مرکزی و زیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے پیر کو خوراک، توانائی کی عدم تحفظ اور موسمیاتی تبدیلی سے متعلق چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مربوط بین الاقوامی کوششوں کے لیے ایک مضبوط مقدمہ پیش کیا۔
یہاں جی20 وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنرز ی دو روزہ میٹنگ میں اپنے ابتدائی کلمات میں، سیتا رمن نے کہا کہ عالمی اقتصادی ترقی اپنی طویل مدتی اوسط سے کم ہے اور ناہموار ہے۔ ہمیں اس مشکل دور کو آگے بڑھانے کے لیے مربوط بین الاقوامی کوششوں کی ضرورت ہے۔
اس تناظر میں، جی20 فریم ورک ورکنگ گروپ نے خوراک اور توانائی کے عدم تحفظ سے متعلق میکرو اکنامک چیلنجز، اور جو کہ موسمیاتی تبدیلی اور منتقلی کے راستوں سے متعلق ہیں، سے نمٹنے کے مسئلے کا جائزہ لیا۔وزیر نے کہا کہ ”ان مسائل سے جو پالیسی اسباق سامنے آئے ہیں وہ واضح طور پر بین الاقوامی اقتصادی تعاون کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔
مہاتما گاندھی کا حوالہ دیتے ہوئے، سیتا رمن نے کہا کہ ”مستقبل کا انحصار اس بات پر ہے کہ ہم حال میں کیا کرتے ہیں۔یہ بیان طاقتور طور پر اس ذمہ داری کو ظاہر کرتا ہے جو ہم جی20 ممالک کے وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنرز کے طور پر رکھتے ہیں تاکہ عالمی معیشت کو مضبوطی کی طرف لے جا سکیں۔
انہوں نے کہا کہ 2023 میں کم آمدنی والے ممالک کی آواز کو بڑھانے کے مقصد کے ساتھ عالمی صحت کے ایجنڈے پر آگے بڑھتے ہوئے، جوائنٹ فنانس اور ہیلتھ ٹاسک فورس کے کثیر سالہ ورک پلان کو اپنایا گیا، جسے علاقائی تنظیموں کی رہنمائی سے تعاون حاصل تھا۔