سوپور اور باندی پورہ کے علاقے میں سیٹلائٹ فون اور ہینڈ گرنیڈ کے چھپے ہونے کا امکان
انسداد دہشت گردی کاروائی میں فوج نے 20 سالوں میں ہتھیاروں کا ایک بڑا ذخیرہ برآمد کیا
خفیہ ایجنسیوں نے کشمیر کے حوالے سے پاکستان کی نئی سازش بے نقاب کر نے کا دعویٰ کیا ہے۔ انٹیلی جنس الرٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے حمایت یافتہ 12 دہشت گرد کیرن سیکٹر سے بھارت میں داخل ہو چکے ہیں۔ وہ جموں و کشمیر کے سوپور اور باندی پورہ علاقوں میں چھپے ہو سکتے ہیں۔ ان کے پاس سیٹلائٹ فون اور دستی بم بھی ہیں۔ فوج نے گزشتہ 20 سالوں میں جموں اور کشمیر میں 'انسداد دہشتگردی کاروائی' کے دوران پاکستان سے دراندازی کو روکنے اور پاکستان کی حمایت یافتہ دہشت گردی کو روکنے کے لئے ہتھیاروں کا ایک بڑا ذخیرہ برآمد کیا ہے۔
جموں و کشمیر میں 2010۔1990 کے دوران دہشت گردوں سے برآمد کئے گئے ہتھیاروں میں 30,473 اے کے اسالٹ رائفل، 2,800 آر پی جی پلس (علاوہ 2,147 لانچرس)، 1,308 مشین گنیں، 77 کاربائنز، 386 سنائپر رائفلیں اور 11،981 گولیاں شامل ہیں۔ 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر سے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد فوج کی کارروائیوں ' نے زور پکڑا لیکن 2001۔ 1990 کے درمیان بڑے پیمانے پر انسداد دہشت گردی آپریشن ہوا۔ اس دوران پاکستان کے حمایت یافتہ دہشت گرد بھارت میں دراندازی کے دوران مارے گئے اور ان کے پاس سے ہتھیاروں کا بڑا ذخیرہ بھی برآمد ہوا۔