Urdu News

اسٹینڈ اپ انڈیا اسکیم کے تحت، 81 فیصدسے زیادہ اکاؤنٹ بردار خواتین ہیں

More than 81% account holders are Women under Stand Up India Scheme

 

 

نئی دہلی،  08 مارچ2021: وزارت خزانہ نے ، گزشتہ 7 برس میں مختلف اسکیمیں شروع کی ہیں، جن میں خواتین کو بااختیار بنانے کی خصوصی گنجائشیں موجود  ہیں ۔ اس اسکیم نے، بہتر زندگی گزارنے اور صنعت کار بننے کے ان کے اپنے خواب کو شرمندۂ  تعبیر کرنے کے لئے ، مالی طورپر خواتین کو بااختیار بنایا ہے۔

آج 08  مارچ 2021  کو جب ہم بین الاقوامی خواتین کا دن منارہے ہیں ،آئیے ہم ان مختلف اسکیم جاتی اقدامات کا جائزہ لیں، جو وزارت خزانہ نے شروع کی ہیں اور جن سے ہندوستان میں خواتین کوفائدہ پہنچا ہے۔

اسٹینڈ اپ انڈیا اسکیم – اسٹینڈ اپ انڈیا اسکیم 5 اپریل 2016 کو شروع کی گئی ،اس کا مقصد معاشی تفویض ا ختیارات اور روزگار وضع کرنے کے لئے انتہائی بنیادی سطح  پر صنعت کاری کو فروغ دیناہے۔یہ اسکیم ، درج فہرست ذاتوں ،درج فہرست قبائل اورخواتین صنعت کاروں  جیسے لوگوں کے خدمات سے محروم  شعبے تک رسائی کے لئے، ادارہ جاتی قرضہ  کے  ڈھانچے کو مستحکم کرتی ہےتاکہ انہیں قوم کی اقصادی پیش رفت میں شرکت کے قابل بنایا جاسکے۔

اس اسکیم کا مقصد ، گرین فیلڈ انٹرپرائز کے قیام کے لئے ، ایس سی بی کی بینک کی ہر شاخ کو کم سے کم ایک درج فہرست ذات  ( ایس سی ) یا درج فہرست قبائل (ایس ٹی ) قرض خواہ اور کم سے کم ایک خاتون  قرض خواہ کو 10 لاکھ روپے اور ایک کروڑروپے کے درمیان کوئی  رقم ،بینک قرضے کی صورت  میں  فراہم کرانا ہے۔

اسٹینڈ اپ  انڈیا اسکیم کے تحت ،26.02.2021 تک ، 81فیصدیعنی 91109 کھاتوں  سے زیادہ خواتین صنعت کاروں کے لئے20749 کروڑروپے  کی مالیت کی رقم کی منظوری دی گئی ہے ۔

پردھان منتری مُدرا یوجنا( پی ایم ایم وائی ) – پی ایم ایم وائی  8 اپریل 2015 کو شروع کی گئی تھی، جس کامقصد غیر-کارپوریٹ ، غیر – فارم چھوٹے /بہت چھوٹے صنعت کاروں کو 10لاکھ روپے تک کا قرضہ فراہم کرنا ہے۔یہ قرضے  پی ایم ایم وائی کے تحت  مُدرا قرضوں کے طورپر مخصوص کئے گئے ہیں۔یہ قرضے کمرشیل بینکس  ،  آر آر بیز ، اسمال  فائنانس  بینکس  ،  ایم ایف آئیز  اور این بی ایف سیز  کے ذریعہ فراہم کرائے جاتے ہیں۔

پی ایم ایم وائی کے  زیر سایہ ، مُدرا  نے تین زمرے  وضع کئے ہیں، جن کے نام ہیں ’ششو ‘ ،’ کشور‘ اور ’ترون ‘۔ اس کا مقصد پیش رفت/ترقی  کے مرحلے  اورفائدہ اٹھانے والی  انتہائی چھوٹی اکائی / صنعت کار کی مالی ضروریات  کے علاوہ  گریجویشن /پیش رفت کے اگلے مرحلے کے لئے، ایک حوالہ پوائنٹ بھی فراہم کرنا ہے۔

آغاز کے بعد سے مُدرا اسکیم کے تحت ، تقریباََ 68فیصد یعنی 19.04 کروڑ کھاتوں  کے لئے 6.36 لاکھ کروڑروپے کی رقم کی ،خواتین صنعت کاروں کے لئے منظوری دی گئی ۔

پردھان  منتری جندھن یوجنا (پی ایم جے ڈی وائی ) -پی ایم جے ڈی وائی کا آغاز 28  اگست 2014 کو ہوا تھا۔یہ بینکاری کی سہولیات تک ہرایک کی رسائی کی راہ ہموار کرتی ہے ، جس میں  ہرایک گھرانے کے لئے کم سے کم ایک بنیادی بینک کھاتے کا ہونا ، مالیاتی خواندگی ،  قرضے، بیمہ اور پنشن  تک رسائی شامل ہے ۔

اس اسکیم کے تحت 24.02.2021تک کھولے گئے  41.93 کروڑکھاتوں میں سے 23.21 کروڑ کھاتے  خواتین کھاتے داروں سے تعلق رکھتے ہیں۔ 

نئی دہلی،  08 مارچ2021: وزارت خزانہ نے ، گزشتہ 7 برس میں مختلف اسکیمیں شروع کی ہیں، جن میں خواتین کو بااختیار بنانے کی خصوصی گنجائشیں موجود  ہیں ۔ اس اسکیم نے، بہتر زندگی گزارنے اور صنعت کار بننے کے ان کے اپنے خواب کو شرمندۂ  تعبیر کرنے کے لئے ، مالی طورپر خواتین کو بااختیار بنایا ہے۔

آج 08  مارچ 2021  کو جب ہم بین الاقوامی خواتین کا دن منارہے ہیں ،آئیے ہم ان مختلف اسکیم جاتی اقدامات کا جائزہ لیں، جو وزارت خزانہ نے شروع کی ہیں اور جن سے ہندوستان میں خواتین کوفائدہ پہنچا ہے۔

اسٹینڈ اپ انڈیا اسکیم – اسٹینڈ اپ انڈیا اسکیم 5 اپریل 2016 کو شروع کی گئی ،اس کا مقصد معاشی تفویض ا ختیارات اور روزگار وضع کرنے کے لئے انتہائی بنیادی سطح  پر صنعت کاری کو فروغ دیناہے۔یہ اسکیم ، درج فہرست ذاتوں ،درج فہرست قبائل اورخواتین صنعت کاروں  جیسے لوگوں کے خدمات سے محروم  شعبے تک رسائی کے لئے، ادارہ جاتی قرضہ  کے  ڈھانچے کو مستحکم کرتی ہےتاکہ انہیں قوم کی اقصادی پیش رفت میں شرکت کے قابل بنایا جاسکے۔

اس اسکیم کا مقصد ، گرین فیلڈ انٹرپرائز کے قیام کے لئے ، ایس سی بی کی بینک کی ہر شاخ کو کم سے کم ایک درج فہرست ذات  ( ایس سی ) یا درج فہرست قبائل (ایس ٹی ) قرض خواہ اور کم سے کم ایک خاتون  قرض خواہ کو 10 لاکھ روپے اور ایک کروڑروپے کے درمیان کوئی  رقم ،بینک قرضے کی صورت  میں  فراہم کرانا ہے۔

اسٹینڈ اپ  انڈیا اسکیم کے تحت ،26.02.2021 تک ، 81فیصدیعنی 91109 کھاتوں  سے زیادہ خواتین صنعت کاروں کے لئے20749 کروڑروپے  کی مالیت کی رقم کی منظوری دی گئی ہے ۔

پردھان منتری مُدرا یوجنا( پی ایم ایم وائی ) – پی ایم ایم وائی  8 اپریل 2015 کو شروع کی گئی تھی، جس کامقصد غیر-کارپوریٹ ، غیر – فارم چھوٹے /بہت چھوٹے صنعت کاروں کو 10لاکھ روپے تک کا قرضہ فراہم کرنا ہے۔یہ قرضے  پی ایم ایم وائی کے تحت  مُدرا قرضوں کے طورپر مخصوص کئے گئے ہیں۔یہ قرضے کمرشیل بینکس  ،  آر آر بیز ، اسمال  فائنانس  بینکس  ،  ایم ایف آئیز  اور این بی ایف سیز  کے ذریعہ فراہم کرائے جاتے ہیں۔

پی ایم ایم وائی کے  زیر سایہ ، مُدرا  نے تین زمرے  وضع کئے ہیں، جن کے نام ہیں ’ششو ‘ ،’ کشور‘ اور ’ترون ‘۔ اس کا مقصد پیش رفت/ترقی  کے مرحلے  اورفائدہ اٹھانے والی  انتہائی چھوٹی اکائی / صنعت کار کی مالی ضروریات  کے علاوہ  گریجویشن /پیش رفت کے اگلے مرحلے کے لئے، ایک حوالہ پوائنٹ بھی فراہم کرنا ہے۔

آغاز کے بعد سے مُدرا اسکیم کے تحت ، تقریباََ 68فیصد یعنی 19.04 کروڑ کھاتوں  کے لئے 6.36 لاکھ کروڑروپے کی رقم کی ،خواتین صنعت کاروں کے لئے منظوری دی گئی ۔

پردھان  منتری جندھن یوجنا (پی ایم جے ڈی وائی ) -پی ایم جے ڈی وائی کا آغاز 28  اگست 2014 کو ہوا تھا۔یہ بینکاری کی سہولیات تک ہرایک کی رسائی کی راہ ہموار کرتی ہے ، جس میں  ہرایک گھرانے کے لئے کم سے کم ایک بنیادی بینک کھاتے کا ہونا ، مالیاتی خواندگی ،  قرضے، بیمہ اور پنشن  تک رسائی شامل ہے ۔

اس اسکیم کے تحت 24.02.2021تک کھولے گئے  41.93 کروڑکھاتوں میں سے 23.21 کروڑ کھاتے  خواتین کھاتے داروں سے تعلق رکھتے ہیں۔

Recommended