نئی دہلی:21؍اگست،2021۔نیشنل تھرمل پاور کارپوریشن (این ٹی پی سی) لمیٹیڈ نے آندھرا پردیش کے وشاکھاپٹنم میں اپنے سمہادری تھرمل اسٹیشن کے آبی ذخائر پر 25 میگاواٹ کے سب سے بڑے فلوٹنگ سولر پی وی پروجیکٹ کی شروعات کی ہے۔ یہ حکومت ہند کے ذریعے سال 2018 میں مشتہر کردہ فلیگزیبلائزیشن اسکیم کے تحت قائم کیاجانے والا پہلا سولر پروجیکٹ بھی ہے۔
سولر پی وی پروجیکٹ کا افتتاح آج این ٹی پی سی کے آر ای ڈی (ڈبلیو آر 2 اور ایس آر) جناب سنجے مدان کے ذریعے کیا گیا۔
آبی ذخائر میں قائم کئے گئے اس تیرتے ہوئے سولر انسٹالیشن کو آدتیہ اینکرنگ ڈیزائن میں بنایا گیا ہے اور یہ ایک آر ڈبلیو آبی دخائر میں تقریباً 75 ایکڑ کے رقبے میں پھیلا ہوا ہے۔ اس فلوٹنگ سولر پروجیکٹ کے ذریعے ایک لاکھ سے زیادہ سولر پی وی ماڈیول سے بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔ اس سے نہ صرف لگ بھگ 7000 گھروں کو روشن کرنے میں مدد ملے گی بلکہ اس سے یہ بھی یقینی ہوگا کہ اس پروجیکٹ کی پوری مدت کار کے دوران ہر سال کم سے کم 46000 ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کو کم کیا جائے۔ اس پروجیکٹ سے ہر سال 13640 لاکھ لیٹر پانی کی بچت ہونے کی بھی امید ہے۔ اتنا پانی 6700 گھروں کی سالانہ ضرورتوں کو پورا کرنے کیلئے کافی ہوگا۔
2000 میگاواٹ کا کوئلہ پر مبنی سمہادری اسٹیشن پروجیکٹ خلیج بنگال سے سی ڈبلیو سسٹم کے لئے سمندری پانی حاصل کرنے والا پہلابجلی پروجیکٹ ہے جو 20 برسوں سے بھی زیادہ عرصے سے کام کررہا ہے۔
این ٹی پی سی نے سمہادری میں پائلٹ بنیاد پر ہائیڈروجن پر مبنی مائیکرو گرڈ نظام قائم کرنے کی بھی اسکیم بنائی ہے۔
66900 میگاواٹ کی کُل مقررہ صلاحیت کے ساتھ این ٹی پی سی گروپ کے پاس 29قابل تجدید پروجیکٹوں سمیت 71 پاور اسٹیشن ہیں۔ این ٹی پی سی نے سال 2032 تک 60 گیگاواٹ (جی ڈبلیو) قابل تجدید توانائی (آر ای) کی صلاحیت نصب کرنے کانشانہ مقرر کیا ہے۔ این ٹی پی سی بھارت کی ایسی پہلی بجلی کمپنی بھی ہے جس نے توانائی پر اقوام متحدہ اعلیٰ سطحی مذاکرات (ایچ ایل ڈی ای) کے حصے کے طور پر اپنے توانائی معاہدہ اہداف کااعلان کیا ہوا ہے۔
این ٹی پی سی گروپ کے پاس 17 گیگاواٹ سے زیادہ توانائی صلاحیت زیر تعمیر ہے جس میں 5 گیگاواٹ کی قابل تجدید توانائی پروجیکٹ بھی شامل ہیں۔ ماحولیات کے لئے سازگار توانائی پروجیکٹوں کے ذریعے سستی قیمتوں پر بجلی کی بلارُکاوٹ سپلائی این ٹی پی سی کی پہچان رہی ہے۔