Categories: قومی

کثیرجہتی بحری مشق ملن 22 اختتام پذیر، بحری افواج کی اہم پیش کے بارے میں جاننے کے لیے اس رپورٹ پر کلک کریں

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
نئی دہلی،6مارچ</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ملن کے 11ویں ایڈیشن کا سمندری مرحلہ جس میں 26 بحری جہازوں، ایک آبدوز اور21 طیاروں نے شرکت کی تھی ،  04 مارچ 22 کو اختتام پذیر ہوا۔شرکت کرنے والی بحری افواج کے درمیان مطابقت، باہمی مفاہمت، باہمی تعاون اور سمندری تعاون کو فروغ دینے کے لیے بحری آپریشن کے تینوں مرحلوں میں پیچیدہ اور جدید مشق کیے گئے۔سمندری مرحلے کا آغاز مشقوں کے ایک سلسلے کے ساتھ کیا گیا جس کا مقصد حصہ لینے والی بحری افواج کے درمیان باہمی تعاون کو  فروغ دینا تھا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
سمندر میں ہونے والی مشقوں کے پہلے دو دنوں میں امریکی پی 8 اے طیاروں کے ساتھ پیچیدہ اینٹی ایئر وارفیئر مشقیں شامل تھیں جس میں حصہ لینے والی بحریہ کے جنگی جہازوں کی تشکیل پر ہندوستانی  جنگی جہازوں کے حملے  میں تیزی لاتے تھے۔ مزید برآں، کم  پرواز والے ہوائی اہداف کے خلاف ہتھیاروں سے فائرنگ کی مشق کی  گئی، جو عملے کی مہارت اور اعلیٰ سطح کے باہمی تعاون کو ظاہر کرتی ہے۔ ہیلی کاپٹر آپریشن کے دوران کراس ڈیک لینڈنگ آپریشن کیے گئے۔ حصہ لینے والے ممالک کے بحری جہازوں نے بھی ہندوستانی بحریہ کے ٹینکر کے ساتھ سمندر میں دوبارہ بھرنے کی مشق کی جس کے لیے درست مشق اور بحری مہارت کی ضرورت ہوتی ہے۔اگلے چند دنوں میں مشقوں کی پیچیدگی میں اضافہ دیکھنے میں آیا جس میں جاری دوبارہ بھرنا، ہوائی جہاز کی شرکت کے ساتھ جدید آبدوز شکن مشقیں، سطح کے ہدف پر فائرنگ اور پیچیدہ آپریشنل منظرناموں کی نقالی شامل ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ملن 22 کی اختتامی تقریب ایک منفرد انداز میں منعقد کی گئی تھی، جس میں شرکت کرنے والے جہازوں کے کمانڈنگ افسران ہیلی کاپٹر اور کشتیوں کے ذریعہ آئی این ایس  لنگر خانے میں آئی این ایس جلاشو پر لنگر میں پہنچے تھے۔ اختتامی تقریب میں چھ غیر ملکی جہازوں نے ورچوئل موڈ میں شرکت کی۔ تقریب کی صدارت مغربی  فلیٹ کے فلیگ آفیسر کمانڈنگ آر اے ڈی ایم سنجے بھلا نے کی۔ اس تقریب میں سمندر میں کی جانے والی مشقوں کا مختصر جائزہ بھی شامل تھا۔ شرکت کرنے والے ممالک کے کمانڈنگ افسروں نے ملن 22 کے منظم بندرگاہ اور سمندری مرحلے  کی ستائش کی۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago