Urdu News

مہاجر کشمیری پنڈتوں نے جموں میں 19 جنوری کو’ہولو کاسٹ ڈے‘کے طور پرمنایا

مہاجر کشمیری پنڈتوں نے جموں میں 19 جنوری کو’ہولو کاسٹ ڈے‘کے طور پرمنایا

جموں،20 جنوری(انڈیا نیرٹیو)

بے گھر کشمیری پنڈتوں نے بدھ کے روز 19 جنوری کو ''ہولوکاسٹ ڈے'' کے طور پر منایا۔اسی روز 1990 میں پاکستان کے زیر اہتمام مقبوضہ کشمیر کے دہشت گردوں کی دھمکیوں اور قتل کی وجہ سے وادی سے ان کی کمیونٹی کے افراد کو کشمیر بدر کیا تھا۔ پنون کشمیر، گلوبل کشمیری پنڈت ڈاسپورا، کشمیر پنڈت سبھا، یوتھ آل انڈیا کشمیری سماج، سیو شاردا کمیٹی، اور آل اسٹیٹ کشمیری پنڈت کانفرنس، جیسی کئی مہاجر تنظیموں نے اس دوران پروگرام منعقد کیے متاثرین کو خراج تحسین پیش کیا۔ یہاں جگتی اور مٹھی مہاجر کیمپوں میں بھی تقریبات منعقد کی گئیں۔

 تنظیموں نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی وادی میں گزشتہ 32 سالوں سے اپنے ہی ملک میں پناہ گزینوں کے طور پر رہ رہے کشمیری پنڈت برادری کو آباد کرنے کے لیے ذاتی طور پر مداخلت کریں۔ پنون کشمیر نے کہا کہ اس نے وادی میں ایک علیحدہ وطن کے مقصد کے لیے خود کو دوبارہ وقف کرنے کا عہد کیا ہے۔ پنون کشمیر کے ایک رہنما نے بتایا یہ 19 جنوری 1990 کا دن تھا، جب چیلیو گالیو یا ریلیو (چھوڑو، مرو یا مکس کرو) کی کالوں کے درمیان ایک پوری کمیونٹی کو کشمیر چھوڑنے پر مجبور کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دن بڑے پیمانے پر کشمیری پنڈتوں کی نسل کشی اور نسلی تطہیر کے آغاز کی نشاندہی کرتا ہے جو بالآخر مقامی لوگوں کے مکمل اخراج پر منتج ہوا جو 5,000 سال سے زیادہ پرانی تہذیب کی نمائندگی کرتا تھا۔

ایک مہاجر پنڈت نے کہا کہ "ہم غیر یقینی صورتحال میں پھنسے ہوئے ہیں۔ ہمیں اپنے مستقبل کا علم نہیں ہے۔ ہمیں پوری امید تھی کہ پی ایم مودی کی قیادت والی حکومت وادی میں ہماری واپسی کو آسان بنا کر نسل کشی کے خاتمے کو یقینی بنائے گی۔ لیکن آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد کچھ نہیں ہوا۔ پنون کشمیر کے رہنما کمال بگاتی نے کہا کہ کشمیری پنڈت کشمیر کے مقامی لوگ ہونے کے باوجود نسل کشی، نسلی تطہیر اور اخراج کا شکار ہوئے ہیں اور یہ حکومت کا فرض ہے کہ انہیں ان کی جغرافیائی سیاسی امنگوں کے مطابق اپنے وطن میں آباد کرے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو کشمیر میں ان کی بحفاظت واپسی کے لیے کمیونٹی کے ساتھ مشاورت سے عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔

Recommended