Urdu News

سپریم کورٹ میں درخواست ، ای وی ایم اور بیلٹ پیپرس پر امیدواروں کی تصویر لگانے کا مطالبہ

سپریم کورٹ میں درخواست ، ای وی ایم اور بیلٹ پیپرس پر امیدواروں کی تصویر لگانے کا مطالبہ

درخواست گزار کو درخواست کی کاپی اٹارنی جنرل کو فراہم کرانے کی ہدایت

نئی دہلی ، 19 مارچ (انڈیا نیرٹیو)

سپریم کورٹ نے ای وی ایم اور بیلٹ پیپر پر سیاسی پارٹیوں کے انتخابی نشان کی بجائے امیدواروں کی عمر، صلاحیت اور اس کی تصویر لگانے کی مانگ کرنے والی عرضی کے عرضی گزار اشونی اپادھیائے کو ہدایت دی ہے کہ وہ عرضی کی کاپی اٹارنی جرل کو دستیاب کرائیں۔ کورٹ نے اس معاملے میں نوٹس جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے ۔

بی جے پی رہنما اور وکیل اشو نی اپادھیائے نے سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ای وی ایم مشین اور بیلٹ پیپر پر سیاسی پارٹی کے انتخابی نشان کی بجائے امیدواروں کی عمر ، قابلیت اور تصویر لگانے کی رہنما ہدایات جاری کیا جائے۔ 

درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئین کے سیکشن 14 ، 15 اور 21 انتخابات میں کھڑے ہونے والے تمام امیدواروں کو یکساں مواقع فراہم کرتے ہیں۔ انتخابات کے دوران ای وی ایم پر پارٹی کا انتخابی نشان فراہم کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ کے تقریباً 43 فیصد کے خلاف فوجداری مقدمات زیر التوا ہیں۔

 2014 میں ہونے والے انتخابات میں 542 ارکان پارلیمنٹ میں سے 185 ارکان پارلیمنٹ نے اعتراف کیا کہ ان کے خلاف فوجداری مقدمات زیر التوا ہیں۔ 2009 کے انتخابات کے بعد ، 543 ارکان پارلیمنٹ میں سے 162 ارکان پارلیمنٹ کے خلاف زیر التوا فوجداری مقدمات منظور کیے تھے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایسی صورتحال کی وجہ ای وی ایم پر سیاسی جماعتوں کا انتخابی نشان شائع ہونا ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ بیلٹ پیپر اور ای وی ایم پر سیاسی جماعتوں کا انتخابی نشان ہونے کی وجہ سے رائے دہندگان میں الجھن پیدا ہوتی ہے اور وہ بھی اپنے ووٹ غلط شخص کے حق  میں ڈال دیتے ہیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ سیاسی جماعتوں نے جمہوری عمل کو یرغمال بنا لیا ہے اور کالے دھن اور بینامی املاک کے لین دین میں ملوث ہیں۔ جمعہ کے روز ، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے درخواست گزار کو حکم دیا کہ درخواست کی ایک کاپی اٹارنی جنرل کو دستیاب کرائی جائے۔ نیز عدالت نے اس معاملے میں نوٹس جاری کرنے سے انکار کردیا ہے۔

Recommended