مرکزی اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے جمعرات کے روز کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت ملک کے ہنر کی وراثت کو نئی توانائی کے ساتھ ساتھ مواقع اور بازار بھی فراہم کرائے جا ر ہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ”ہنر ہاٹ“ میں لوگوں نے بڑے پیمانے پر دستکاروں اور کاریگروں کی حوصلہ افزائی کی۔
آج جے ایل این اسٹیڈیم میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نقوی نے کہا کہ "ووکل فار لوکل" اور "سودیشی سے سواولامبن" کے عزم کے ساتھ جواہر لال نہرو اسٹیڈیم میں منعقدہ 35ویں "ہنر ہاٹ" میں ملک کی 30 سے زیادہ ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے 700 سے زیادہ دستکاروں اور کاریگروں نے حصہ لیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس ہنر ہاٹ میں آسام، بہار، آندھرا پردیش، گجرات، لداخ، پنجاب، جموں و کشمیر، کرناٹک، مدھیہ پردیش، اتر پردیش، راجستھان، جھارکھنڈ، ناگالینڈ، میگھالیہ، دہلی، مہاراشٹر، اتراکھنڈ، مغربی بنگال، منی پور، گوا، پڈوچیری، چھتیس گڑھ، تلنگانہ، چنڈی گڑھ، ہریانہ سمیت 30 سے زیادہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 700 سے زیادہ دستکاروں اور کاریگروں نے حصہ لیا۔ یہ فنکار اپنے ساتھ ہاتھ سے بنی شاندار اور نایاب دیسی مصنوعات لائے تھے۔ دوسری طرف ہنر ہاٹ کے باورچی خانہ میں ملک کے مختلف علاقوں کے روایتی پکوانوں نے ہندوستان کے ہر علاقے کے ذائقوں کا لطف دیا۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ "ہنر ہاٹ" میں آنے والوں نے وشوکرما واٹیکا، روایتی سرکس، ملک کے معروف فنکاروں کے مختلف ثقافتی-گیتوں -موسیقی کے پروگراموں سے بھی لطف اٹھایا۔انہوں نے بتایا کہ "ہنر ہاٹ" ملک کے دیسی دستکاری، کاریگروں کے ورثے کے "تحفظ اور فروغ" کا بہترین پلیٹ فارم ہے۔’کوشل کبیروں کے کمبھ‘، ہنرہاٹ سے دستکاروں اورکاریگروں کوکام اور نام دونوں مل رہاہے۔
نقوی نے کہا کہ "ہنر ہاٹ" نے گذشتہ تقریباً 6 سالوں کے دوران 7 لاکھ 50 ہزار سے زیادہ دستکاروں، کاریگروں اور ان سے وابستہ لوگوں کو روزگار اور خود روزگار کے مواقع فراہم کیے ہیں۔ ان میں سے 50 فیصد سے زیادہ خواتین ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ آنے والے دنوں میں "ہنر ہاٹ" کا انعقاد میسور، گوہاٹی، پونے، احمد آباد، بھوپال، پٹنہ، پڈوچیری، ممبئی، جموں، چنئی، چنڈی گڑھ، آگرہ، پریاگ راج، گوا، جے پور، بنگلورو، کوٹہ، سکم، سری نگر، لیہہ، شیلانگ، رانچی، اگرتلہ اور دیگر مقامات بھی کیا جائے گا۔