Categories: قومی

آپریشن ہرکولیس: ایئر فورس اورآرمی نے پیشگی ٹھکانوں پرکی ایئر لفٹ کی مشقیں

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>موسم سرما میں پیشگی چوکیوں پر تعینات فوجیوں تک پہنچنے کے پیش نظر اہم تھی یہ مشق</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>مشق کے دوران حقیقی وقت میں ایئر فورس کی وزن اٹھانے کی صلاحیت کا اندازہ لگایا گیا</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
فضائیہ اور فوج نے پیشگی  ٹھکانوں کے قریب ایئرلفٹ  مشقیں کیں۔ اس مشترکہ مشق کو 'آپریشن ہرکولیس' کا نام دیا گیا۔ اس کا مقصد شمالی علاقے میں رسد کی فراہمی کو مضبوط بنانا اور آپریشنل علاقوں میں موسم سرما کے ذخیرہ کو بڑھانا تھا۔ فوج کی شمالی کمان کے پاس پاکستان اور چین کے ساتھ ایل او سی اور ایل اے سی کی تقریباً 1896 کلومیٹر طویل سرحد کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سرحد (آئی بی) کی حفاظت کی ذمہ داری ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ان سردیوں میں بھی چین اور پاکستان کے ساتھ کشیدگی ختم ہوتی نظر نہیں آرہی، اس لیے فوج اور فضائیہ نے سردی کے دنوں میں بھی دونوں محاذوں کو ایک ساتھ سنبھالنے کے ارادے سے خود کو تیار کرلیا ہے۔ اس مقصد کے لیے دونوں فوجوں نے ویسٹرن ایئر کمانڈ اور آرمی کی شمالی کمان کے پیشگی ٹھکانوں کے قریب 'آپریشن ہرکولیس' کیا ہے۔ اس تیز رفتار ایئر لفٹ مشق کا مقصد شمالی علاقے میں رسد کی فراہمی کو مضبوط بنانا اور آپریشنل علاقوں میں موسم سرما کے ذخیرہ کو بڑھانا تھا۔ اس مشق میں  آئی اے ایف  کے ٹرانسپورٹ طیارے  سی -17 گلوب ماسٹر،  اے این-32 اور ٹینکر طیارے  آئی ایل – 76  شامل تھے۔ اس مشق کو پیشگی چوکیوں پر تعینات فوجیوں کو موسم سرما میں رسد اور ہتھیاروں کی فراہمی کے پیش نظر اہم سمجھا جارہا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ایئر لفٹ مشق میں حصہ لینے والے طیاروں نے ویسٹرن ایئر کمانڈ کے ایک پیشگی  بیس سے اڑان بھری۔ حالانکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال کا فوری جواب دینے کی اپنی صلاحیت کو یقینی بنانے میں فضائیہ نے اہم کردار ادا کیا ہے، لیکن مشق کا مقصد حقیقی وقت میں ہندوستانی فضائیہ کی بوجھ اٹھانے کی صلاحیت کا اندازہ لگانا تھا۔ ہندوستانی فوج کی شمالی کمان کو 'آپریشنل کمانڈ' کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس کے پاس پاکستان اور چین کے ساتھ ایل او سی اور ایل اے سی کے ساتھ بین الاقوامی سرحد (آئی بی) کی حفاظت کی ذمہ داری ہے، جو تقریباً 1896 کلومیٹر طویل ہے۔ کمانڈ کو 1947-48 کے آپریشن، چین کے ساتھ 1962 کے تنازعے، 1965 اور 1971 کی پاک بھارت جنگوں اور 1999 کے کارگل آپریشن کا تجربہ ہے۔ یہی کمانڈ پاکستان کے ساتھ پراکسی جنگ میں الجھی ہوئی ہے جو تقریباً 20 سال سے جاری ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 چین کے ساتھ کشیدگی کے درمیان مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر1 نومبر کو 14,000 فٹ کی بلندی سے ایئر فورس کے سی -130جے  ہرکولیس اوراے این-32 طیاروں نے  پیرا ٹروپرس   اتاراتھا۔ چین کی کسی بھی حرکت کا فوری جواب دینے کے لئے  پیرا بریگیڈ کے فوجیوں کی  صلاحیت کو دیکھنے کے لیے یہ مشقکی گئی تھی۔ اس سے پہلے، اروناچل پردیش کے توانگ سیکٹر میں ہندوستانی فوج کی واحد ماؤنٹین اسٹرائیک کورپس کی جارحانہ صلاحیتوں کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کرنے کے بعد، ایل اے سی پر پیرا ٹروپرس کو اتارے جانے  کو اب چین پر ہندوستان کی فوجی طاقت کی برتری  کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اب دونوں فوجوں نے ایئر لفٹ مشقیں کرکے اپنی ایک اورطاقت کا مظاہرہ کیا ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago