نئی دہلی، 18 جولائی (انڈیا نیرٹیو)
مسلسل بڑھتی ہوئی مہنگائی کے درمیان آپ کی جیبیں مزید ڈھیلی ہونے جارہی ہیں۔ اب آپ کو پیک شدہ اور لیبل شدہ دہی، پنیر، لسی اور روزمرہ استعمال کی ضروری اشیا کی قیمتوں پر زیادہ گڈس اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) ادا کرنا ہوگا۔ یہ اضافہ پیر کے روز سے نافذ العمل ہو گیا ہے۔
گزشتہ ماہ چنڈی گڑھ میں جی ایس ٹی کونسل کی 47ویں میٹنگ میں مختلف مصنوعات پر جی ایس ٹی کی شرحوں میں تبدیلی کی گئی تھی۔ کونسل کی سفارش کے مطابق، پیکڈ اور لیبل والی کھانے کی اشیا جیسے آٹا، پنیر اور دہی پر اب 5 فیصد جی ایس ٹی لگے گا۔ 5000 روپے سے زیادہ کرایہ پر لینے والے اسپتال کے کمروں پر بھی جی ایس ٹی ادا کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ 1000 روپے یومیہ سے کم کرایہ پر لینے والے ہوٹل کے کمروں پر 12 فیصد کی شرح سے ٹیکس عائد کرنے کی بات کہی گئی ہے جس پر فی الحال کوئی ٹیکس نہیں لگایا جاتا۔
ان اشیا پر اب 5 فیصد جی ایس ٹی
پیکنگ والادہی، لسی، پنیر اور چھاچھ جیسی مصنوعات پر اب 5فیصد جی ایس ٹی لگے گا۔ اب تک یہ چیزیں جی ایس ٹی کے دائرے سے باہر تھیں۔ یہی نہیں پیکنگ اور لیبل والے چاول، گیہوں، آٹا وغیرہ پر بھی جی ایس ٹی لگے گا۔
ان پر جی ایس ٹی 12 سے بڑھ کر 18 فیصد ہوا
بینک کے ذریعہ چیک بک جاری کرنے پر اب 18فیصد جی ایس ٹی لگے گا۔ یہی نہیں ایل ای ڈی لائٹس اور ایل ای ڈی لیمپس پر جی ایس ٹی ٹیکس سلیب کو بھی 12 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد کردیا گیا ہے۔
ہوٹل کا کمرہ بک کرانا مہنگا ہوا
اب 1000 روپے والے ہوٹل کے کمرے پر 12 فیصد جی ایس ٹی لگایا جائے گا۔ ان کمروں پر 12فیصد جی ایس ٹی لگانے کی تجویز ہے۔ 18 جولائی کے بعد، 7500 روپے تک کے ہوٹل کے کمروں پر 12 فیصد جی ایس ٹی لگے گا، جب کہ اس سے اوپر والے کمروں پر 18 فیصد جی ایس ٹی لگے گا۔