Urdu News

ترنگے کے ساتھ ہندوستانی فوجیوں کی تصاویر نے گلوان میں چین کے جھوٹ کو بے نقاب کیا

ترنگے کے ساتھ ہندوستانی فوجیوں کی تصاویر نے گلوان میں چین کے جھوٹ کو بے نقاب کیا

چین نے ایک بار پھر پروپیگنڈہ وار کے ذریعے بھارت کومشتعل کرنے کی کوشش کی

چینی فوجیوں کی پرچم لہرانے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ہندوستانی فوجیوں کی کچھ تصاویر منظر عام پر آئی  ہیں۔ اس میں ہندوستانی فوجی نئے سال کے موقع پر گلوان وادی میں ترنگا جھنڈا لہراتے نظر آ رہے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ ایک ویڈیو کے ذریعے چین نے نئے سال کے موقع پر وادی گلوان کے متنازع علاقے میں اپنا جھنڈا لہرانے کی جھوٹی کہانی گھڑ دی۔ منگل کے روز نئے سال کے موقع پر ہندوستان نے وادی گلوان میں لہرائے گئے ترنگے کے ساتھ ہندوستانی فوجیوں کی تصویر جاری کرکے چین کے جھوٹ کو بے نقاب  کرکے سچائی کا پردہ فاش کردیا ہے۔

گلوان وادی کے تشدد کے بعد پہلی بار ہندوستان اور چین کی فوجوں نے لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے ساتھ کل 10 مقامات پر ایک دوسرے کو مٹھائیاں اور تحائف دینے کی نئی روایت شروع کی۔ دونوں ممالک کی فوجوں کے فیلڈ کمانڈرس نے  مشرقی لداخ میں ایل اے سی کیقراقرم پاس، ڈی بی او، چشول، ڈیمچوک، ہاٹ اسپرنگ، بوٹل نیک اور کونگرالہ کے علاقے سمیت کل سات مقامات پر ملاقات کی۔ اس کے علاوہ سکم کے ناتھو لا سیکٹر اور اروناچل پردیش کے بوملا اور وچائی-دمائی میں بھی  ہندوستان اور چین کے فوجیوں نے ایک دوسرے کو نئے سال کی مبارکباد اور تحائف کا تبادلہ کیا۔

ہندوستانی فوج نے نئے سال کے موقع پر ایل اے سی پر چینی فوج کے ساتھ ہونے والی ملاقات اور تحائف کی تصاویر بھی جاری کی ہیں۔ تصاویر میں دونوں ممالک کی فوجیں چہرے  پر ماسک اور پی پی ای کٹس پہنے ہوئے نظر آ رہی ہیں۔ہاٹ اسپرنگ میں تو دونوں ممالک کے فوجی ایک چھوٹے سے  نالے پر سیڑھی نما عارضی پل پر چڑھ کر ایک دوسرے کو مٹھائیاں اور تحائف دیتے ہوئے نظر آرہے  ہیں۔ تاہم مشرقی لداخ میں کئی متنازعہ علاقے ہیں جہاں دونوں ممالک کے فوجیوں کے درمیان اب بھی کشیدگی جا ری ہے۔ مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر 20 ماہ سے جاری تعطل کے درمیان، چین نے بھارت کی شمال مشرقی ریاست پر اپنے دعوے کی تصدیق کے لیے اروناچل پردیش میں 15 مقامات کے نام تبدیل کر دیے ہیں، جسے بھارت نے سختی سے مسترد کر دیا ہے۔

نئے سال کے موقع پر مٹھائیاں اور تحائف دینے کے 24 گھنٹوں کے اندر چین نے ایک بار پھر وادی گلوان میں اپنا جھنڈا لہرانے کی ویڈیو وائرل کرکے پروپیگنڈہ جنگ کے ذریعے بھارت کو اکسانے کی کوشش کی۔ وائرل ہونے والی ویڈیو میں چینی فوجی اپنا جھنڈا لہراتے ہوئے اور چینی گانا گاتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ چین کایہی قومی پرچم بیجنگ کے تیان مین اسکوائر پر لہرایا گیا۔ ویڈیو کے ذریعے چین یہ ثابت کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ اس نے وادی گلوان کے متنازع علاقے میں یہ جھنڈا لہرایا ہے جب کہ بھارتی فوج کے ذرائع نے اس کی تردید کی ہے۔ یہ وہی علاقہ ہے جہاں 15/16 جون 2020 کو ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے درمیان پرتشدد جھڑپ ہوئی تھی جس میں 20 ہندوستانی فوجی شہید ہوئے تھے۔

فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے سال کے موقع پر چین نے یہ جھنڈا وادی گلوان کے متنازعہ علاقے میں نہیں بلکہ گلوان ندی کے اس موڑ کے قریب اپنے غیر متنازعہ حصے میں لہرایا ہے جہاں بھارت۔چین کے فوجیوں کے  درمیان تنازعہ ہوا تھا۔ جون میں ہونے والی پرتشدد جھڑپ کے بعد دونوں ممالک کی فوجیں دو دو کلومیٹر پیچھے ہٹنے پر راضی ہو گئی تھیں۔ اس کے بعد این ایس اے اجیت ڈوبھال اور چینی وزیر خارجہ وانگ ایئی کے درمیان بات چیت بھی ہوئی۔ اس کے بعد دونوں ممالک کی فوجوں کے متنازعہ علاقے سے دو دو کلومیٹر ہٹنے کی تصدیق بھی ہوئی تھی۔ بھارت نیچین کی پروپیگنڈہ جنگ کوجھٹلاتے  ہوئے آج وادی گلوان میں لہرائے گئے ترنگے کے ساتھ بھارتی فوجیوں کی تصویر جاری کرکے چین کے جھوٹ کا پردہ فاش کرکے اصلیت بتائی  ہے۔

Recommended