مشق جمعہ کے روز ختم ہوگی، 400 جوان ایک ساتھ کریں گے پیراجمپ
ان دنوں بھارتی فوج اپنی تینوں ونگ کے مشترکہ آپریشن کے ساتھ ہند۔پاک سرحد پر دکشن شکتی نامی بڑی مشق کر رہی ہے۔ اس مشق میں تمام محاذوں پر دشمنوں پر حملے کی مشق کی جارہی ہے۔ اسی طرح کی مشق گجرات کے سرحدی علاقے میں بھی جاری ہے۔ اس میں کل 30 ہزار جوان حصہ لے رہے ہیں۔ مستقبل کے مدنظر یہ تربیت جدید ہتھیاروں اور ٹیکنالوجی کے ذریعہ کی جا رہی ہے۔
مشق جمعہ کے روزاختتام پذیر ہوگی۔ جمعرات کو آرمی چیف منوج مکند نرونے نے اس مشق کا مشاہدہ کیا۔ پاکستان کی سرحد کے قریب جاری اس مشق میں نہ صرف بھارتی فوج کی طاقت نظر آرہی ہے بلکہ ان کی جنگی مہارت نے پاک فوج میں ہلچل مچا دی ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق دکشن شکتی جنگی مشق کے تحت فوج نے جمعرات کے روز صحرا میں اپنی صلاحیت کا تجربہ کیا۔ دکشن شکتی جنگی مشق کے ذریعے فوج بدلتے ہوئے ماحول میں میدان جنگ کے نت نئے طریقوں پر تجربات کر رہی ہے، تاکہ کم سے کم وقت میں جوابی حملہ کر کے نہ صرف دشمن کو حیران کیا جا سکے بلکہ اس کے اسٹریٹجک پوائنٹ پر بھی قبضہ کیا جا سکے۔ اسی کے پیش ایئر اسپیس، سائبر، الیکٹرانک اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کوآزمایاجا رہا ہے۔
اس مشق میں مقامی طور پر تیار کردہ لائٹ کمبیٹ ہیلی کاپٹر کے علاوہ ڈرونس کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس جنگی مشق میں فوج کے علاوہ بحریہ، فضائیہ، کوسٹ گارڈ، بارڈر سیکورٹی فورس، پولیس اور دیگر انٹیلی جنس ایجنسیوں نے حصہ لیا ہے۔ ان سب کے درمیان ہم آہنگی کا تجزیہ کیا جا رہا ہے۔جیسلمیر میں جاری یہ مشق جمعہ کے روز اختتام پذیر ہوگی۔ اس دوران تقریباً 400 پیرا ٹروپرس ایک ساتھ جمپ کریں گے۔