Urdu News

ایم پی حکومت نےخواتین کےلیےکھولاخزانہ،لاڈلی بہنا یوجنا کے لیے 8000 کروڑکابندوبست

ایم پی حکومت نےخواتین کےلیےکھولاخزانہ،لاڈلی بہنا یوجنا کے لیے 8000 کروڑکابندوبست

وزیر خزانہ نے پیش کیا 3.14 لاکھ کروڑ کا بجٹ، کوئی نیا ٹیکس نہیں

ایک لاکھ سرکاری نوکریاں، بارہویں میں اول آنے والی طالبات کو ملے گی اسکوٹی

مدھیہ پردیش اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے تیسرے دن بدھ کو وزیر خزانہ جگدیش دیوڑا نے مالی سال 24-2023 کے لیے ریاستی حکومت کا سالانہ بجٹ پیش کیا۔ شیوراج حکومت کی چوتھی میعاد کا یہ آخری بجٹ ہے۔ عوام پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔بجٹ میں خواتین، نوجوانوں اور کسانوں پر توجہ دی گئی ہے۔

شیوراج حکومت نے اپنا خزانہ خاص طور پر خواتین کے لیے کھول دیا ہے۔ خواتین کے لیے مختلف اسکیموں کے لیے 1.02 لاکھ کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ نے تقریباً تین لاکھ 14 ہزار کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا ہے۔

 بجٹ میں ایک لاکھ سرکاری نوکریاں، بارہویں میں اول آنے والی طالبات کو اسکوٹی دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اسی دوران، اہم اپوزیشن پارٹی کانگریس کے ارکان نے بجٹ تقریر شروع ہوتے ہی کوکنگ گیس کی قیمتوں میں اضافے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے ایوان میں جم کر ہنگامہ کیا۔

کانگریس ممبران اسمبلی نے کافی دیر تک ہنگامہ کرنے کے بعد ایوان کی کارروائی سے واک آؤٹ کیا۔ کانگریس ممبران اسمبلی نے ایوان کے باہر نعرے بازی بھی کی۔ اپوزیشن کے ہنگامے کے درمیان وزیر خزانہ دیورا نے اپنی بجٹ تقریر پڑھ کر سنائی۔

بجٹ کی جھلکیاں:

لاڈلی بہنا یوجنا کے لیے 8 ہزار کروڑ روپے، خواتین کو ہر ماہ ایک ہزار روپے ملیں گے۔

زچگی امداد اسکیم کے لیے 400 کروڑ روپے کا بندوبست۔

بزرگ اور بیوہ پنشن اسکیم کے لیے ایک ہزار 535 کروڑ روپے۔ اس کے تحت 600 روپے ماہانہ دیے جاتے ہیں۔

کنیا وواہ اور شادی کے لیے 80 کروڑ روپے۔ شادی کے لیے 55 ہزار روپے دیے جاتے ہیں۔

خواتین کے لیے خود روزگار کے لیے 1,000 کروڑ روپے۔

ڈائیٹری گرانٹ اسکیم کے لیے 300 کروڑ روپے۔ اس کے تحت بیگا، بھاریا اور سہریا قبائل سے تعلق رکھنے والی خواتین کو ماہانہ ایک ہزار روپے دیے جائیں گے۔

سرکاری گاڑیاں نہیں چلیں گی:

15 سال پرانی سرکاری گاڑیاں نہیں چل سکیں گی۔ پالیسی اپریل سے لاگو ہو گی۔ حکومت 1 ہزار سرکاری گاڑیاں ہٹائے گی۔

شہری بلدیات کے لیے 842 کروڑ روپے، شہری ترقی کے لیے 14 ہزار 82 کروڑ روپے، مقامی بلدیات کے لیے 3 ہزار 83 کروڑ روپے۔

ریاست میں سڑکوں اور پلوں کے لیے 56 ہزار 256 کروڑ روپے۔

محکمہ کھیل کا بجٹ بڑھا دیا گیا۔ کھیلوں کی ترقی کے لیے 738 کروڑ روپے۔

طالبات کو ای- اسکوٹی:

نوین مکھیہ منتری بالیکا اسکوٹی یوجنا کے تحت ان طالبات کو ای اسکوٹی دی جائے گی جنہوں نے فرسٹ ڈویڑن کے ساتھ 12ویں جماعت پاس کی ہے۔

اسکالرشپ(گاؤں کی بیٹی یوجنا، پرتیبھا کرن یوجنا) کے لیے 83 کروڑ روپے  لڑکیوں کو وظیفہ دیا جاتا ہے۔

لاڈلی لکشمی یوجنا کے لیے 929 کروڑ روپے، خواتین کے سیلف ہیلپ گروپوں کے لیے 660 کروڑ روپے۔

حکومت کسانوں کا قرض ادا کرے گی:

بقایہ دار کسانوں کے سرکاری اداروں سے لیے گئے قرضوں کا سود حکومت ادا کرے گی۔ اس کے لیے 2500 کروڑ روپے کا بندوبست۔

زراعت سے متعلق اسکیموں کے لیے کل 53,264 کروڑ روپے کا بندوبست۔

وزیر اعلیٰ گوسیوا یوجنا کے تحت 3346 گؤشالاؤں کی تعمیر کی منظوری۔

ملک کی مجموعی گھریلو پیداوار میں ہماری ریاست کا حصہ 3.6  فیصد سے بڑھ کر اب 4.8 فیصد ہو گیا ہے۔

12-2011میں فی کس آمدنی 30 ہزار 497 روپے تھی، اب یہ 23-2022 میں ساڑھے تین گنا بڑھ کر 1 لاکھ 40 ہزار 585 روپے ہو گئی ہے۔

ایم بی بی ایس کی سیٹیں بڑھیں:

ایم بی بی ایس کی سیٹیں 2055 سے بڑھا کر 3605 کی جائیں گی۔ پوسٹ گریجویٹ کورس کے لیے 649 سیٹیں بڑھ کر 915 ہو جائیں گی۔

نرسنگ کالج اسکیم سے، میڈیکل کالج میں 810  بی ایس سی نرسنگ، 300 بیسک نرسنگ پوسٹوں کی اضافی سیٹیں ہوں گی۔

سی ایم سن رائز اسکولوں کے لیے 3 ہزار 230 کروڑ روپے کا بجٹ۔ 9200 سی ایم رائز اسکول کھولے جائیں گے۔

25 میڈیکل کالجوں کے لیے 400 کروڑ روپے کا انتظام۔

ایک لاکھ نوجوانوں کو نوکری:

ریاست میں ایک لاکھ نوجوانوں کو سرکاری نوکریاں دی جائیں گی۔ 200 نوجوانوں کو روزگار کے لیے جاپان بھی بھیجا جائے گا۔

ایس سی/ایس ٹی/او بی سی، اقلیتی، ڈینوٹیفائیڈ، خانہ بدوش اور نیم خانہ بدوش زمروں سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے لیے 252 کروڑ روپے۔

چیف منسٹر اسکل اپرنٹس اسکیم کے لیے 1,000 کروڑ روپے۔

فلائٹ سے تیرتھ درشن:

مدھیہ پردیش میں مذہبی مقامات کے لیے ہیلی کاپٹر سروس شروع کی جائے گی۔

حکومت پرواز کے ذریعے تیرتھ درشن کرائے گی۔مکھیہ منتری تیرتھ درشن کے لیے 50 کروڑ روپے منظور۔

سلکن پور میں شری دیوی مہالوک، ساگر میں سنت روی داس میموریل، اورچھا میں رام راجا لوک، چترکوٹ میں دیویہ ونواسی رام لوک کو ڈیولپ کیا جائے گا۔ اس کے لیے 358 کروڑ روپے کا بجٹ ہے۔

بھوپال میں گلوبل اسکل پارک:

بھوپال میں سنت شرومنی رویداس گلوبل اسکل پارک بنے گا۔ ہر سال 6 ہزار افراد کو اس میں تربیت دی جائے گی۔ گوالیار، جبل پور، ساگر اور ریوا میں بھی اسکل سینٹر شروع کیے جائیں گے۔

اندور اور بھوپال میں میٹرو ریل کے لیے 710 کروڑ روپے کا بجٹ۔

اندور گرین بانڈ اسکیم سے 244 روپے کمائے گئے ہیں، جس کے ذریعے سولر پاور پلانٹ لگایا جائے گا۔ اس پلانٹ کی بجلی سے پانی فراہم کیا جائے گا۔ ہر سال 5 کروڑ روپے کی بچت ہوگی۔ بھوپال کے ناتھو برکھیڑا میں بین الاقوامی سطح کا اسپورٹس کامپلیکس تعمیر کیا جائے گا اور اسپورٹس سائنس سینٹر قائم کیا جائے گا۔کل اخراجات کے لیے 23-2022 کے بجٹ کا تخمینہ 2 لاکھ 47 ہزار 715 کروڑ روپے ہے۔ س سے اس سے 33 ہزار 839 کروڑ بڑھا کر 24-2023 کے لیے 2 لاکھ 81 ہزار 554 کروڑ کا پروویڑن کیا گیا ہے۔

Recommended