Urdu News

نیتی آیوگ اور ماسٹر کارڈ نے ’’مربوط کامرس ‘‘پر رپورٹ جاری کی: ڈیجیٹل طور پر شمولیت والے بھارت کے لئے ایک نقشہ راہ کی تشکیل

نیتی آیوگ

 

 

نئی دہلی، 10 ؍مئی : نیتی آیوگ اور ماسٹر کارڈ نے  ’’مربوط کامرس ‘‘پر  رپورٹ جاری کی جس کا عنوان ہے، ڈیجیٹل طور پر شمولیت والے بھارت کے لئے ایک نقشہ راہ کی تشکیل۔ اس رپورٹ میں بھارت میں ڈیجیٹل  مالی شمولیت  میں تیزی لانے میں درپیش چیلنجوں کی نشان دہی کی گئی ہے اور بھارت کے 1.3  ارب شہریوں  کے لئے ڈیجیٹل خدمات  قابل رسائی بنانے کے لئے سفارشات بھی پیش کی گئی ہیں۔

یہ رپورٹ  نیتی آیوگ کے نائب   چیئرمین  ڈاکٹر راجیو کمار ،  سی ای او  امیتابھ کانت  اور  اقتصادی و مالی شعبے کے سربراہ اور  منفرد ماہر  اجیت پائی  نے  ماسٹر کارڈ  کے  گلوبل کمیونیٹی ریلیشن کے  گروپ سربراہ  اور  سینئر وائس  پریسیڈینٹ  روی  اروڑا کے ساتھ  جاری کی۔

اکتوبر اور نومبر  2020  میں  منعقد   پانچ گول میز کانفرنسوں   میں تبادلہ خیال کی بنیاد پر   اس  رپورٹ   میں  زراعت ، چھوٹے کاروبار  (ایم ایس ایم ای) ،  شہری موبلیٹی  اور سائبر سکیورٹی  کے شعبوں میں  صلاحیت سازی  اور  پالیسی  پر سفارشات  کے ساتھ  ان تمام شعبوں میں  دستیاب  مواقع  اور  کلیدی امور کو اجاگر کیا گیا ہے۔ حکومت  ، بینکنگ سیکٹر، مالی ریگولیٹر ،  مالی تکنیکی اکائیوں کے ماہرین  اور  مختلف ماحولیاتی نظام کے  اختراع کاروں نے اس تبادلہ خیال میں شرکت کی، جس کی قیادت  نیتی آیوگ نے کی تھی اور ماسٹر کارڈ نے  تعاون فراہم کیا تھا۔

نیتی آیوگ  اس کوشش میں  نالج پارٹنر  (علمی ساجھیدار) ہے۔ سلسلے وار  ورکشاپ کے انعقاد اور ان کے نتائج کی رپورٹ کو  ایف ٹی آئی کنسلٹنگ  فرم کے ذریعے مرتب کیا گیا۔ اس رپورٹ میں گول میز کانفرنس کے  دوران  کئے گئے تبادلہ خیال  کی عکاسی کی گئی ہے۔

نیتی آیوگ کے نائب چیئرمین  ڈاکٹر راجیو کمار نے اپنے افتتاحی کلمات میں کہا کہ  ٹیکنالوجی  یکسر تبدیلی کا ذریعہ رہی ہے اور  مالی خدمات کے لئے زیادہ وسیع اور آسان رسائی  فراہم کرتی ہے۔ بھارت میں  مالی خدمات کے ڈجیٹلائزیشن میں  اضافہ ہو رہا ہے اور  صارفین  نقد  رقم سے کارڈ ، والٹس ،  ایپس اور یو پی آئی  کی طرف  منتقل ہو رہے ہیں۔ یہ رپورٹ کچھ کلیدی شعبوں پر نظر  ڈالتی  ہے جن میں  ایسی رکاوٹوں  کو اجاگر کیا گیا ہے، جوڈیجیٹل   مالی خدمات  کی ہر ایک تک رسائی کے لئے  ختم کرنے کی ضرورت ہے۔

اکتوبر  اور نومبر کے درمیان  ماہرین نے  ڈیجیٹل مالی شمولیت  میں تیزی لانے کے طور طریقوں ، ایم ایس ایم ایز کے لئے  عالمی مواقعوں کی فراہمی ،  اعتماد  میں بحالی ، ڈیجیٹل کامرس  میں سکیورٹی ، بھارت کی زرعی  کمپنیوں کو  مربوط کامرس کے لئے تیار کرنے  اور  اسمارٹ سٹیز کے لئے  بہتر  ٹرانزٹ نظام قائم کرنے  پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ نالج سیریز  کے دوران  مندرجہ  ذیل  امور پر  تبادلہ خیا کیا گیا۔

  1. بھارتی  سماج کے  ایسے طبقے کے لئے ، جن کے پاس  ڈیجیٹل  خدمات  تک رسائی کم ہے،  ان کے لئے    ڈیجیٹل مالی شمولیت  میں تیزی لانا ہے۔
  2. ایس ایم ایز  کو  ادائیگی کے حصول ،  پونجی کے حصول اور ڈیجیٹل  بننے  کے قابل بنانے ،  صارفین تک رسائی  اور ان کے  مسلسل  اضافے کو یقینی بنانا۔
  3. اعتماد میں اضافے  سائبر  پائیداری  میں اضافے کے لئے  پالیسی اور ٹیکنالوجی  سے متعلق اقدامات ۔
  4.  بھارت کے  زرعی سیکٹر میں ڈیجیٹلائزیشن  کے وعدے کو پورا کرنا۔
  5. تمام شہریوں کے لئے آمد ورفت کو قابل رسائی بنانے کی خاطر  ایک ڈیجیٹل نقشہ راہ  کے  لازمی عناصر ۔

نیتی آیوگ کے سی ای او  امیتابھ کا نت  نے کہا کہ  کووڈ  کے بعد  کے دور میں  ایک مضبوط  نظام  کا قیام  اور  ایسے  کاروباری ماڈلوں  کی ہمت افزائی  کی ،  جو   مستقبل  میں  صورت حال کو یکسر تبدیل کرسکتے ہوں،  بہت اہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  بھارت عالمی سطح پر  ڈیجیٹل مالی خدمات  کے ایک مرکز کے طور پر ابھر ر ہا ہے،  جہاں یوپی آئی جیسے  طریقے   بہت تیزی سے بڑھ  رہے ہیں اور  ڈیجیٹل ادائیگی کے طریقوں کو آخری حد تک  پہنچانے میں  بہت کارگر ہیں  ۔ انہوں نے کہا کہ روایتی طور پر    مالی خدمات فراہم کرنے والوں کے ساتھ ساتھ  فنٹیک پلیئرس معیشت  کے کام کرنے  اور  ہماری صنعت کے لئے قرضے تک رسائی میں اضافہ کرنے  کے طور طریقوں میں  یکسر تبدیلی  کے حامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے  بھارتی ڈیجیٹل  مالی منظر نامہ آسان، محفوظ  اور سبھی کے لئے قابل رسائی  بن سکے گا۔


 

 

 

Recommended