نئی دہلی، 19 مارچ 2022:
قومی معدنیات ترقیاتی کارپوریشن لمیٹڈ (این ایم ڈی سی)، جو کہ ملک میں خام لوہا پیداوار کی سب سے بڑی اور فولاد کی وزارت کے تحت ایک سی بی ایس ای کمپنی ہے، نے بدھ کے روز ، ڈرون پر مبنی معدنیات کی کھوج کے لیے آئی آئی ٹی کھڑگ پور کے ساتھ ایک مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کیے۔ این ایم ڈی سی چھ دہائیوں سے یو این ایف سی کے جی4 لیول سے لے کر تفصیلی جی1 لیول کے معائنہ تک، دیگر چیزوں کے علاوہ کاپر، راک فاسفیٹ، چونا پتھر، میگنیسائٹ، ڈائمنڈ، ٹنگسٹن اور بیچ سینڈ جیسی متعدد معدنیات کی تلاش کر رہی ہے۔
’ڈرون پر مبنی معدنیات کی کھوج‘ کے لیے مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کا اہتمام ایک ورچووَل پلیٹ فارم کے ذریعہ کیا گیا جس میں جناب سُمیت دیب، سی ایم ڈی؛ جناب امیتاوا مکھرجی، ڈائرکٹر (خزانہ)؛ جناب سومناتھ نندی، ڈائرکٹر (تکنیکی)؛ جناب ڈی کے موہانتی، این ڈی ایم سی کے ڈائرکٹر (پروڈکشن) اور آئی آئی ٹی کھڑگ پور کے پروفیسر حضرات نے شرکت کی۔ مذکورہ بالا مفاہمتی عرضداشت پر این ڈی ایم سی کی جانب سے جناب ڈی کے موہانتی، ڈائرکٹر (پروڈکشن) اور آئی آئی ٹی کھڑگ پور کی جانب سے جیولوجی اور جیوفزکس کے محکمہ کے ہیڈ آف دی ڈپارٹمنٹ پروفیسر ایس پی شرما اور کانکنی انجینئرنگ کے محکمہ کے ہیڈ آف دی ڈپارٹمنٹ پروفیسر کے پال کے ذریعہ دستخط کیے گئے۔
جناب سُمیت دیب، سی ایم ڈی، این ایم ڈی سی نے کہا، ’’این ایم ڈی سی ملک میں معدنیات کی کھوج کے لیے ڈرون پر مبنی جیو فزیکل سروے اور ہائپر اسپیکٹرل مطالعات کا اہتمام کرنے والی بھارت کی اولین سی پی ایس ای کمپنی ہوگی۔ آئی آئی ٹی کھڑگ پور کے ساتھ این ایم ڈی سی کی شراکت داری ملک کے لیے معدنیات کی کھوج کے میدان میں ایک نئے باب کا آغاز کرے گی اورنئے معیارات قائم کرے گی۔
‘‘ این ایم ڈی سی ریاست مدھیہ پردیش میں مختلف معدنیات اور چھتیس گڑھ کے بیلودا۔بیل موندی بلاک میں ہیروں کے لیے کھوج کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے۔ این ڈی ایم سی وسطی ہندوستان میں ہیروں کی ریاست میں اسپیس جیوفیزکس کا استعمال کرنے والی پہلی سی پی ایس ای کمپنی ہے اور ساتھ ہی بھووَن پلیٹ فارم پر ڈاٹا کی کھوج کی آن لائن نگرانی کرنے والی بھی پہلی کمپنی ہے۔ این ڈی ایم سی معدنیات کی کھوج اور کانکنی کے لیے تکنالوجی پر مبنی اختراع اور اس کے ڈاٹا بیس کو ڈجیٹل شکل دینے پر زور دے رہی ہے۔
ڈرونس کے لیے ایک پالیسی کے آغاز کے ساتھ، حکومت نے بھارت میں ڈرون کے استعمال اور آپریشنوں کو ضابطہ بند کرنے اور ان کی نگرانی کے لیے پہلا قدم اٹھایا ہے۔ فی الحال یہ ڈرونس زراعت، شہری منصوبہ بندی، جنگلات، کانکنی، تباہ کاری انتظام، نگرانی، نقل و حمل، وغیرہ جیسے شعبوں میں استعمال کیے جا رہے ہیں۔ این ایم ڈی سی اور آئی آئی ٹی کھڑگ پور کانکنی کے لیے ڈرون (یو اے وی) کا استعمال کرتے ہوئے، معدنیات کی کھوج کے لیے اسپیکٹرل مصنوعات، طریقہ کار اور ایلگو رتھم تیار کریں گی۔ این ایم ڈی سی اور آئی آئی ٹی کھڑگ پور کے مابین شراکت داری کانکنی سے متعلق تکنالوجی پر معدنیات کی کھدائی اور صلاحیت سازی پروگراموں کے لیے سافٹ ویئر اسپیکٹرل تیار کرنے میں مزید تعاون فراہم کرے گی۔