مرکزی وزیر برائے خواتین اور بچوں کی ترقی محترمہ اسمرتی ایرانی نے شہر میں ’8 سال کی کامیابیاں۔ خواتین اور بچوں پر اثرات‘ پر زونل میٹنگ کا افتتاح کیا۔ اس جائزہ میٹنگ میں تلنگانہ کی قبائلی بہبود، خواتین اور بچوں کی بہبود کی وزیر محترمہ ستیہ وتی راٹھوڈ بھی موجود تھیں۔ آنگن واڑی مراکز میں ’بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ‘، ’پی ایم کیئرز‘، ’سکھی ون اسٹاپ سینٹرز‘، ’پی ایم ماترتوا وندنا یوجنا‘ اور ’پوشن ابھیان‘ جیسی اسکیموں کے استفادہ کنندگان نے میٹنگ میں حصہ لیا اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے، مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی ایرانی نے کہا کہ استفادہ کنندگان کے تجربات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مرکز اور ریاست کے تعاون سے نافذ کی گئی پالیسیاں خواتین کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لا سکتی ہیں۔یہ بتاتے ہوئے کہ تلنگانہ کے لیے تقریباً 36 ون اسٹاپ سینٹرس کو منظوری دی گئی ہے، جن میں سے 33 پہلے ہی کام کر رہے ہیں، انہوں نے ضرورت پڑنے پر او ایس سی کی تعداد بڑھانے کے لیے ریاست کی تازہ تجاویز کا خیر مقدم کیا۔ 2015 میں شروع کی گئی، ون اسٹاپ سینٹرز اسکیم صنفی بنیاد پر تشدد کا سامنا کرنے والی خواتین کو طبی امداد، قانونی مدد، نفسیاتی مشاورت اور عارضی پناہ کے حوالے سے مدد فراہم کرتی ہے۔
محترمہ اسمرتی ایرانی نے سکھی او ایس سی کے ایسے ہی ایک مستفید ہونے والے کی ہمت کی تعریف کی جس نے گھریلو تشدد کے صدمے پر قابو پانے کے اپنے تجربے کو شیئر کیا اور اب وہ کرانہ کی ایک چھوٹی دکان چلا کر مالی طور پر خود مختار ہو گئی ہے۔مرکزی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں، مرکز اور ریاستی حکومت کی چائلڈ ویلفیئر کمیٹیوں کے ذریعہ کووڈ وبائی امراض سے یتیم ہونے والے بچوں کی شناخت کرنے کی بھرپور کوشش کی گئی۔ اس کے نتیجے میں تقریباً 4000 بچوں کو ’پی ایم کیئرز‘ کے تحت مالی امداد دی گئی۔ انہوں نے استفادہ کنندگان کے عزم اور مثبتیت کی تعریف کی جنہوں نے مختلف اسکیموں کی مدد سے مشکلات پر قابو پانے کی اپنی تلخ کہانیاں شیئر کیں۔
اسمرتی ایرانی نے بتایا کہ سوکنیا سمردھی یوجنا اسکیم کے تحت اب تک 2.7 کروڑ بینک کھاتے کھولے جاچکے ہیں اور ان میں اب تک ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ رقم جمع ہوچکی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایس ایس اے کے تحت 19000 سے زیادہ دیہات مکمل طور پر سیر ہو چکے ہیں جو خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے حکومت کے عزم کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا خواتین کو صرف بااختیار بنانا نہیں بلکہ ’خواتین کی زیر قیادت ترقی‘ کو یقینی بنانا ہمارا نیا منتر ہے۔ اسی منتر پر مودی حکومت پیش قدمی کررہی ہے۔‘