Urdu News

غیر مسلموں کے لیے ہندوستان کی شہریت کی راہ ہموار

غیر مسلموں کے لیے ہندوستان کی شہریت کی راہ ہموار

نوٹیفکیشن جاری

نئی دہلی ، 29 مئی (انڈیا نیرٹیو)

پاکستان ، افغانستان اور بنگلہ دیش سے آئے غیر مسلم مہاجرین سے مرکزی حکومت نے ہندوستانی شہریت کے لیے  درخواستیں طلب کی ہیں۔ یہ تارکین گجرات ، راجستھان ، چھتیس گڑھ ، ہریانہ اور پنجاب 13 اضلاع سے ہیں۔ وزارت داخلہ نے جمعہ کی شب اس ضمن میں نوٹیفکیشن جاری کیا۔ دوسا ل پہلے 2019CAA بنایا گیا جس میں ملک کے مختلف حصوں میں اس قانون کی مخالفت کی گئی تھی۔ تب سے اس قانون پر عمل درآمد نہیں ہوا ہے۔ اب ہندوستان کے ایسے مہاجرین کے لئے نئی اطلاع کے ساتھ شہری بننے کا راستہ صاف ہوچکا ہے۔

جمعہ کی رات، مرکزی وزارت داخلہ نے ایک اطلاع میں کہا ہے، 'مرکزی حکومت، سٹیزن شپ ایکٹ کی دفعہ 16 میں دی گئی حقوق کی شق – 1955، سیکشن 5 کے تحت بھارتی شہری کے طور پر پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش کی اقلیتوں کو سیکشن 6 کے تحت ہندوستانی شہریت کا اندراج یا رجسٹریشن دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

 پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش کے غیر رہائشیوں موربی، راجکوٹ، پٹن، وڈودرا (گجرات)، درگ اور بالودابازار (چھتیس گڑھ)، جالور، ادے پور، پالی، باڑمیر، سروہی (راجستھان)، فرید آباد (ہریانہ) اور جالندھر (پنجاب میں رہنے والے )غیرمسلم اس کے تحت ہندوستانی شہریت کے لئے آن لائن درخواست دینے کے اہل ہیں۔'

نوٹیفکیشن کے مطابق ، مہاجرین کی درخواست کی تصدیق ڈی ایم سکریٹری برائے ریاست یا ضلع کرسکے گی۔ ریاست کا ضلع مجسٹریٹ یا ہوم سکریٹری ایک آن لائن اور تحریری رجسٹر بنائے گا۔ رجسٹر ایسے مہاجرین کو ہندوستان کے شہری کی حیثیت سے رجسٹر کرے گا۔ اس طرح کی معلومات کی ایک کاپی سات دن میں مرکزی حکومت کو بھیجنی ہوگی۔ 

یادر ہے کہ جب 2019 سی اے اے ایکٹ پاس کیاگیا، ملک کے بہت سے حصوں میں احتجاج کے درمیان 2020 سال کے آغاز میں دہلی میں فسادات ہوئے تھے۔ سی اے اے ان پاکستان ، افغانستان اور بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے ہندو ، سکھ ، جین ، بدھ ، پارسی اور عیسائی مہاجرین کو بھی ہندوستانی شہریت فراہم کرتا ہے۔ جو 31 دسمبر 2014 سے پہلے ہندوستان آئے ہیں۔ تب سے یہ قانون برقرار ہے۔ تاہم ، نئی نوٹیفکیشن کے ساتھ ، ایسے لوگ اب ہندوستان کے شہری ہوں گے۔ 

Recommended