نئی دہلی ، 28 جنوری (انڈیا نیرٹیو)
سابق کانگریس صدر راہول گاندھی نے ایک بار پھر مرکز کی مودی سرکار کو نشانہ بنایا ہے ، اور زرعی قوانین کو زراعت مخالف قراردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیشتر کسان قانون کو نہیں سمجھتے ، اگر یہ سمجھ پاتے تو ملک کو آگ لگ جاتی۔ انہوں نے حکومت سے زرعی قوانین کو واپس لینے کی بھی اپیل کی۔
راہل گاندھی جمعرات کو اپنے حلقہ وائناڈ میں ایک پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔ وائناڈ میں منعقدہ یو ڈی ایف کنونشن میں ، راہل گاندھی نے کہا کہ ’’سچائی یہ ہے کہ بیشتر کسان بل (تین زرعی قوانین) کی تفصیلات کو نہیں سمجھتے ہیں ، کیوں کہ اگر انہوں نے ایسا کیاتو پورے ملک میں احتجاج ہو گے۔‘‘ ملک میں آگ لگ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کسان کچھ معاملات اٹھا رہے ہیں اور احتجاج کررہے ہیں ، جب کہ قانون کا بڑا پہلو ابھی بھی پوشیدہ ہے۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ کچھ سال قبل یہ بھی دیکھا گیا تھا کہ کس طرح ملک کے کسانوں پر حملہ ہوا تھا۔ تب معاملہ بھٹہ پرسول کا تھا ، جہاں کسانوں کی زمینیں چھینی جارہی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ ’’اس وقت جب مجھے اس مسئلے کا احساس ہوا ، پارٹی میں میری بات ہوئی اور ایک نیا اراضی کے حصول کا بل آیا ہے‘‘۔ معیشت کے معاملے پر ، کانگریس قائد نے بھی حکومت کا گھیراو کیا اور کہا کہ ملک کی صورتحال کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت کچھ سرمایہ داروں کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے لے رہی ہے ، جس کی سزاکسان اور مزدور بھگت رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت غریب اور متوسط طبقے کو نہیں دیکھتی ہے اور نہ ہی ان لوگوں کی تکلیف محسوس کرتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ راہل گاندھی دو روزہ دورے پر کیرالا پہنچے ہیں۔ یہاں مختلف پروگراموں میں شرکت کرتے ہوئے ، وہ ریاست کی سیاست میں کانگریس کو بحال کرنے کی بھی کوشش کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں اتحادی جماعتوں کے ساتھ سیٹ شیئرنگ کے حوالے سے بھی بات چیت جاری ہے۔