پٹنہ ، 16 جون (انڈیا نیرٹیو)
پشوپتی پارس لوک جن شکتی پارٹی میں سیاسی طوفان کے درمیان آج سہ پہر 3:55 بجے پرواز کے ذریعے پٹنہ آرہے ہیں۔ وہ جمعرات کو قومی ایگزیکٹو کا اجلاس کریں گے۔ منگل کے روزقومی صدر چراغ پاسوان نے ایل جے پی کے قومی ایگزیکٹو اجلاس کے دوران باغی پانچ اراکین پارلیمنٹ کوباہر کا راستہ دیکھاتے ہوئے برخاست کر دیا ۔
ان سب کے خلاف پارٹی مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور قومی قیادت کے خلاف سازش کرنے کا قصور پائے جانے کے بعد ان کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ چراغ کے قریبی ساتھی اور پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری جنرل عبد الخالق نے بتایا ہے کہ باغی ارکان پارلیمنٹ کی پارٹی کی ترجیحی رکنیت بھی ختم کردی گئی ہے۔
اجلاس میں متفقہ طور پر آئندہ سال اترپردیش ، گوا ، اتراکھنڈ اور پنجاب میں ہونے والے اسمبلی انتخابات قومی صدرچراغ پاسوان کی سربراہی میں لڑنے کا بھی متفقہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ پارٹی پر قبضہ کو لے کر پشوپتی کمار پارس اور چراغ پاسوان کیمپ میں لڑائی تیز ہوگئی ہے۔سیاسی تنازعہ اب ایک دوسرے سے لڑائی میں بدل گیا ہے۔ ایل جے پی پارلیمانی پارٹی کے نئے رہنما پشوپتی کمار پارس نے منگل کے روز دہلی میں ان کی رہائش گاہ پر پارٹی کی قومی ایگزیکٹو کا ہنگامی اجلاس طلب کیا اور چراغ پاسوان کو پارٹی کے قومی صدر کے عہدے سے ہٹادیا۔
پارس کیمپ نے پارٹی کے سینئر نائب صدر اور سابق ممبر پارلیمنٹ سورج سنگھ عرف سورج بھان سنگھ کو بطور قومی ورکنگ صدر اور ایل جے پی کے انتخابی انچارج کی ذمہ داری دی ہے۔ اس فیصلے کے فورا بعد ہی چراغ پاسوان نے جوابی کاروائی کی اور دیر شام قومی ایگزیکٹو کا ورچوئل اجلاس کیا اور پانچ باغی ممبران اسمبلی (پشوپتی کمار پارس ، چودھری محبوب علی قیصر ، وینا دیوی ، پرنس راج اور چندن سنگھ) کو پارٹی سے نکال دیا۔
پشوپتی پارس اور پرنس راج سمیت پانچ دیگر افراد کے خلاف شکایت درج
بہار کے مظفر پور عدالت میں ایل جے پی رکن پارلیمنٹ پشو پتی پارس اور پرنس راج کے علاوہ پانچ دیگر کے خلاف آج شکایت درج کی گئی ہے۔
ضلع کے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پتاہی باشندہ کندن کمار سماجی کارکن نے ایل جے پی لیڈر و حاجی پور رکن پارلیمنٹ پشو پتی کمار پارس اور سمستی پور رکن پارلیمنٹ پرنس راج کے خلاف نامزد اور دیگر پانچ نا معلوم لیڈروں پر عدالت میں شکایت درج کرائی ہے۔
شکایت کنندہ کندن کمار نے الزام لگایا ہے کہ ان تمام ملزمان کی بلاجواز فرضی اور دھوکہ دہی کے ذریعے ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت چراغ پاسوان سے ایل جے پی کی پوری کمان اپنے ہاتھ میں لیا گیا ہے۔ جب کہ ان تمام لیڈران کو پارٹی کے دیگر ممبران پارلیمنٹ اور رہنماؤں کے ذریعہ اصل حقائق کو چھپا کر پارٹی کے خلاف بغاوت کی اور دوسرے رہنماؤں کو بغاوت پر اکسایا اور پشوپتی پارس نے خود ایل جے پی کی کمانڈ اپنے ہاتھ میں لے لی جو پارلیمنٹ کا حلقہ وقار کی صریح خلاف ورزی ہے۔
شکایت کنندہ کندن نے کہا کہ اس سے لیڈران کے خلاف دھوکہ دہی اور دغا بازی کا جرم پیدا ہوتا ہے ، جس کے لیے ان کو انصاف کے مفاد میں سزا دینا ضروری ہے ، عدالتی کنبہ ان سب کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 420،406 / 34 کے تحت درج کیا گیا ہے۔ .اس شکایت کو قبول کرتے ہوئے معزز عدالت نے اگلی سماعت 21 جون کو مقرر کردی ہے۔