Urdu News

جی۔20کے لیے’’ایک زمین،ایک خاندان،ایک مستقبل‘‘منتر: وزیراعظم نریندرمودی

وزیراعظم نریندرمودی

   وزیراعظم  نریندر مودی  نے آج  جی۔20 کے لیے ’ ایک زمین، ایک خاندان، اور مستقبل ‘کا نیا  منتر  دیا۔   انہوں نےویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ہندوستان کی جی20 صدارت کے لوگو، تھیم اور ویب سائٹ کی نقاب کشائی کے موقع پر    دنیا کو  یہ  منتر دیا۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یکم دسمبر 2022 سے ہندوستان جی۔20  سربراہی اجلاس کی صدارت کرے گا اور کہا کہ یہ ملک کے لیے ایک تاریخی موقع ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ جی۔20  بین الاقوامی اقتصادی تعاون کا سب سے بڑا فورم ہے جو عالمی جی ڈی پی کا تقریباً 85 فیصد، دنیا بھر کی تجارت کا 75 فیصد اور دنیا کی تقریباً دو تہائی آبادی کی نمائندگی کرتا ہے۔

اسے ایک اہم موقع قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آزادی کا امرت مہوتسو کے سال کے دوران جی۔20  کی صدارت ہر ہندوستانی کے لیے فخر کی بات ہے۔

وزیراعظم نے جی۔20 اور متعلقہ تقریبات کے بارے میں بڑھتی ہوئی دلچسپی اور سرگرمیوں پر خوشی کا اظہار کیا۔

جی۔20 لوگو کے اجراء میں شہریوں کے تعاون کو اجاگر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کو لوگو کے لیے ہزاروں تخلیقی آئیڈیاز موصول ہوئے۔ وزیراعظم نے تعاون پر سب کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ تجاویز عالمی  تقریبکا چہرہ بن رہی ہیں۔

 یہ بتاتے ہوئے کہ جی۔20 لوگو صرف کوئی لوگو نہیں ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ایک پیغام ہے، ایک احساس ہے جو ہندوستان کی رگوں میں دوڑتا ہے۔ انہوں نے کہا، “یہ ایک ایسا عزم ہے جو ہمارے خیالات میں  ‘واسودھائیو کٹمبکم’ کے ذریعے ہر جگہ موجود ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جی۔20 لوگو کے ذریعے عالمی بھائی چارے کی سوچ کی عکاسی کی جا رہی ہے۔لوگو میں کمل ہندوستان کے قدیم ورثے، ایمان اور فکر کی علامت ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ فلسفہ عدویت تمام مخلوقات کی وحدانیت پر زور دیتا ہے اور یہ فلسفہ آج کے تنازعات کے حل کا ذریعہ ہوگا۔ یہ لوگو اور تھیم ہندوستان کے بہت سے اہم پیغامات کی نمائندگی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ سے آزادی کے لیے بدھا کا پیغام، مہاتما گاندھی کا تشدد کے سامنا میں حل، جی۔20 کے ذریعے ہندوستان انہیں ایک نئی بلندی دے رہا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کی جی۔20 صدارت بحران اور افراتفری کے وقت آرہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا ایک صدی میں ایک بار آنے والی تباہ کن عالمی وبائی بیماری، تنازعات اور بہت سی معاشی بے یقینی کے اثرات سے نمٹ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جی۔20 کے لوگو میں موجود کمل ایسے مشکل وقت میں امید کی علامت ہے۔ وزیر اعظم نےتبصرہ دیا کہ اگر دنیا گہرے بحران میں ہے تب بھی ہم اسے بہتر جگہ بنانے کے لیے ترقی کر سکتے ہیں۔

ہندوستان کی ثقافت پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ علم اور خوشحالی کی دونوں دیوی کمل پر بیٹھی ہیں۔ وزیر اعظم نے جی۔20 کے لوگو میں کمل پر رکھی ہوئی زمین کی نشاندہی کی اور کہا کہ مشترکہ علم مشکل حالات پر قابو پانے میں ہماری مدد کرتا ہے جبکہ مشترکہ خوشحالی ہمیں آخری میل تک پہنچنے کے قابل بناتی ہے۔

انہوں نے کمل کی سات پنکھڑیوں کی اہمیت کی مزید وضاحت کی جو سات براعظموں اور سات آفاقی میوزیکل نوٹ کی نمائندگی کرتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، “جب سات میوزیکل نوٹ اکٹھے ہوتے ہیں، تو وہ کامل ہم آہنگی پیدا کرتے ہیں۔” جناب مودی نے کہا کہ G-20 کا مقصد تنوع کا احترام کرتے ہوئے دنیا کو ہم آہنگی میں لانا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ یہ سربراہی اجلاس محض سفارتی ملاقات نہیں ہے۔

ہندوستان اسے ایک نئی ذمہ داری اور اس پر دنیا کے اعتماد کے طور پر لیتا ہے۔ “آج دنیا میں ہندوستان کو جاننے اور سمجھنے کا ایک بے مثال تجسس ہے۔ آج ہندوستان کا ایک نئی روشنی میں مطالعہ کیا جا رہا ہے۔ ہماری موجودہ کامیابیوں کا اندازہ لگایا جا رہا ہے اور ہمارے مستقبل کے بارے میں بے مثال امیدیں ظاہر کی جا رہی ہیں”، انہوں نے مزید کہا، “ایسے ماحول میں شہریوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان توقعات سے آگے بڑھیں اور دنیا کو ہندوستان کی صلاحیتوں، فلسفے، سماجی اور فکری سے واقف کرائیں۔  انہوں نے مزید کہا کہ “ہمیں سب کو متحد کرنا ہے اور انہیں دنیا کے تئیں اپنی ذمہ داری کے لیے متحرک کرنا ہے۔

” وزیر اعظم نے ہندوستان کی اس کوشش کو اجاگر کیا کہ دنیا میں کوئی پہلی یا تیسری دنیا نہیں ہونی چاہئے، بلکہ صرف ایک دنیا ہونی چاہئے۔ ہندوستان کے وژن اور ایک بہتر مستقبل کے لیے پوری دنیا کو ایک ساتھ لانے کے مشترکہ مقصد کو آگے بڑھاتے ہوئے، وزیر اعظم نے ایک سورج، ایک دنیا، ایک گرڈ کی مثالیں دیں جو قابل تجدید توانائی کی دنیا میں ایک انقلاب کے لیے ہندوستان کی کلیدی کال رہی ہے۔  انہوں نے  G-20 کیلئے  ایک  نیا منتر  دیا۔’ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل۔ یہ ہندوستان کے خیالات اور اقدار ہیں جو دنیا کی فلاح و بہبود کی راہ ہموار کرتے ہیں- انہوں مزید کہا کہمجھے یقین ہے، یہ تقریب نہ صرف ہندوستان کے لیے یادگار ہوگی، بلکہ مستقبل بھی اس کا اندازہ لگائے گا۔

Recommended