Urdu News

پنجاب میں توہین مذہب کے دو واقعات کے بعد پاکستان سکھ گروپوں کے درمیان دراڑ پیدا کر رہا ہے: ذرائع

پنجاب میں توہین مذہب کے دو واقعات کے بعد پاکستان سکھ گروپوں کے درمیان دراڑ پیدا کر رہا ہے: ذرائع

امرتسر کے گولڈن ٹیمپل کے واقعہ کے 24 گھنٹوں سے بھی کم عرصے میں پنجاب کے کپورتھلہ سے مبینہ توہین کی کوشش پر لنچنگ کے ایک اور واقعے میں  ایم این این  کو معلوم ہوا ہے کہ گرنتھی کا پاکستان کی ISIکے ساتھ ہاتھ ہے جو کہ  سکھ نوجوانوں کے بیچ  دراڑ پیدا کرنے کی کوشش  کررہا ہے۔  اس واقعہ میں  ڈیرہ کمپلیکس میں نصب نشان صاحب (سکھوں کا سہ رخی جھنڈا) کی "بے عزتی" کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا، مبینہ طور پر ایک بہت بڑے ہجوم نے جس میں بنیاد پرست رہنما اور نہنگ بھی شامل تھے، مار مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

بابا امرجیت سنگھ، کپوتھلا گرنتھی، جنہوں نے واقعے کی تفصیلات شیئر کرنے کے لیے فیس بک پر لائیو کیا، نے بنیاد پرست رہنماؤں جیسے امرک سنگھ اجنالہ اور دیگر سے ملاقات کی جنہوں نے مبینہ طور پر نامعلوم شخص کو مارا پیٹا۔معلوم ہوا ہے کہ بابا امرجیت سنگھ پچھلے پانچ سالوں سے تہواروں کے موقع پر پاکستان میں واقع سکھوں کی عبادت گاہوں کی یاترا کر رہے ہیں۔دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کی طرف سے ان کے زیر اہتمام ’جاٹھوں‘ کو ترجیحی علاج اور ویزے دیئے جا رہے تھے۔انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق پاکستان میں مقیم آئی ایس آئی ایجنٹس کے ساتھ ساتھ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کی طرف سے امرجیت سنگھ کی بھارت مخالف سرگرمیوں میں مدد کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔20 کی دہائی کے اوائل میں ایک شخص کو 18 دسمبر کو امرتسر کے گولڈن ٹیمپل میں مقدس گرو گرنتھ صاحب کی مبینہ طور پر بے حرمتی کرنے کی کوشش کرنے پر پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا گیا۔

 ویڈیو فوٹیج کے مطابق، نوجوانوں نے مقدس مقام کے اندر  چھلانگ لگائی، تلوار اٹھائی اور ’سروپ‘ کے سامنے پہنچ گئے جہاں ایک سکھ پادری مقدس گرو گرنتھ صاحب  کا پاٹھ کر رہا تھا۔اس شخص کو سیکورٹی اہلکاروں نے پکڑ لیا اور اسے شرومنی گرودوارہ پربندھک کمیٹی (SGPC) کے دفتر کے حوالے کر دیا گیا۔ ایک مشتعل ہجوم نے دفتر کے باہر جمع ہو کر اس کی بری طرح پٹائی کی جو بعد میں اس کی موت کا باعث بنی۔

Recommended