سری نگر، 03 فروری (انڈیا نیرٹیو)
مرکز نے واضح کیاہے کہ جموں وکشمیر میں کوئی بھی شخص نظربندنہیں ہے،تاہم 183افرادزیرحراست ہیں،جو دہشت گردوں کے اعانت کار اورسنگباری کے واقعات میں ملوث رہے ہیں۔
تحریری جواب میں وزارت داخلہ نے حکومتِ جموں و کشمیر کے اعداد و شمار کا حوالے دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ جموں و کشمیر میں کوئی بھی شخص نظر بند نہیں ہے۔
مرکزی وزیرمملکت برائے داخلہ امور جی کشن ریڈی نے بدھ کو پارلیمنٹ کو بتایا کہ دفعہ370کی منسوخی اور سابق ریاست جموں کشمیر کو تقسیم کرنے کے بعد جموں کشمیر اور لداخ کو مکمل طور قومی مین اسٹریم کے اندر لایا گیا ہے۔
انہوں نے اس بات کی بھی وضاحت کی کہ سیکورٹی اور امن عامہ کیلئے کئی اقدام کئے گئے اوراس کے لیے کچھ افراد کی احتیاطی گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں۔
انہوں نے گرفتاریوں کے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ کل ملاکر اگست2019سے613افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں بعد ازاں 430کی رہائی عمل میں لائی گئی،تاہم 183افرادزیرحراست ہیں،جو دہشت گردوں کے اعانت کار اورسنگباری کے واقعات میں ملوث رہے ہیں۔
گرفتار شدگان میں علیحدگی پسند، سنگ بار اور انڈر گراونڈ کارکنان شامل تھے۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر انتظامیہ نے بتایا ہے کہ فی الوقت کشمیر میں کوئی بھی شخص نظر بند نہیں ہے۔ایک سوال کے جواب میں جی کرشن ریڈی نے کہا کہ آئینی تبدیلیوں سے مرکزی انتظام والے جموں کشمیر اور لداخ کو مکمل طور پر قومی دھارے میں لایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا”اب جو حقوق ملک کے باقی ماندہ شہریوں کو حاصل ہیں وہ جموں کشمیر اور لداخ کے لوگوں کو بھی حاصل ہیں اور جن قوانین کا اطلاق باقی ملک میں ہے وہ اب جموں کشمیر اور لداخ میں بھی نافذ ہیں“۔