، 10 اپریل (انڈیا نیرٹیو)

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور وزیر اعظم نریندر مودی کے درمیان مغربی بنگال میں ہفتے کے روز پولنگ کے چوتھے مرحلے میں سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے چار افراد کی ہلاکت پر لفظوں کی جنگ جاری ہے۔ جب کہ سی ایم ممتا نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے کہنے پر مرکزی فورسز پر فائرنگ کا الزام عائد کیا ، وزیر اعظم نریندر مودی نے ضلع نادیہ کے کرشنا نگر سے ایک جلسہ عام میں کہا کہ مسئلہ سیکیورٹی فورسز کا نہیں ہے بلکہ دیدی کی پرتشدد سیاست کا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بی جے پی پر لوگوں کا اعتماد مضبوط ہوتا جارہا ہے۔ اس سے بہن کی نیند اڑ گئی۔ ان کا غصہ ساتویں آسمان پر ہے۔ عوام ہی بھگوان ہیں لیکن کسی کی بھی انا عوام کے سامنے نہیں کھڑی ہوسکتی ہے۔ مسئلہ سکیورٹی فورسز کا نہیں ، بلکہ دی دی کی پرتشدد سیاست کا ہے۔ چھپا اورڈھپا ووٹ رکنے کی وجہ سے دی دی بوکھلا گئی ہیں۔ مودی نے پروگرام میں موجود کچھ نوجوانوں کے ذریعہ درختوں پر چھلانگ لگانے پر کہا ، "مجھے اندیشہ ہے کہ یہ نوجوان گر نہ جائیں اور دی دی مجھ پر کیس کر دیں گی۔ آپ کو نہ تو گرنا ہے اور نہ ہی بنگال کو گرنے دینا ہے۔" انہوں نے کہا کہ آپ مجھے نہیں دیکھ پاتے ہیں جب میں حلف برداری کی تقریب کے لئے آؤں گا تو دیکھ لینا۔ بنگال میں 2 مئی سے مہا یگیہ شروع ہوگا ، اب بنگال میں ، 'سبکا ساتھ ، سب کا وکاس اور سب کا وشواش ' ترقی کے ڈبل انجن کے ساتھ ہونے جارہا ہے۔ مرکز میں بھی بی جے پی حکومت اور بنگال میں بھی بی جے پی حکومت۔

ترنمول نے وزیر اعظم کے بیان پر الیکشن کمیشن کو شکایت کی

پارٹی نے کمیشن کو ایک میمورنڈم پیش کیا اور کہا – وزیر اعظم اشتعال انگیز بیانات دے رہے ہیں

ترنمول کانگریس نے الیکشن کمیشن سے شکایت کی ہے۔ اس نے خدشہ ظاہر کیا کہ الیکشن میں اور بھی تشدد ہوسکتا ہے۔ لوگوں کی موت ہوسکتی ہے کیونکہ وزیر اعظم اشتعال انگیز بیان دے رہے ہیں۔ ہفتے کے روز ، ترنمول کے ایک وفد نے ریاستی الیکشن افسر سے ملاقات کی اور انہیں ایک یادداشت پیش کی۔

مغربی بنگال میں آج چوتھے مرحلے میں پولنگ کے دوران کوچ بہار ضلع کے سیتل کوچی میں چار افراد کی موت ہوگئی ہے۔ یہ الزام لگایا گیا ہے کہ یہ اموات سی آئی ایس ایف کے جوان کی فائرنگ سے ہوئی ہیں۔ ترنمول نے الزام لگایا ہے کہ لوگوں کو جان بوجھ کر قتل کیا گیا ہے۔ ترنمول رہنما سبرت مکھرجی نے کہا ، "ایسا لگتا ہے کہ انتخابات میں کچھ اور افراد بھی مارے جائیں گے۔" الیکشن بھی جاری ہے اور وزیراعظم اشتعال انگیز بیانات دے رہے ہیں۔ وزیر اعظم براہ راست حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔ ٹی ایم سی کے خلاف تقریر کی جارہی ہے۔ کہا کہ یہاں سیاسی تشدد کے واقعات ہوتے ہیں لیکن بغیر جدو جہد کے ہی گولی چلائی گئی ۔ایسا کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔ چودہ بے گناہ لوگوں کو قتل کیا جا چکا ہے۔ اس کے پیچھے ایک مقصد ہے کہ حکمران جماعت یعنی مرکزی حکومت دہشت گردی پیدا کرنا چاہتی ہے۔ ہم ملک کے لوگوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ جان بوجھ کر چار افراد کو ہلاک کیا گیا ہے۔

ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ سدیپ بندیو پادھیائے  نے کہا کہ ہر ایک کو امید ہے کہ انتخابات پرامن ہوگا لیکن اس واہنی یعنی سیکورتی کو رکھنے کے پیچھے مقصد یعنی سیکیورٹی فورس کام کر رہی ہے۔ اس کے باوجود ، ٹی ایم سی 200 سے زیادہ نشستوں پر کامیابی حاصل کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ سی ای او نے کہا ہے کہ انہوں نے رپورٹ طلب کی ہے۔ ڈی ایم اور ایس پی سے چار بجے تک رپورٹ کرنے کو کہا گیا ہے۔ کل ممتا بنرجی مرنے والوں کے گھر جائیں گی۔ اس کے ساتھ ہی اس قتل کے خلاف بھی احتجاج کیا جائے گا۔ اس دوران مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے استعفیٰ طلب کیا جائے گا۔

Recommended