تریپورہ اسمبلی کی 60 نشستوں کے لیے جمعرات کو 3,337 پولنگ اسٹیشنوں پر پرامن طریقے سے پولنگ ہوئی۔ 80 فیصد سے زائد ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔
یہ حتمی اعداد و شمار نہیں ہے، کیونکہ کئی پولنگ اسٹیشنوں پر لمبی قطاریں شام 4 بجے تک دیکھی گئیں، ووٹنگ کا آخری وقت تھا۔ ووٹ فیصد کا حتمی اعداد و شمار جمعے تک آنے کا امکان ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق چھٹپٹ واقعات کے علاوہ پولنگ تقریباً پرامن رہی اور ووٹرز کو کسی قسم کے تشدد، مارپیٹ، ڈرانے دھمکانے کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ معمولی واقعات کو مقامی طور پر تعینات ٹیم نے ہینڈل کیا۔
کسی بھی جگہ دوبارہ پولنگ کی ضرورت نہیں تھی۔ یہاں یہ بتانا ضروری ہو گا کہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران 168 مقامات پر دوبارہ پولنگ ہوئی تھی۔
الیکشن کمیشن نے انتخابات کے پرامن انعقاد کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے تھے۔ تین خصوصی مبصرین کا تقرر کیا گیا اور سنٹرل آرمڈ پولیس فورسز کی مناسب تعیناتی کی گئی۔
کمیشن کا کہنا ہے کہ انتخابی اخراجات کی مسلسل نگرانی کی وجہ سے اس بار ضبط کیے گئے مواد کی مالیت 44.70 کروڑ تھی جو 2018 کے مقابلے میں 25 گنا زیادہ ہے۔ ضبط کی گئی اشیا میں نقدی، شراب، منشیات، قیمتی دھاتیں اور مفت سامان شامل ہیں۔
کمیشن نے نشاندہی کی کہ پہلی بار برو قبیلے کے تارکین وطن ووٹروں نے بھی کئی سالوں کے بعد اپنا حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ اس کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے ووٹرز کو شامل کرنے کے لیے خصوصی کوششیں کی گئیں۔ 14,055 بالغوں نے 12 مقامات پر ووٹر لسٹ میں اپنا نام درج کرایا تھا۔ ان ووٹرز نے بھی چار اضلاع میں اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔