ہندوستان نے ایک ساتھ دیسی لڑاکا طیاروں اور طیارہ بردار بحری جہاز کی منفرد نمائش کی
لڑاکا طیارے کو طیارہ بردار بحری جہاز پر اتارنا بہت مشکل کام ہے
ہندوستانی بحریہ نے پیر کو ‘آتم نر بھر بھارت’ کی طرف ایک اور تاریخی سنگ میل حاصل کیا۔ بحریہ کے پائلٹوں نے دیسی ساختہ ہلکے جنگی طیارے ‘ایل سی اے نیوی’ کو ہندوستانی ساختہ طیارہ بردار بحری جہاز آئی این ایس وکرانت پر کامیابی کے ساتھ لینڈ کیا۔ ہندوستان نے بیک وقت دیسی ساختہ لڑاکا طیارہ اور طیارہ بردار بحری جہاز کو ڈیزائن، تیار کرنے اور چلانے کی اپنی منفرد صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے۔
آئی این ایس وکرانت کو کیرالہ میں ہندوستانی بحریہ کے کوچین شپ یارڈ لمیٹڈ میں بنایا گیا ہے۔ ہلکا لڑاکا طیارہ ‘ایل سی اے نیوی’ ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ (ایچ اے ایل) نے تیار کیا ہے۔ اس طیارہ بردار جہاز کو 2 ستمبر 2022 کو وزیر اعظم نریندر مودی نے بحریہ میں شامل کیا تھا۔
اس بحری جہاز کو سمندر پر ایئر فورس اسٹیشن کہا جا سکتا ہے۔ آئی این ایس وکرانت ملک کی خود انحصاری کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔ اس طیارہ بردار جہاز پر 1600 عملہ تعینات ہے۔ اس جہاز کا ڈیزائن وار شپ ڈیزائن بیورو نے تیار کیا ہے۔ اس کا وزن 45,000 ٹن ہے اور اس کی زیادہ سے زیادہ رفتار 28 ناٹ ہے۔ وکرانت کے پاس تقریباً 2,200 کمپارٹمنٹ ہیں۔
آئی این ایس وکرانت اور ایل سی اے کا مقامی ڈیزائن، ترقی، تعمیر اور آپریشن ہندوستان کی ٹیکنالوجی اور جنگی صلاحیت کا عکاس ہے۔ ہلکے جنگی طیارے کو ‘تیجس’ کے نام سے فضائیہ میں شامل کیا گیا ہے۔