ریلوے، ریونیو، ڈیفنس میں سب سے زیادہ آسامیاں نکلیں گی
حکومت نے اس سال کے شروع میں پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ مرکزی حکومت کے محکموں میں یکم مارچ 2020 تک کل 8.72 لاکھ اسامیاں خالی ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہدایت کی ہے کہ اگلے 18 مہینوں میں 10 لاکھ لوگوں کو مرکزی حکومت میں نوکریاں دی جائیں۔ یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اپوزیشن ملک میں بے روزگاری کا مسئلہ اٹھا رہی ہے۔
وزیر اعظم کے دفتر نے پیر کو ٹویٹ کیا، وزیراعظم نے تمام محکموں اور وزارتوں میں انسانی وسائل کی صورتحال کا جائزہ لیا اور ہدایت کی کہ حکومت کی طرف سے اگلے 1.5 سالوں میں مشن موڈ میں 10 لاکھ افراد کی بھرتی کی جائے۔ حکومت نے اس سال کے شروع میں پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ مرکزی حکومت کے محکموں میں یکم مارچ 2020 تک کل 8.72 لاکھ اسامیاں خالی ہیں۔ مرکزی حکومت نے 40 لاکھ سے زیادہ منظور کیے ہیں، لیکن 32 لاکھ سے بھی کم ملازمین ہیں۔ حکومت کئی سالوں سے ان آسامیوں کو پر کرنے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن زیادہ کامیابی نہیں ملی۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق سب سے زیادہ آسامیاں بڑی وزارتوں اور محکموں جیسے پوسٹس، ڈیفنس (سول(، ریلوے اور ریونیو میں ہیں۔ نیوز 18 کی تفصیلات کے مطابق، ریلوے میں تقریباً 15 لاکھ منظور شدہ آسامیوں کے مقابلے، وزارت ریلوے میں تقریباً 2.3 لاکھ عہدے خالی ہیں۔ محکمہ دفاع (سول) میں، تقریباً 6.33 لاکھ ملازمین کی منظور شدہ تعداد کے مقابلے میں تقریباً 2.5 لاکھ آسامیاں ہیں۔ محکمہ ڈاک میں کل منظور شدہ 2.67 لاکھ ملازمین کے مقابلے میں تقریباً 90,000 آسامیاں ہیں جبکہ محکمہ محصولات میں 1.78 لاکھ ملازمین کی کل منظور شدہ تعداد کے مقابلے میں تقریباً 74,000 آسامیاں ہیں۔ وزارت داخلہ میں 10.8 لاکھ منظور شدہ آسامیوں کے مقابلے میں تقریباً 1.3 لاکھ آسامیاں خالی ہیں۔
ایک سینئر سرکاری اہلکار نے وضاحت کی کہ ملازمین کی شدید کمی کی وجہ سے کچھ محکموں کا کام متاثر ہو رہا ہے اور نئی بھرتیوں میں تاخیر ہوئی ہے حالانکہ ریٹائرمنٹ ہو چکی ہے اور یہاں تک کہ وزارتوں میں ملازمین کی منظور شدہ تعداد میں بھی سالوں کے دوران اضافہ ہوا ہے۔ اس اقدام سے 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل بے روزگاری کے محاذ پر اپوزیشن کی تنقید کو بھی کم کیا جا سکتا ہے۔