بھارت میں خواتین پائلٹوں کی حصہ داری15فیصد سے بھی زیادہ ہے جب کہ بین الاقوامی اوسط5فیصد ہے۔ بھارت میں رجسٹرڈ17726پائلٹوں میں سے2764خواتین ہیں۔ آر جی این یو قانون 2013 کے تحت اترپردیش کے شہر امیٹھی میں قائم راجیو گاندھی قومی ہوابازی کی یونیورسٹی (آر جی این اے یو)، ہندوستان میں ہوابازی کی واحد یونیورسٹی ہے۔ یہ شہری ہوابازی کی وزارت کے انتظامی کنٹرول کے تحت کام کرتی ہے۔آج کی تاریخ کے مطابق سرکار کے پاس، سرکاری – نجی ساجھے داری ماڈل کے ذریعے شہری ہوا بازی کی کوئی اور یونیورسٹی قائم کرنے کی اس وقت کوئی تجویز نہیں ہے۔ ای جی سی اے سے دستیاب معلومات کے مطابق ہندوستان میں اندراج شدہ 17726 پائلٹوں میں سے خواتین پائلیٹوں کی تعداد 2764 ہے۔
شہری ہوا بازی کی وزارت اور اس سے منسلک تنظیموں نے ملک میں پائلیٹوں کی تربیت کو فروغ دینے بڑی تعداد میں اقدامات کئے ہیں۔ ان میں ہندوستان کی ہوائی اڈوں کی اتھارٹی کے پانچ ہوائی اڈوں (بیلاگاوی، جل گاؤں، کلبرگی، کھجوراہو اور لیلاباری) مناسب لینڈ چارجز وغیرہ کے ساتھ 9 نئی فلائنگ تربیتی تنظیمیں (ایف ٹی او)۔ ڈی جی سی اے ریگولیٹر پر منظوری کے عوامل کا ڈیجیٹلائیزیشن اور فلائنگ انٹریکٹروں وغیرہ کو وسیع طور پر بااختیار بنانا شامل ہے۔ توقع ہے کہ یہ اقدامات ایف ٹی اوز پر فلائنگ اورس اورسالانہ کمرشیل پائلٹ لائسنسوں کے اجرا کی تعداد میں اضافہ کریں گے۔ ان سے تمام خواہشمند پائلٹوں کو فائدہ پہنچے گا جن میں خواتین پائلٹ بھی شامل ہیں۔
ہوابازی انٹرنیشنل (ڈبلیو اے آئی)- انڈیا چیپٹر میں خواتین ملک بھر میں، شہری ہوا بازی کی وزارت، صنعت اور سرکردہ شہری ہوابازی کی پیشے وارانہ خواتین کی تعداد کے مابین بہت سے آگاہی کے پروگرام منعقد کر رہی ہیں جن میں نوجوان اسکولی لڑکیوں، خاص طور پر کم آمدنی والے خاندانوں کی لڑکیوں پر خصوصی توجہ مرکوز کی جاتی ہے۔ خواتین ایئرلائن پائلٹوں کی بین الاقوامی سوسائٹی کے مطابق، تقریبا پانچ فیصد پائلٹ خواتین ہیں۔ ہندوستان میں خواتین پائلٹ کی شرح نمایاں طور پر زیادہ ہے جو 15 فیصد سے تجاوز کرگئی۔یہ اطلاع آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں شہری ہوا بازی کی وزارت کے وزیر مملکت جنرل (ڈاکٹر) وی کے سنگھ (ریٹائرڈ) نے فراہم کیں۔