Urdu News

پنڈت نہرو اور لال بہادر شاستری کے بعد اب نریندر مودی بطور وزیر اعظم کریں گے اے ایم یوسے خطاب

پنڈت نہرو اور لال بہادر شاستری کے بعد اب نریندر مودی بطور وزیر اعظم کریں گے اے ایم یوسے خطاب

<h3 style="text-align: center;">پنڈت نہرو اور لال بہادر شاستری کے بعد اب نریندر مودی بطور وزیر اعظم کریں گے اے ایم یوسے خطاب</h3>
<h5 style="text-align: center;">Pandit Nehru – Lal Bahadur Shastri Narendra Modi AMUS as the Prime Minister</h5>
<p style="text-align: right;">علی گڑھ، 21 دسمبر (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;">علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے کسی بھی جلسہ میں شریک ہونے والے نریندرمودی تیسرے وزیر اعظم ہیں جواے ایم یو کے جلسہ سے خطاب کریں گے۔ اس سے قبل پنڈت جواہر لعل نہرو اور لال بہادر شاستری اے ایم یو کے جلسہ سے خطاب کرچکے ہیں۔</p>

<h4 style="text-align: right;">اے ایم یوکے ترجمان ڈاکٹر راحت ابرار</h4>
<p style="text-align: right;">اے ایم یوکے ترجمان ڈاکٹر راحت ابرار نے بتایا کہ کل تیسرا ایسا موقع ہوگا جب وزیر اعظم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے کسی جلسہ سے خطاب کریں گے۔</p>
<p style="text-align: right;"> اس سے قبل پنڈت جواہر لعل نہرو 1948 میں اور لال بہادر ساستری 1964 میں جلسہ تقسیم اسناد میں بطور مہمانِ خصوصی شریک ہوکر خطاب کرچکے ہیں۔</p>

<h4 style="text-align: right;">یقیناً کل ایک بڑا دن ہے جو تاریخ کا حصہ ہے</h4>
<p style="text-align: right;"> انھوں نے کہا کہ یقیناً کل ایک بڑا دن ہے جو تاریخ کا حصہ ہے اورہم لوگ بھی خوش قسمت ہیں جو اس تاریخ کے گواہ بننے جارہے ہیں۔ نریندرمودی کی مخالفت ان کی شرکت کے اعلان کے بعد نظر آئی تھی لیکن آہستہ آہستہ وہ سبھی مخالفت اب استقبال میں تبدیل ہوگئی ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;">اے ایم یو اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے نائبین صدور سید مختار زیدی اورڈاکٹر محمد اعظم میر نے وائس چانسلرپروفیسر طارق منصور کے اقدام کی ستائش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بطوروزیرا عظم نریندر مودی کا اے ایم یوکے صدی جلسہ میں شریک ہونا یقیناً باعث افتخار ہے اور ہم سب کو اس فیصلہ کی ستائش کرنی چاہیے۔</p>

<h4 style="text-align: right;">ملک کے وزیراعظم کے پروگرام کو تنازعہ کا سبب نہیں بننے دینا ہے</h4>
<p style="text-align: right;">انھوں نے کہا کہ اس قدم کے دور رس نتائج برآمد ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ اے ایم یو ایک مرکزی تعلیمی ادارہ ہے جو حکومت کے زیر سرپرستی چلتا ہے، اس لیے ہمیں ملک کے وزیراعظم کے پروگرام کو تنازعہ کا سبب نہیں بننے دینا ہے۔</p>

<h4 style="text-align: right;"> تعلیمی ادارہ کو سیاست سے دور رکھنا چاہیے</h4>
<p style="text-align: right;">انھوں نے کہا کہ تعلیمی ادارہ کو سیاست سے دور رکھنا چاہیے اور وقت کا تقاضہ ہے کہ ہم حکومتِ وقت کے ساتھ اپنے تعلقات کو خوشگوار رکھیں۔</p>
<p style="text-align: right;">وہیں دوسری جانب اے ایم یو سٹی گرلس اسکول کے پرنسپل محمد عالمگیر نے کہا کہ اے ایم یو کے قیام کے سو سال مکمل ہونے کے موقع پر صد سالہ جشن میں وزیر اعظم اور وزیر تعلیم کو مدعو کرنا</p>
<p style="text-align: right;">وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کا ایک بروقت قدم اور ان کی دور اندیشی کا ثبوت ہے،انھوں نے کہا کہ وائس چانسلر کے فیصلے کی چوطرفہ ستائش کی جارہی ہے ہم سبھی انکے اس فیصلہ کے ساتھ ہیں۔</p>.

Recommended