راجیہ سبھا میں حکومتِ قومی دارالحکومت خطہ دلّی ترمیمی بِل 2021 کی منظوری کے ساتھ ہی پارلیمنٹ نے یہ بِل منظور کرلیا ہے۔اِس بِل میں حکومتِ قومی دارالحکومت خطہ دلّی قانون 1991 میں ترمیم کی گئی ہے۔ جِسے پیر کے روز لوک سبھا میں منظوری دے دی گئی تھی۔
بِل میں اِس بات کی گنجائش ہے کہ دلّی کی قانون ساز اسمبلی کے ذریعے بنائے گئے کسی بھی قانون میں حکومت کی اصطلاح کا مطلب لیفٹیننٹ گورنر، LGسے ہوگا۔ بِل میں دلّی کی قانون ساز اسمبلی پر ایسا کوئی ضابطہ بنانے پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے جس سے وہ قومی دارالحکومت خطہ دلّی کے روز مرہ کے انتظام سے متعلق امور پر غورو خوض کے لیے اپنی کوئی کمیٹی قائم کرسکے۔
امور داخلہ کے وزیرمملکت جی کشن ریڈی نے بِل پر بحث کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ اِس بِل کا مقصد دلّی کی منتخب حکومت کے اختیارات چھیننا نہیں ہے بلکہ ملک کے مرکز کے زیرانتظام دوسرے علاقوں کی طرف ایل جی کے اختیارات سے متعلق شکوک و شبہات کو دور کرنا ہے۔
انہوں نے کہاکہ مرکز جمہوری طور پر منتخب حکومتوں کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور ملک کے جمہوری اور آئینی جذبے پر مکمل اعتماد رکھتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ بِل قومی دارالحکومت خطے میں ایل جی کے رول سے متعلق وضاحت بھی کرتا ہے جسے بھارت کے صدر جمہوریہ نے مقرر کیا ہے۔ بعد میں ایوان نے اِس بِل پر ووٹنگ کو منظوری دی جس میں 83 ارکان نے اِس کے حق میں ووٹ دیا جب کہ 45 نے مخالفت کی۔
راجیہ سبھا کی کارروائی آج دن میں گیارہ بجے شروع ہوگی جس میں ایوان نے وقفہ صفر اور وقفہ سوالات کو ختم کرکے قانون سازی کا کام کاج کرنے سے اتفاق کیا ہے۔