Urdu News

بھارت کے غیر باسمتی چاول کی برآمدات پر پابندی پر نیپال کو تشویش، سفارتی کوششیں تیز

باسمتی چاول

کٹھمنڈو، 31 جولائی ( انڈیا نیرٹیو)

 بھارت کے غیر باسمتی چاول پر پابندی کا اثر نیپال میں نظر آنے لگا  ہے۔ ملک میں چاول کی کل کھپت کا 20 فیصد بھارت سے ہی درآمد کیا جاتا ہے۔ تقریباً 70 لاکھ میٹرک ٹن چاول کی کھپت میں سے 15 لاکھ میٹرک ٹن چاول بھارت سے درآمد  ہوتا رہا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ گزشتہ مالی سال میں تقریباً 1500 کروڑ روپے کے چاول ہندوستان سے درآمد کیے گئے تھے۔

 اتنے بڑے پیمانے پر چاول کی درآمد پر منحصر  نیپالی معاشرے میں  پابندی کی خبر آتے ہی عام لوگوں سے لے کر تاجروں تک نے چاول کو ذخیرہ کرنا شروع کر دیا ہے، جس کی وجہ سے چاول کی بلیک مارکیٹنگ اور مہنگائی کی شکایات مسلسل آرہی ہیں۔

اس کے پیش نظر نیپال حکومت نے ایک اہم فیصلہ لیا ہے۔ وزیراعظم کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے متعلقہ وزارت کے اعلیٰ حکام کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ چاول کی بلیک مارکیٹنگ کو روکا جائے، قیمتوں میں اضافے کو کنٹرول کیا جائے اورعام عوام کو چاول کی قلت نہ ہو، اس کے لئے  مارکیٹ پر مسلسل نگرانی کرنے کا فیصلہ لیا گیاہے۔

نیپال کی حکومت کے چیف سکریٹری ویکنٹھ اریال کی صدارت میں منعقدہ میٹنگ میں ہندوستان کی طرف سے چاول کی برآمدات پر پابندی کے بعد کے حالات پر سنجیدہ بات چیت کی گئی۔ اس اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ چاول کی بلیک مارکیٹنگ روکنے اور قیمتوں میں اضافے کو کنٹرول کرنے کے لیے ملک بھر میں مارکیٹ کی باقاعدہ مانیٹرنگ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیر اعظم آفس کے سکریٹری کی سربراہی میں وزارت داخلہ، پلاننگ کمیشن، نیشنل ویجی لینس سینٹر، وزارت زراعت، وزارت سپلائی سمیت مختلف سرکاری تحقیقاتی اداروں کے نمائندوں کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔

میٹنگ کے بعد سپلائی سکریٹری مکند نرولا نے کہا کہ سرکاری گوداموں کے علاوہ پرائیویٹ سیکٹر کے گوداموں میں بھی چاول کا ذخیرہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ عام لوگوں کے گھروں میں چاول کی کمی نہ ہو۔ انہوں نے بتایا کہ چاول کی بلیک مارکیٹنگ کو تکنیکی اور انسانی دونوں طریقوں سے روکنے کے لیے سخت نگرانی کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی پابندی کی آڑ میں قیمتوں میں اضافہ نہ کیا جائے،اس کے تئیں بھی حکومت  محتاط ہے  ۔

صنعت، تجارت اور سپلائی کے وزیر رمیش رجال نے کہا کہ حکومت کی جانب سے نیپال کو چاول پر پابندی کے فیصلے سے باہر رکھنے کے لیے سفارتی کوششیں بھی کی جا رہی ہیں۔ وزیر رجال کا مؤقف ہے کہ بھارت نے کورونا کے دوران بھی غذائی اجناس سمیت کئی اشیا کی برآمد پر پابندی عائد کر دی تھی لیکن حکومت نیپال کی درخواست کے بعد ایک خاص انتظام کے تحت تمام اشیا بشمول غذائی اجناس کو پابندیوں سے مستثنیٰ قرار دے دیا گیا۔

حکومت ہند نے گزشتہ سال چاول کی برآمد پر 20 فیصد اضافی ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن نیپال کی حکومت کی جانب سے انسانی بنیادوں پر اسے معاف کرنے کی درخواست کے بعد بھارت نے چھ لاکھ میٹرک ٹن تک کے چاول کی برآمدات کو ٹیکس نیٹ سے مستثنیٰ قرار  کر دیاتھا۔

فی الحال نیپال میں اسی کوٹے کے تحت چاول درآمد کیے جا رہے تھے۔ حکومت ہند کے تازہ ترین فیصلے میں امدادی کوٹے کے تحت بھیجے جانے والے چاول کی برآمد پر پابندی عائد کرنے کے بعد حکومت نیپال نے کسی بھی قسم کی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کے لیے سفارتی کوششیں تیز کردی ہیں۔

Recommended