Urdu News

نیا جموں و کشمیرمیں سیلف ہیلپ گروپ نے خواتین کو ترقی کے پنکھ لگائے

نیا جموں و کشمیر کا نظارہ

سری نگر،4؍جولائی

سیلف ہیلپ گروپس  نئے جموں و کشمیر میں ایک نیا باب لکھ رہے ہیں۔ حکومت نے  سیلف ہیلپ گروپ یعنی خودمددگار  تنظیموں کے تحت مختلف اسکیمیں متعارف کروا کر ہمالیائی خطے میں دیہی خواتین کی امنگوں کو  پنکھ لگائے  ہیں۔جموں و کشمیر انتظامیہ نے اس سال کے آخر تک یونین ٹیریٹری میں 11,000 نئے سیلف ہیلپ گروپس بنانے کا مشن شروع کیا ہے۔ اس وقت جموں و کشمیر میں 56,000 سے زیادہ سیلف ہیلپ گروپ  ہیں اور تقریباً 5 لاکھ خواتین ان گروپوں سے وابستہ ہیں۔

پچھلے سال، جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر، منوج سنہا نے کہا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی رہنمائی میں، ملک سماج کے پسماندہ طبقات کی ترقی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کوآپریٹو تحریک میں نشاۃ ثانیہ کا مشاہدہ کر رہا ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا تھا کہ جموں و کشمیر حکومت پی ایم مودی اور امیت شاہ کے مشن کو آگے بڑھانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔ایل جی سنہا نے کہا تھا کہ "نئے سیلف ہیلپ گروپس بنائے جائیں گے تاکہ کاروباری خواتین کی تنظیموں کو نئی تحریک ملے۔5 اگست، 2019 کے بعد، جب مرکز نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے اور اسے دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کے اپنے فیصلے کا اعلان کیا۔

 ہمالیہ کے خطہ میں وزیر اعظم کے  'سہکار سے سمردھی' کے وژن کو صحیح معنوں میں عملی جامہ پہنانے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں۔وہ ایگری مارکیٹنگ، فوڈ پروسیسنگ، برانڈنگ، بیجوں کی فراہمی اور ڈیری اور دستکاری میں دیگر اختراعی سرگرمیوں پر توجہ دے رہے ہیں اور خواتین اس مشن کا لازمی حصہ بن گئی ہیں۔100 فیصد گرام پنچایتوں کا احاطہ کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، جموں و کشمیر میں تقریباً 55 فیصد گرام پنچایتیں خواتین کے سیلف ہیلپ گرو پ  کے تحت آ چکی ہیں اور خواتین کو مالی طور پر خود مختار بنانے کی پہل کو تیز کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

سیلف ہیلپ گروپ کی تشکیل سے سرکاری اسکیموں کے استفادہ کنندگان کے انتخاب میں شفافیت لانے میں مدد ملی ہے۔جموں و کشمیر میں    سیلف ہیلپ گرو پ تصور کو مقبول بنانے کے لیے، حکومت نے آندھرا پردیش، کیرالہ اور بہار کے سیلف ہیلپ گروپ  کی خواتین کوریسارس پرسن کے طور پر شامل کیا ہے۔ وہ دیہی علاقوں کی خواتین تک پہنچ رہے ہیں اور انہیں  سیلف ہیلپ گرو پ  میں شامل ہونے کے فوائد بتا رہے ہیں۔ اس سال کے آخر تک باقی 45 فیصد گرام پنچایتوں کو پورا کرنے کا ہدف ہے۔اس سال جنوری میں، دیہی انتظام کے انسٹی ٹیوٹ نے دیہی ترقی کی وزارت کے لیے ایک مطالعہ شروع کیا تاکہ مالیاتی پیش رفت، ان اداروں کے معیار اور پائیداری کا جائزہ لیا جا سکے اور خواتین کے سیلف ہیلپ گروپ کو فراہم کی جانے والی مالی خدمات فراہم  کی جاسکے۔ دین دیال انیودیا یوجنا قومی دیہی روزی روٹی مشن کے تحت اس پہل کا اثر مثبت پایا گیا۔

آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد حکومت کی طرف سے متعارف کرائی گئی اصلاحات، ہندوستان کے آئین میں ایک عارضی شق، قائدانہ کردار میں خواتین کی صلاحیتوں کی نشاندہی کرنے اور انہیں اپنے کاروبار کو بڑھانے کا موقع فراہم کرنے نے جموں و کشمیر میں منصفانہ جنس کی زندگیوں کو تبدیل کر دیا ہے۔ ساتھ،  حوصلہ ، امید، تیجسوینی جیسے اقدامات نے دیہی خواتین کی مالی آزادی کی مضبوط بنیاد رکھی ہے۔ٹیکنالوجی، مارکیٹ کی حرکیات اور مالی شمولیت خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس کو تبدیل کرنے کا موقع فراہم کر رہی ہے۔ یہ گروپس سخت مسابقتی عالمی منڈی میں اپنی مصنوعات کے لیے جگہ بنا رہے ہیں اور دوسری خواتین کے لیے ایک تحریک ثابت ہو رہے ہیں۔

Recommended