Urdu News

دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کے سات کارکنان گرفتار، سرحد پار سے دہشت گردوں کی ہدایت پر کام کر رہے تھے

دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کے سات کارکنان گرفتار

جموں، 19 جولائی (انڈیا نیرٹیو)

جموں و کشمیر میں سیکورٹی فورسسز نے دہشت گردوں اور اْن کی مددگاروں کے خاتمہ کے لئے جاری آپریشن کے دوران لشکر طیبہ کے ایک اور دہشت گرد نیٹ ورک کو بے نقاب کیا ہے۔ مذکورہ دہشت گرد تنظیم سے وابستہ سات مددگاروں کو جموں اور راجوری اضلاع سے گرفتار کیا گیا ہے۔

ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس جموں ڈویڑن مکیش سنگھ نے پیر کی دیر شام پریس کا نفرنس کے دوران کہا کہ جموں صوبے میں دہشت گردی کے زیادہ تر معاملات لشکر طیبہ کے تین ماڈیولس کو بے نقاب کرنے کے ساتھ حل ہو گئے ہیں۔لشکر طیبہ کے تین دہشت گرد ماڈیولس کا پردہ فاش کیا گیا ہے جو سرحد پار سے دہشت گردوں کی  ہدایات پر چل رہے تھے۔ سات لوگوں کی گرفتاری سے جموں میں لشکر طیبہ کو دھچکا لگا ہے۔ راجوری ضلع میں دو ماڈیولز کا پردہ فاش کیا گیا اور لشکر طیبہ کے پانچ ارکان کو گرفتار کیا گیا۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ جموں ضلع میں ایک ماڈیول کا پردہ فاش کیا گیا اور لشکر طیبہ کے دو ارکان کو گرفتار کیا گیا۔ سنگھ نے کہا کہ اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد کا ایک بڑا ذخیرہ، جس میں دو اے کے رائفلیں، چھ پستول، تین سائلنسر، آٹھ گرینیڈ، تین یو بی جی ایل، چھ پستول میگزین، چھ اے کے میگزین، 120 راؤنڈ، کے علاوہ دیگر دھماکہ خیز مواد بھی شامل ہیں، کو ضبط کیا گیا ہے۔

جموں میں پکڑا گیا لشکر طیبہ کا ماڈیول شہر کے کھٹیکا تالاب کے علاقے میں دو سال سے جاری تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بین الاقوامی سرحد کے ساتھ پاکستانی جانب سے ڈرون کے ذریعے گرائے جانے والے ہتھیاروں اور دھماکہ خیز مواد کو جمع کرنے اور لے جانے میں ملوث تھا۔ پولیس اہلکار نے بتایا کہ اسے کھٹیکا تالاب کا ایک فیصل منیر ڈوڈہ سے تعلق رکھنے والا پاکستان میں مقیم لشکر طیبہ کے دہشت گرد بشیر کے ساتھ چلا رہا تھا۔

Recommended