جاری خریف مارکیٹنگ سیزن (کے ایم ایس) 21-2020 کے دوران، حکومت نے موجودہ کم سے کم امدادی قیمت ( ایم ایس پی) اسکیموں کے مطابق کسانوں سے ایم ایس پی پرخریف سیزن 21-2020 فصلوں کی خریداری جاری رکھے ہوئے ہے، جیسا پچھلے سیزنوں میں کیا گیا تھا۔
خریف 21-2020 کے لئے دھان کی خریداری پنجاب، ہریانہ، اترپردیش، تلنگانہ، اتراکھنڈ، تمل ناڈو، چنڈی گڑھ، جموں و کشمیر، کیرالہ، گجرات، آندھراپردیش، چھتیس گڑھ، اڈیشہ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر ،بہار،جھارکھنڈ، آسام ، کرناٹک، مغربی بنگال اور تریپورہ جیسی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں بلا روک ٹوک جاری ہے۔ اس سال13فروری2021 تک 639.74 لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ دھان کی خریداری کی جاچکی ہے۔ گذشتہ سال کے522.85 لاکھ میٹرک ٹن کے مقابلے دھان کی خریداری میں 15.71 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔ مجموعی طور پر639.74 لاکھ میٹرک ٹن کی خریداری میں صرف پنجاب نے 202.82 لاکھ میٹرک ٹن کی خریداری کی ہے، جو مجموعی خریداری کا 31.70 فیصد ہے۔
جاری خریف مارکیٹنگ سیزن (کے ایم ایس) خریداری عمل سے 120783.48 کروڑ روپے کی ایم یس پی مالیت کی خریداری سے تقریباً 91.89 لاکھ کسانوں کو فائدہ ہوا ہے۔
اس کے علاوہ،خریف مارکیٹنگ سیزن 2020 کیلئے ریاستوں سے ملنے والی تجاویز کی بنیاد پرتمل ناڈو، کرناٹک، مہاراشٹر، تلنگانہ، گجرات، ہریانہ، اترپردیش، اڈیشہ، راجستھان اور آندھراپردیش ریاستوں کیلئے امدای قیمت اسکیم (پی ایس ایس) کے تحت 51.92 لاکھ میٹرک ٹن دالیں اور تلہن کی خریداری کے لئے منظوری دی گئی تھی۔ مزید برآں آندھراپردیش، کرناٹک، تمل ناڈو اور کیرالہ ریاستوں کے لئے 1.23 لاکھ میٹرک ٹن کھوپرا (بارہ ماسی فصل) کی خریداری کو بھی منظوری دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ گجرات اور تمل ناڈو ریاستوں کیلئے مارکیٹنگ سیزن 21-2020 کی ربیع فصلوں کی 2.50 لاکھ میٹرک ٹن دالوں اور تلہن کی خریداری کو بھی منظوری دی گئی ہے۔دیگر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے بھی پی ایس ایس کے تحت تجویز موصول ہوجانے پر دالوں ، تلہن اور کھوپرا کی خریداری کو منظوری دی جائے گی، تاکہ سال 21-2020 کے لئے اندراج شدہ کسانوں سے براہ راست نوٹیفائیڈ ایم ایس پی پر ان فصلوں کی ایف اےکیو گریڈ کی خرید اری کی جاسکے۔ البتہ اگر مارکیٹ کے ریٹ سے کٹائی کی مدت کے دوران متعلقہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایم ایس پی سے کم ہوتے ہیں، تو فصلوں کی خریداری، ریاست کی نامزد خریداری ایجنسیوں کے توسط سے مرکزی نوڈل ایجنسیوں کے ذریعے کی جائے گی۔
جاری خریف مارکیٹنگ سیزن (کے ایم ایس) 21-2020 کے دوران، حکومت نے موجودہ کم سے کم امدادی قیمت ( ایم ایس پی) اسکیموں کے مطابق کسانوں سے ایم ایس پی پرخریف سیزن 21-2020 فصلوں کی خریداری جاری رکھے ہوئے ہے، جیسا پچھلے سیزنوں میں کیا گیا تھا۔
خریف 21-2020 کے لئے دھان کی خریداری پنجاب، ہریانہ، اترپردیش، تلنگانہ، اتراکھنڈ، تمل ناڈو، چنڈی گڑھ، جموں و کشمیر، کیرالہ، گجرات، آندھراپردیش، چھتیس گڑھ، اڈیشہ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر ،بہار،جھارکھنڈ، آسام ، کرناٹک، مغربی بنگال اور تریپورہ جیسی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں بلا روک ٹوک جاری ہے۔ اس سال13فروری2021 تک 639.74 لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ دھان کی خریداری کی جاچکی ہے۔ گذشتہ سال کے522.85 لاکھ میٹرک ٹن کے مقابلے دھان کی خریداری میں 15.71 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔ مجموعی طور پر639.74 لاکھ میٹرک ٹن کی خریداری میں صرف پنجاب نے 202.82 لاکھ میٹرک ٹن کی خریداری کی ہے، جو مجموعی خریداری کا 31.70 فیصد ہے۔
جاری خریف مارکیٹنگ سیزن (کے ایم ایس) خریداری عمل سے 120783.48 کروڑ روپے کی ایم یس پی مالیت کی خریداری سے تقریباً 91.89 لاکھ کسانوں کو فائدہ ہوا ہے۔
اس کے علاوہ،خریف مارکیٹنگ سیزن 2020 کیلئے ریاستوں سے ملنے والی تجاویز کی بنیاد پرتمل ناڈو، کرناٹک، مہاراشٹر، تلنگانہ، گجرات، ہریانہ، اترپردیش، اڈیشہ، راجستھان اور آندھراپردیش ریاستوں کیلئے امدای قیمت اسکیم (پی ایس ایس) کے تحت 51.92 لاکھ میٹرک ٹن دالیں اور تلہن کی خریداری کے لئے منظوری دی گئی تھی۔ مزید برآں آندھراپردیش، کرناٹک، تمل ناڈو اور کیرالہ ریاستوں کے لئے 1.23 لاکھ میٹرک ٹن کھوپرا (بارہ ماسی فصل) کی خریداری کو بھی منظوری دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ گجرات اور تمل ناڈو ریاستوں کیلئے مارکیٹنگ سیزن 21-2020 کی ربیع فصلوں کی 2.50 لاکھ میٹرک ٹن دالوں اور تلہن کی خریداری کو بھی منظوری دی گئی ہے۔دیگر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے بھی پی ایس ایس کے تحت تجویز موصول ہوجانے پر دالوں ، تلہن اور کھوپرا کی خریداری کو منظوری دی جائے گی، تاکہ سال 21-2020 کے لئے اندراج شدہ کسانوں سے براہ راست نوٹیفائیڈ ایم ایس پی پر ان فصلوں کی ایف اےکیو گریڈ کی خرید اری کی جاسکے۔ البتہ اگر مارکیٹ کے ریٹ سے کٹائی کی مدت کے دوران متعلقہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایم ایس پی سے کم ہوتے ہیں، تو فصلوں کی خریداری، ریاست کی نامزد خریداری ایجنسیوں کے توسط سے مرکزی نوڈل ایجنسیوں کے ذریعے کی جائے گی۔
13 فروری 2021 تک حکومت نے اپنی نوڈل ایجنسیوں کے توسط سے 1664.64کروڑ روپے کی ایم ایس پی قدر والی مونگ، اڑد، تور، مونگ پھلی اور سویابین کی309109.47 میٹرک ٹن کی خریداری کی ہےجس سے تمل ناڈو، کرناٹک، مہاراشٹر، گجرات، ہریانہ اور راجستھان کے167618 کسانوں کو فائدہ ہوا ہے۔
اسی طرح 13 فروری 2021 تک52.40 کروڑ روپے کے ایم یس پی قدر پر 5089 میٹرک ٹن کھوپرا(بارہ ماسی فصل) کی خریداری کی گئی ہے، جس سے کرناٹک اور تمل ناڈو کے 3961 کسان مستفید ہوئے ہیں۔ جہاں تک کھوپرا اور اڑد کا تعلق ہے، ان کے ریٹ زیادہ تر بڑی پیداوار ی ریاستوں میں ایم ایس پی سے زیادہ ہیں۔ متعلقہ ریاستیں نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتیں طے شدہ تاریخ سے خریداری شروع کررہی ہیں، جس کا فیصلہ دالیں اور تلہن کے سلسلےمیں آمد کی بنیاد پر متعلقہ ریاستوں کے ذریعے کیا گیا ہے۔
13 فروری 2021 تک حکومت نے اپنی نوڈل ایجنسیوں کے توسط سے 1664.64کروڑ روپے کی ایم ایس پی قدر والی مونگ، اڑد، تور، مونگ پھلی اور سویابین کی309109.47 میٹرک ٹن کی خریداری کی ہےجس سے تمل ناڈو، کرناٹک، مہاراشٹر، گجرات، ہریانہ اور راجستھان کے167618 کسانوں کو فائدہ ہوا ہے۔
اسی طرح 13 فروری 2021 تک52.40 کروڑ روپے کے ایم یس پی قدر پر 5089 میٹرک ٹن کھوپرا(بارہ ماسی فصل) کی خریداری کی گئی ہے، جس سے کرناٹک اور تمل ناڈو کے 3961 کسان مستفید ہوئے ہیں۔ جہاں تک کھوپرا اور اڑد کا تعلق ہے، ان کے ریٹ زیادہ تر بڑی پیداوار ی ریاستوں میں ایم ایس پی سے زیادہ ہیں۔ متعلقہ ریاستیں نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتیں طے شدہ تاریخ سے خریداری شروع کررہی ہیں، جس کا فیصلہ دالیں اور تلہن کے سلسلےمیں آمد کی بنیاد پر متعلقہ ریاستوں کے ذریعے کیا گیا ہے۔