Urdu News

سنگھو بارڈر پر نوجوان کے قتل کے بعد سپریم کورٹ میں عرضی دائر،مظاہرین کو ہٹانے کا مطالبہ

سنگھو بارڈر پر نوجوان کے قتل کے بعد سپریم کورٹ میں عرضی دائر،مظاہرین کو ہٹانے کا مطالبہ

سنگھو بارڈر پر کسانوں کے احتجاج کی جگہ  پر ایک نوجوان کے بے رحمی سے قتل کے واقعے کے پیش نظر سپریم کورٹ میں ایک پٹیشن دائر کی گئی ہے کہ اس عرضی پر جلد از جلد سماعت کی جائے جس میں دہلی کے بارڈر پر کسان مظاہرین کو ہٹانے کی مانگ کی گئی ہے۔

یہ درخواست سواتی گوئل اور سنجیو نیوار نے دائر کی ہے۔ درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مرکزی حکومت تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ہدایات جاری کرے کہ وہ اپنی ریاستوں میں ہر قسم کے احتجاج کو روکیں اور انہیں کورونا وبا ختم ہونے تک اجازت نہ دیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ کسانوں کے احتجاج کا طریقہ غیر قانونی ہے اور اس میں انسانیت سوز حرکتیں بھی کی جا رہی ہیں۔ ایسی صورتحال میں احتجاج کو جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

ایڈوکیٹ ششانک شیکھر جھا کے ذریعے دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ آزادی اظہار رائے کا حق زندگی کے حق پر حملہ نہیں کر سکتا اور اگر اس طرح کے احتجاج جاری رہے تو ملک کو بڑے پیمانے پر نقصان اٹھانا پڑے گا۔ اس میں شامل مظاہرین نہ صرف اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں بلکہ ملک کے لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو بھی خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ عوامی مقامات پر طویل احتجاج نہ صرف سپریم کورٹ کے فیصلوں کی واضح خلاف ورزی ہے بلکہ ان مظاہروں سے متاثر ہونے والے دوسرے لوگوں کے حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے۔

Recommended