اقلیتوں کے حقوق سے متعلق پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کے ٹویٹ پر بھارت کا جواب
نئی دہلی، 6؍جون
ہندوستان نے آج پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کو "اقلیتی حقوق" پر ایک ٹویٹ پر تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ پاکستان خود "اقلیتی حقوق کی مسلسل خلاف ورزی کرنے والا" ہے۔ شہباز شریف کی ٹویٹ اور اس کی وزارت خارجہ کے ایک بیان کے حوالے سے میڈیا کے سوالات کے جواب میں وزارت خارجہ کے سرکاری ترجمان ارندم باغچی نے کہا، ہم نے پاکستان کے بیانات اور تبصروں کو نوٹ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقلیت کی خلاف ورزی کرنے والے کی بے ہودگی دوسری قوم میں اقلیتوں کے ساتھ ہونے والے سلوک پر تبصرہ کرنے کا کسی کو حق نہیں ہے۔پاکستان خود ہندوؤں، سکھوں، عیسائیوں اور احمدیوں سمیت اقلیتوں کے نظامی ظلم و ستم کی گواہ ہے۔
اس سے قبل، پاکستان کے وزیر اعظم نے ٹویٹ کیا "میں ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں ہندوستانی بی جے پی رہنما کے تکلیف دہ تبصروں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے ریاست اور معاشرے کی طرف سے اقلیتوں کے خلاف عدم برداشت کو تشویش کا باعث قرار دیا ہے۔ مزید برآں، پاکستانی اقلیتیں، جن میں ہندو، سکھ، عیسائی اور احمدیہ شامل ہیں، ریاست پاکستان میں اقلیتی برادریوں کے لیے گہری نفرت کے مسلسل خوف میں رہتے ہیں۔
مسیحی نوجوانوں اور پادریوں پر حالیہ حملے پاکستان میں اقلیتوں کے خلاف جاری مظالم کی ایک اور مثال ہیں۔حالیہ برسوں میں، پاکستان میں اقلیتوں اور ان کی عبادت گاہوں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اقلیتوں کے مفادات کا تحفظ نہ کرنے پر عالمی برادری نے ملک کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔باغچی نے کہا، "حکومت ہند تمام مذاہب کا سب سے زیادہ احترام کرتی ہے۔
یہ پاکستان کے بالکل برعکس ہے جہاں جنونیوں کی تعریف کی جاتی ہے اور ان کے اعزاز میں یادگاریں تعمیر کی جاتی ہیں۔انہوں نے پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ خطرے کی گھنٹی بجانے والے پروپیگنڈے میں ملوث ہونے اور ہندوستان میں فرقہ وارانہ انتشار کو ہوا دینے کی کوشش کرنے کے بجائے اپنی اقلیتی برادریوں کی حفاظت، سلامتی اور بہبود پر توجہ دے۔