Urdu News

موہن بھاگوت نے مذہبی رواداری کا پیغام دیا، کہا،بھارت کے طریقہ کار کی بنیاد پر کوئی اختلاف نہ ہو

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سرسنگھ چالک موہن بھاگوت سام وید اردو اور ہندی ورژن کا اجرا کرتے ہوئے

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سرسنگھ چالک موہن بھاگوت نے جمعہ کو مذہبی رواداری کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ راستے سب کے  الگ الگ ہو سکتے ہیں لیکن سب کی منزل ایک ہے۔ ہمیں اپنی اپنی عبادت کو درست رکھنا چاہیے اور ہر ایک کی عبادت کے طریقوں کا احترام کرنا چاہیے۔ اس سے ہر ایک کو خوشی ملے گی۔

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سرسنگھ چالک موہن بھاگوت نے جمعہ کو لال قلعہ، دہلی کے احاطے میں فلم مصنف اور ہدایت کار اقبال درانی کے ذریعہ ہندی اور اردو میں ترجمہ ک گئی ‘سام وید’ کااجرا کیا۔ پروگرام میں سوامی گیانانند مہاراج اور دیگر معززین موجود تھے۔

اس دوران پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے بھاگوت نے کہا کہ انسان کی عبادت کا طریقہ اور انکے معبود خواہ  مختلف ہو ں، لیکن ہم سب ایک ہی بھکتی کر رہے ہیں۔ اس لیے ان کی بنیاد پر کوئی تفریق نہیں ہونا چاہیے۔ ویدوں میں ہمیں اسی اندرونی سچائی کی تعلیم ملتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج انسانیت کو باہمی تنازعات اور قدرتی مسائل کا سامنا ہے۔ انسان خود اس کا ذمہ دار ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ انسان حقیقت کوجان کرخود کوتبدیل کرے ۔ اپنی بات کو رکھنے کے لئے موہن بھاگوت نے سام ویداوران سے ماخوذ اپنشد میں بیان کردہ کہانیوں کی مثال دی۔

موہن بھاگوت نے کہا کہ سام وید کو ویدوں کا خلاصہ کہا جاتا ہے۔ ساموید میں موسیقی رس اور حساسیت ہے۔ اس سے چھاندوگیوپنشد اور کینوپنشد اسی سے پیدا ہوئے ہیں۔ اس موقع پر مصنف اقبال درانی نے سام وید کو ملک بھر کے تمام اسکولوں اور مدارس میں بطور دعا شامل کئے جانے کی تجویز پیش کی۔

Recommended