Urdu News

کورونا کے بڑھتے معاملات پرپٹنہ ہائی کورٹ کی تشویش

کورونا کے بڑھتے معاملات پرپٹنہ ہائی کورٹ کی تشویش

محکمہ صحت کی ناقص کارکردگی پر کیا برہمی کا اظہار 

پٹنہ ،17اپریل (انڈیا نیرٹیو)

بہار میں کورونا انفیکشن کے بڑھتے ہوئے  معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، پٹنہ ہائی کورٹ نے محکمہ صحت کو مکمل معلومات دینے کی ہدایت دیتے ہوئے پھٹکار لگائی ہے، عدالت نے جانچ رپورٹ میں تاخیر علاج معالجے وغیرہ پر تشویش کا اظہار کیا۔

عدالت نے کہا کہ سرکاری اسپتال کا دروازہ عام آدمی کے لئے بند ہے۔ عام لوگوں کو اسپتال میں  داخلے سے انکار کیا جارہا ہے کہیں  بیڈ نہیں ہیں تو ، کہیں آکسیجن دستیاب نہ ہونے کی اطلاع موصول ہو رہی ہے یہ غلط ہے، اسپتال آنے والے لوگوں کو  داخل  کرنے اور ان کو بہتر علاج فراہم کرنے کے انتظامات کئے جائیں، اگر کوئی سہولت موجود نہیں ہے تو پھر اس میں اضافہ کرنے کے لیے اقدامات کریں اور وسائل دستیاب کریں ضرورت کے مطابق وسائل مہیا کریں ۔

ہائی کورٹ نے انگریزی اخبار میں شائع ہونے والی خبروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست میں جس طرح سے کورونا انفیکشن پھیل رہا ہے وہ تشویش ناک ہے۔ اس کے علاوہ ہائی کورٹ کے ذریعہ محکمہ کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ آر ٹی پی ایس جانچ رپورٹ آنے میں کئی دن لگ رہے ہیں جب کہ نجی طور میں یہ رپورٹ وقت پر دی جارہی ہے۔ محکمہ صحت سے معلومات فراہم کرنے کو کہا گیا ہے۔

جسٹس چکردھاری شرن سنگھ اور جسٹس موہت کمار شاہ کے بنچ نے اس معاملے پر ورچوئل سماعت کی۔ شام تک معاملے  کی سماعت کے دوران عدالت نے محکمہ صحت کو پھٹکار لگائی ہے عدالت نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ آر ٹی پی سی آر کی جانچ رپورٹ کو سرکاری انکوائری ہاؤس میں آنے میں کئی دن لگ رہے ہیں جب کہ نجی تفتیشی ہاؤس میں یہ رپورٹ بروقت دی جارہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی محکمہ کے پرنسپل سکریٹری نے کورونا انفیکشن سے بچنے کےلیے کیے جانے والے اقدامات کے بارے میں مکمل معلومات فراہم کیں۔حالاں کہ عدالت نے اس رپورٹ کو منظور نہیں کیا۔

پوری ریاست میں مکمل لاک ڈاؤن لگایا جائے :کانگریس

کورونا کے پیش نظر صداقت آشرم سمیت کانگریس کے سبھی دفاتر پر لگے تالے

بہار میں کورونا انفیکشن کی وجہ سے حالات خطرناک ہوتے جارہے ہیں وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے گزشتہ روز  جمعہ کی شام پٹنہ میں کورونا وائرس سے نمٹنے کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے میٹنگ طلب کی تھی ۔کل کل جماعتی اجلاس بھی آج ہونے والا ہے ،لیکن اس اجلاس سے عین قبل حزب اختلاف نے ایک بڑا مطالبہ کیا ہے۔ 

 بہار میں کورونا کی وجہ سے بگڑتی صورت حال پر غور کرتے ہوئے اپوزیشن نے حکومت سے فوری طور پر لاک ڈاؤن کا مطالبہ کیا ہے ایک طرف کل جماعتی اجلاس سے پہلے وزیراعلیٰ ریاست میں کورونا انفیکشن سے نمٹنے کے طریقے اور صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں دوسری طرف حزب اختلاف کا کہنا ہے کہ حکومت کو فوری طور پر اس کے پیش نظر لاک ڈاؤن لگا دینا چاہیے راجدھانی پٹنہ اور پوری ریاست کی صورت حال بہت خراب ہے۔

 کانگریس کے ترجمان پریم چند مشرا نے کہا کہ بہار میں کورونا بے قابو ہوچکا ہے خاص طور پر پٹنہ میں صورت حال بہت خراب ہے،بجٹ اجلاس کے دوران بہار حکومت نے دعوی کیا تھا کہ ہمارے پاس پی پی ای کٹس اور ٹیسٹ کٹس کافی ہیں لیکن اب یہ غلط ثابت ہوچکا ہے ریاست کے اسپتالوں میں آکسیجن ختم ہے حکومت کو فوری طور پر لاک ڈاؤن کی طرف بڑھنا چاہیے۔

ادھر کورونا کی ہولناک صورتحال کے پیش نظر ریاستی کانگریس کے دفتر سمیت تمام ضلعی دفاتر کو بند کردیا گیا ہے حکم جاری کرتے ہوئے بہار ریاستی  کانگریس کمیٹی کے صدر ڈاکٹر مدن موہن جھا نے کہا کہ کانگریس کا ریاستی صدر دفتر اور صداقت آشرم سمیت پوری ریاست کے ضلعی دفاتر غیر معینہ مدت کے لئے بند رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر میں حکومتی بے حسی اور انتظامی ناکامیوں کی وجہ سے صورت حال انتہائی سنگین ہوگئی ہے ،جب تک ریاست میں حالات نارمل نہ ہوں تب تک کانگریس کے صدر دفاتر اور ضلع صدر دفاتر کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ریاستی کانگریس کے میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین راجیش راٹھور نے کہا کہ صداقت آشرم میں صرف رہائشی ملازمین کو ہی رہنے کی اجازت ہوگی

اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ کورونا انفیکشن کی ہولناکی کے پیش نظر سیاسی اور عوامی پروگراموں سمیت تمام سطح کے پروگراموں کو منسوخ کردیا ہے ، سیاہ زرعی قوانین کے خلاف 5 اپریل کو اپنا دھرنا پہلے ہی ملتوی کردیا تھا  انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کورونا کی ہولناک اور مہلک صورت حال کو سمجھ رہی ہے اور حکومت کے جمود کے پیش نظر اس نے یہ فیصلہ لیا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی انہوں نے عام لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کورونا کے بڑھتے ہوئے وبا میں اپنا اور اپنے کنبہ کی حفاظت کا خاص خیال رکھیں۔

Recommended