نے بدھ کے روز یہاں وزیر اعظم نریندر مودی کی ستائش کی کہ انہوں نے روسی صدر پوتن سے کہا کہ “یہ جنگ کا دور نہیں ہے۔” ایک خاص بات چیت میں توجے نے کہا، وزیر اعظم نریندر مودی کا یہ بیان کہ ‘یہ جنگ کا دور نہیں ہے’امید کا اظہار ہے۔
ہندوستان نے یہ اشارہ دیا ہے کہ ہمیں آج عالمی تنازعات کو اس طرح حل نہیں کرنا چاہیے۔ دنیا کی آبادی کی اکثریت اس کے پیچھے ہے۔روس اور یوکرین جنگ کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یوکرین میں جنگ ایک المیہ ہے، یہ وہ جنگ ہے جس کو انجام تک پہنچانے کی ضرورت ہے، تمام اقوام اور خیر سگالی کے حامل ممالک کو اس کا حل تلاش کرنے کی کوشش کرنی چاہیے اور یہ کہ بھارت کی مداخلت پر غور کرے۔
روس کو جوہری ہتھیاروں کے حقیقی استعمال کے شعور کی یاد دلانا بہت مددگار تھا۔” بھارت نے بہت اونچی آواز میں بات نہیں کی اور نہ ہی کسی کو دھمکی دی، اس نے صرف دوستانہ انداز میں اپنی بات بتائی۔ توجے نے کہا کہ ہندوستان دنیا کی بنیادی طاقتوں میں سے ایک ہے، ہمیں بین الاقوامی سیاست میں اس کی زیادہ ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں ہندوستان میں ناروے کی نوبل کمیٹی کے ڈپٹی لیڈر کے طور پر نہیں ہوں، میں یہاں بین الاقوامی امن اور افہام و تفہیم کے ڈائریکٹر اور ہندوستان کے دوست کے طور پر ہوں۔
‘امن’ کا پیغام دیتے ہوئے، توجے نے کہا، “آئیے ہم تمام سرحدوں کے پار امن کے مقصد میں ایک ساتھ شامل ہوں۔ عظیم مہاتما گاندھی نے ہمیں وہ تمام مشورے دیئے جو یکساں طور پر لاگو ہوتے ہیں چاہے آپ دنیا میں کہیں بھی رہتے ہوں۔