Urdu News

نیتی آیوگ اور نیدرلینڈ کے سفارتخانے نےبی ڈی کاربونائزیشن اور توانائی کی ترسیل  کے ایجنڈے سے متعلق مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کئے

نیتی آیوگ اور نیدرلینڈ کے سفارتخانے نےبی ڈی کاربونائزیشن اور توانائی کی ترسیل  کے ایجنڈے سے متعلق مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کئے

<div class="pull-right">
<div class="print-icons"></div>
</div>
<div class="innner-page-main-about-us-content-right-part">
<div class="text-center">
<h2>نیتی آیوگ اور نیدرلینڈ کے سفارتخانے نےبی ڈی کاربونائزیشن اور توانائی کی ترسیل  کے ایجنڈے سے متعلق مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کئے
<span id="ltrSubtitle"></span></h2>
</div>
<div class="ReleaseDateSubHeaddateTime text-center pt20"></div>
<div class="pt20"></div>
<p dir="RTL"> نیتی آیوگ  اور نئی دہلی میں واقع نیدر لینڈ کے سفارتخانے نے 28ستمبرکو ایک مفاہمتی عرضداشت پردستخط کئے،جس کا مقصدصاف اور زیادہ سے زیادہ توانائی کے لئے ڈی کاربونائزیشن اور توانائی کی ترسیل کے ایجنڈے کی اعانت  کرنا ہے۔</p>
<p dir="RTL">مفاہمتی عرضداشت پر نیتی آیوگ کے چیف ایگزیکٹو افسر امیتابھ کانت اور نیدر لینڈ کے سفیر برائے ہند مارٹن وین ڈین برگ  نے دستخط کئے ۔</p>
<p dir="RTL">اس شراکت کے ذریعہ نیتی آیوگ اور نیدرلینڈ سفارتخانہ ایک اسٹریٹجک ساجھیداری قائم کرنا چاہتے ہیں، جس  کا مقصد ایک ایسا پلیٹ فارم تیارکرنا ہے ، جہاں  ذمہ داران اور دیگر اثر انداز ہونے والے جامع طورپر اشتراک کرسکیں۔ان میں  پالیسی ساز ،صنعتی ادارے، اوای ایم  ، پرائیویٹ ادارے اوراس شعبے کے ماہرین شامل ہیں۔</p>
<p dir="RTL">اس ساجھیداری میں دونوں اداروںکی مہارت سے استفادہ کرتے ہوئے باہمی اشتراک کے ذریعہ مبنی بر تکنالوجی  اختراعی حل نکالنا ہے۔یہ مقصدعلمی معلومات اور اشتراکی سرگرمیوں کے تبادلے سے حاصل ہوگا۔ بنیادی عناصر حسب ذیل ہیں(1)صنعتی اور نقل وحمل کے شعبوں میں کاربن کی موجودگی کم کرنا (2) قدرتی گیس کے نشانہ صلاحیت کا ادراک اور بایو انرجی ٹکنالوجیوں کا فروغ (3) اصل ذرات کو سمجھنے اور انہیں کم کرنے کے اقدامات کے ذریعہ ہوا کوصاف کرنے کی ٹکنالوجیوں کو اختیار کرنا(4) نئی نسل کی ٹکنالوجیاں اختیار کرنا اور (5) موسمیاتی تبدیلی کے لئے مالی فریم ورک تیار کرنا۔</p>
<p dir="RTL">اس موقع  پر نیتی آیوگ کے وائس چیئر مین ڈاکٹر راجیو کمار نے کہا کہ ہندوستان اور نیدرلینڈ دونوں توانائی کے محاذ پر حوصلہ افزا اور پائیدار ارادے رکھتے ہیں  اور صاف  توانائی کی ترسیل کے مقصد کو حاصل کرنے کے ایک جیسے معاملات کا انہیں سامنا ہے۔مجھے یقین ہے کہ کم لاگت والے اعلیٰ  تکنیکی حل میں  ہندوستان کی مہارت اور کم کاربن  والی ٹکنالوجیوں میں نیدر لینڈ کی مہارت  دونوں ملکوں کے اشتراک کو مزید مضبو ط کرے گی اور ہم کاربن سے نجات پانے اور توانائی کی ترسیل کے ایجنڈے کے محاذپرکامیابی کے ساتھ آگے بڑھیں  گے۔</p>
<p dir="RTL">نیدرلینڈ کے سفیر برائے ہند مارٹن وین ڈین برگ  نے کہا کہ ہندوستان اور نیدر لینڈ دونوں  اپنے توانائی کے شعبے میں  تبدیلیاں لارہے ہیں اور اس مفاہمتی عرضداشت کے تحت  ہم موسم سے ہم آہنگ معیشت کی طرف بڑھنے کے اقدامات کے پابند ہیں۔ہندوستان کے ساتھ اس دوہرے مقاصدکے لئے کام کرنا بھی  بڑی اہمیت کا حامل ہے۔توانائی کے شعبے میں  دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کے وسیع امکانات ہیں۔ یہ مفاہمتی عرضداشت مزید اشتراک عمل کی حوصلہ افزائی کرے گی ۔ یہ نہ صرف دونوں ملکوں کی معیشت کو فروغ دے گی بلکہ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے مقاصد کے حصول  میں  بھی کامیاب رہے گی۔</p>
<p dir="RTL">نیتی آیوگ کے چیف ایگزیکٹو افسر امیتابھ کانت نے کہا کہ ہم 2030 تک کاربن کے اخراج کی شدت میں 33سے 35 فیصد کمی لانے کے پابند ہیں۔نیتی آیوگ کے ایڈیشنل سکریٹری ڈاکٹر راکیش سروال نے کہا کہ پائیدار ترقی کے لئے صاف ستھری توانائی انتہائی اہم ہے اور یہ عالمی ایجنڈے میں  بھی سرفہرست ہے۔</p>

</div>.

Recommended