اترا کھنڈ میں جاری بڑ ے پیمانے میں مسلم دکانداروں اور کاروباری کی نقل مکانی اور 15جون کو ہونے والی ہندو تنظیموں کی جانب سے مہاپنچایت پر ضلع انتظامیہ نے نیا انکشاف کیا ہے ۔ ضلع انتظامیہ اور پولیس نے اترکاشی کے پرولا میں ہونے والی مہاپنچایت کی اجازت نہیں دیئے جانے کی اطلاع دی ہے۔ کہا کہ پولیس انتظامیہ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی اور حالات کو کسی قیمت پر ناخوشگوار نہیں ہونے دیا جائے گا۔
ڈی آئی جی گڑھوال رینج کے ایس ناگنیال کا کہنا ہے کہ 15 جون کو اترکاشی کے پرولا میں ہونے والی مہاپنچایت کے تناظر میں منتظمین کو واضح اشارہ دیا گیا ہے کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والے مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اس کے لیے کسی طرح کی کوتاہی نہیں برتی جائے گی۔
ڈی آئی جی گڑھوال رینج نے بتایا کہ پرولا میں مہاپنچایت کس نے بلائی ہے اور کہاں مہاپنچایت ہونی ہے اس کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ پرولا میں کشیدگی پر قابو پانے کے لیے انتظامیہ نے 15 جون کو منعقد ہونے والی مہاپنچایت کے منتظمین کو اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ ڈی آئی جی نے تمام لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل بھی کی ہے۔
حالانکہ پہلے وشو ہندو پریشد اور پردھان سنگٹھن سے اجازت مانگی گئی تھی لیکن اب پردھان تنظیم مہاپنچایت کو لے کر بیک فٹ پر آگئی ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ نہیں جانتے کہ مہاپنچایت کون کروا رہا ہے؟ ان حالات کے پیش نظر پرولا میں بھی دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔