مشرقی لداخ میں 12-16 ہزار فٹ کی بلندی پر تعینات کی گئی ایک رجمنٹ یعنی 20 توپیں
اگلے 40 وجروں کے لیے لاگت کے معیار پر ابھی کام ہونا باقی ہے، عمل شروع کیا گیا
مشرقی لداخ میں چین کی سرحد پرکے-9 وجر ہووٹزرتوپوں کی تعیناتی کے بعد اب ہندوستانی فوج اب پہاڑوں کے لیے مزید 40 وجر ہووٹزر کا آرڈر دے رہی ہے۔ ایک رجمنٹ یعنی 20 توپوں کو12 سے 16 ہزار فٹ کے پہاڑی علاقوں میں چین کے خلاف تعینات کیا گیا ہے۔ 38 کلومیٹر رینج کی صلاحیت رکھنے والی کے -9 وجر توپیں 15 سیکنڈ میں 3 گولے فائر کر سکتی ہے۔ 'میک ان انڈیا' مہم کے تحت، جنوبی کوریا کی ایک کمپنی کے ساتھ مل کر گجرات کے شہر سورت میں کے -9 وجر ہووٹزرتوپیں تیار کی گئی ہیں۔
وزارت دفاع نے2017 میں جنوبی کوریا کی کمپنی ہانوا ٹیکون کے ساتھ کے-9 وجر-ٹی 55 ایم ایم/52/ کیلیبرتوپوں کی 100 یونٹس (پانچ رجمنٹ) فراہمی کے لیے 4500 کروڑ روپیے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ اس میں 10توپیں مکمل طور پر تیار حالت میں پائی گئی تھیں جنہیں نومبر 2018 میں فوج میں شامل کیا گیاتھا۔ بقیہ 90 ٹینکوں کو ’میک ان انڈیا‘ مہم کے تحت پبلک سیکٹر کی کمپنی لارسن اینڈ ٹوبرو کمپنی نے ہزیرہ، سورت میں ہووٹزر کینن مینوفیکچرنگ یونٹ میں تیار کیا ہے۔ فیکٹری میں تیار کیاگیا 100 واں ٹینک ایل اینڈ ٹی نے 18 فروری 2021 کو آرمی چیف جنرل ایم ایم نروانے کے حوالے کیاتھا۔
دفاعی اور سلامتی اسٹیبلشمنٹ کے ذرائع نے بتایا کہ اس سال کی شروعات میں لداخ کو بھیجے گئے تین کے۔9 وجرکے تجربے کامیاب رہے ہیں۔ ابتدائی 100توپوں کا آرڈر بنیادی طورپر صحرا کے لیے تھا، لیکن مشرقی لداخ سرحد پر چین کی بڑی تعداد میں فوجیوں اور ہتھیاروں کی تعیناتی کے جواب میں بھارت نے لائن آف ایکچوئل (ایل اے سی)پرایک جمنٹ یعنی 20کے -9وجر توپوں کی تعیناتی کی ہے۔فوج اب پہاڑی علاقوں میں تعیناتی کے لیے الگ سے 40کے -9 وجر ٹریک سیلف پرپیلڈ ہووٹزر کاآرڈر کرنے پر غور کر رہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اگلے 40 وجروں کے اخراجات کے معیارات پر ابھی کام نہیں کیا گیا ہے لیکن عمل جاری ہے۔