Urdu News

بحریہ کے “کلرا سکواڈرن’ ‘کوملاصدرجمہوریہ کا اعلیٰ ترین اعزاز

بحریہ کے "کلرا سکواڈرن' 'کوملاصدرجمہوریہ کا اعلیٰ ترین اعزاز

صدر رام ناتھ کووند کو ممبئی کے نیول ڈاکیارڈ میں گارڈ آف آنر دیا گیا

نئی دہلی، 08 دسمبر (انڈیا نیرٹیو)

ہندوستانی مسلح افواج کے سپریم کمانڈر اور صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند نے بدھ کو ممبئی کے نیول ڈاکیارڈ میں منعقدہ ایک شاندار تقریب میں 22ویں میزائل ویسل اسکواڈرن کو صدارتی اعزاز پیش کیا۔ اسے ' کلرا سکواڈرن ' کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ اس موقع پر انہیں گارڈ آف آنر دیا گیا اور محکمہ ڈاک نے ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ کے ساتھ ایک خصوصی ڈے کور بھی جاری کیا۔ ' صدر کا اعزاز ' ایک فوجی یونٹ کو دیا جانے والا اعلیٰ ترین اعزاز ہے جو قوم کے لیے کی جانے والی خدمات کے لیے دیا جاتا ہے۔

ہندوستان کے اس وقت کے صدر ڈاکٹر راجندر پرساد نے 27 مئی 1951 کو ہندوستانی بحریہ کو ' پریزیڈنٹ کلر ' سے نوازا۔ پریذیڈنٹ اسٹینڈرڈ بھی ' صدر کلر ' کے برابر ایک اعزاز ہے، جو نسبتاً چھوٹی فوجی تشکیل یا یونٹ کو دیا جاتا ہے۔ 22 واں میزائل ویسل اسکواڈرن باضابطہ طور پر اکتوبر 1991 میں ممبئی میں دس ویر کلاس اور تین پربل کلاس میزائل بوٹس کے ساتھ قائم کیا گیا تھا۔ جو بھارتی بحریہ کی طاقت کو بڑھانے کے لئے روسی بحریہ کے او ایس اے کلاس میزائل کشتیوں کوشامل کیاگیااور 1969 میں 'قاتل سکواڈرن' کے طور پر تسلیم کر لیاگیا۔

ان میزائل کشتیوں کو بھاری تجارتی بحری جہازوں کے ذریعے ہندوستان لایا گیا اور 1971 کے اوائل میں کولکاتہ میں شروع کیا گیا۔ ان کشتیوں نے 1971 کی پاک بھارت جنگ میں فیصلہ کن کردار ادا کیا تھا۔ جنگ کے دوران، 04-05 دسمبر 1971 کی رات کو، ہندوستانی بحریہ کے جنگجوؤں نے پاکستانی بحریہ پر تباہ کن حملہ کیا۔ بھارتی بحریہ کے جہاز نرگت، نپت اور ویر نے اپنے اسٹائکس میزائل فائر کیے اور پاکستانی بحری جہازوں کو خیبر اور محافظ کو ڈبو دیا، جو پاکستانی بحریہ کے لیے مہلک دھچکا تھا اور آنے والے سالوں کے لیے انہیں معذور بنا رہا تھا۔ کوڈنام آپریشن ٹرائیڈنٹ کو جدید بحری تاریخ کی کامیاب ترین کارروائیوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے، جس میں ہندوستانی افواج کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

Recommended