کیجریوال حکومت سے زیادہ نجی اسپتالوں نے ویکسین خریدی : بی جے پی
نئی دہلی ، 27 مئی (انڈیا نیرٹیو)
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے قومی دارالحکومت کی کیجریوال حکومت پرکورونا سے بچنے کے لیے سست رفتار سے ٹیکہ کاری کاالزام عاید کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہلی حکومت سے زیادہ نجی اسپتالوں نے ویکسین خریدی ہے۔
بی جے پی کے ترجمان سمبت پاترا نے جمعرات کے روز ایک ورچوئل پریس کانفرنس میں کہا کہ دہلی میں اب تک 52 لاکھ افراد کوویکسین لگی ہے ۔ اعدادوشمار کے مطابق ، دہلی حکومت نے اپنے طور پر محض 13 فیصد لوگوں کوویکسین لگائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے دہلی کو 45 لاکھ سے زیادہ ویکسین مفت دی ہیں۔ اس کے علاوہ دہلی حکومت نے 8 لاکھ ویکسین براہ راست کمپنیوں سے خریدی ہیں جبکہ نجی اسپتالوں نے اپنے دم پر 9 لاکھ سے زیادہ ویکسین خریدی ہیں۔
پاترا نے کہا کہ اپوزیشن کی طرف سے یہ وہم پھیلایا جاتاہے کہ مرکزی حکومت باہر سے ملک میں ویکسین لانے کے لئے مناسب اقدامات نہیں کررہی ہے۔ سچ یہ ہے کہ حکومت ہند گذشتہ سال کے وسط سے ہی ویکسین کی درآمد کے لئے پوری طرح سے مصروف عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی بات چیت کا ہی نتیجہ رہا ہے کہ روس کی اسپوتنک ویکسین ہندوستان لائی گئی اور ڈاکٹر ریڈی لیب کے ذریعہ بھارت میں اس کی پیداوار کیسے بڑھے گی ، اب اس ٹیکنالوجی کو بھی ہندوستان لایا جائے گا۔
پاترا نے کہا کہ بھارت بایوٹیک کے پاس اپنا لائسنس ہے۔ مرکزی حکومت نے طے کیا کہ بھارت بائیوٹیک مزید تین کمپنیوں کے ساتھ اپنا لائسنس شیئر کرے ، تاکہ وہ بھی کوویکسین کی تیاری شروع کرسکیں۔ بھارت بایوٹیک اس وقت ہر ماہ تقریباًایک کروڑ ویکسین تیار کرتا ہے ، جو اکتوبر تک ہر ماہ 10 کروڑ ویکسین بنانا شروع کردے گا۔
انہوںنے مزید کہا کہ ایسا دنیا کی کسی اور کمپنی یا ملک میں دیکھنے کو ملتا۔ اسپوتنک کو لے کرجو ویکسین بھارت میں تیار کی جائے گی ،وہ 6 کمپنیاں انجام دیں گی۔کچھ اورکمپنیوں کو کووڈتحفظ اسکیم کے تحت لبرل فنڈنگ دے کر حکومت ہند نے ویکسین کی تیاری میں اضافہ کرنے کی کوشش کی ہے۔
بی جے پی کے ترجمان نے کہا کہ اروند کیجریوال نے یہ کہہ کر الجھن پیدا کرنے کی کوشش کی کہ ملک بچوں کو ویکسین نہیں دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویکسینیشن ایک سائنسی طریقہ ہے ۔ پوری دنیا میں کہیں بھی بچوں کو کوئی ویکسین نہیں دی جارہی ہے۔ فی الحال اس کا ٹرائل چل رہا ہے۔ یہ ٹرائل جلد ہی ہندوستان میں شروع کیا جارہا ہے۔