<h3 style="text-align: center;">دوسرے قومی یوتھ پارلیمنٹ فیسٹیول کی اختتامی تقریب سے وزیراعظم کاخطاب</h3>
<p style="text-align: center;">PM addresses closing ceremony of 2nd National Youth Parliament festival</p>
<p style="text-align: right;">نئی دہلی ، 12 جنوری (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;"> وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو ویڈیو کانفرنس کے ذریعے دوسرے قومی یوتھ پارلیمنٹ فیسٹیول کی اختتامی تقریب سے خطاب کیا۔ دریں اثنا ، تقریب میں تین قومی فاتحوں ،جن میں اترپردیش کی پہلی فاتح ادیتا مشرا ، مہاراشٹرا سے آئے ہوئے آیتی مشرا ، اور تیسرے نمبر پر آنے والے سکم سے تعلق رکھنے والے اوینابھ منگل نے بھی اظہارخیال کیا۔</p>
<p style="text-align: right;"> اس موقع پر لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا ، مرکزی وزیر تعلیم رمیش پوکھریال نشانک اور نوجوانوں کے امور اورکھیل کے مرکزی وزیر کرن رجیجو بھی موجود تھے۔</p>
<h4 style="text-align: right;">وزیر اعظم فاتحین کی تقریر کو ٹویٹ کریں گے</h4>
<p style="text-align: right;">اس موقع پر ، وزیر اعظم نے کہا کہ وہ اپنے ٹویٹر ہینڈل سے فائنل میں پہنچنے والے فاتحین کی تقریر ٹویٹ کریں گے۔ ہر کوئی یہ دیکھے گا کہ پارلیمنٹ کمپلیکس میں ہمارا آئندہ ہندستان کس طرح کی شکل اختیار کر رہا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"> یوم نوجوانان کے دن کی مبارک باد دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سوامی ویویکانند کا یوم پیدائش ہم سب کو نئی تحریک دیتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ دن بھی خاص بن گیا ہے</p>
<p style="text-align: right;">کیوں کہ اس بار یوتھ پارلیمنٹ کو ملک کی پارلیمنٹ کے سینٹرل ہال میں منعقد کیا جارہا ہے۔یہ سینٹرل ہال ہمارے آئین کی تشکیل کا گواہ ہے۔</p>
<h4 style="text-align: right;">سوامی ویویکانند کا اثر اب بھی قائم ہے</h4>
<p style="text-align: right;">انہوں نے کہا کہ وقت گزر گیا ، ملک آزاد ہوا ، لیکن ہم آج بھی دیکھتے ہیں ، سوامی جی کا اثر اب بھی قائم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی روحانیت ، قوم پرستی ، عوامی خدمت کے بارے میں ان کے خیالات آج ہمارے ذہنوں میں اسی شدت کے ساتھ پیوست ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;"> یہ سوامی جی ہی تھے، جنہوں نے اس دور میں کہا تھا کہ نڈر، بے باک، صاف دل والے، بہادر اور پرامید نوجوان ہی وہ بنیاد ہے جس پر قوم کے مستقبل کی تعمیرکادارومدار ہے۔</p>
<h4 style="text-align: right;">نئی تعلیمی پالیسی نے تیار کیاماحولیاتی نظام</h4>
<p style="text-align: right;">نریندر مودی نے کہا کہ ہمارے نوجوان کھل کر اپنی صلاحیتوں اور اپنے خوابوں کے مطابق ترقی کرسکیں،اس کے لیے آج ایک نئی تعلیمی پالیسی متعارف کروائی گئی ہے جو نوجوانوں کے لیےایک ماحولیاتی نظام بنانے میں مدد فراہم کررہی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">سیاست کے بارے میں لوگوں کا تصور بدل رہا ہے۔ مودی نے کہا کہ اس سے قبل ملک میں ایک تاثر یہ تھا کہ اگر کوئی نوجوان سیاست کا رخ کرتا ہے تو گھر والے کہا کرتے تھے کہ بچہ بگڑرہا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"> کیوں کہ سیاست کے معنی تھے – جھگڑا ، فساد ، لوٹ مار ، بدعنوانی! لوگ کہتے تھے کہ سب کچھ بدل سکتا ہے لیکن سیاست نہیں بدل سکتی۔</p>
<h4 style="text-align: right;"> ملک کی سیاست سے کنبہ پروری کا خاتمہ</h4>
<p style="text-align: right;">انہوں نے کہا کہ سیاست ملک کے بجائے کنبہ پروری کانام تھا۔ہندوستان میں سیاسی اور معاشرتی بدعنوانی کی بھی یہ ایک بڑی وجہ ہے۔ اب بھی لوگ ہیں ، جن کے نظریات، جن کا مقصد ، سب کچھ اپنے خاندان کی سیاست کو بچانا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">یہ سیاسی خاندان پرستی آمریت کے ساتھ ساتھ جمہوریت میں نااہلی کو فروغ دیتی ہے۔ کچھ تبدیلیاں ابھی باقی ہیں اور یہ تبدیلیاں ملک کے نوجوانوں کو لانا ہوں گی۔</p>
<p style="text-align: right;">آج ایماندار لوگوں کو بھی سیاست میں موقع مل رہا ہے۔ دیانت اور تندہی آج کی سیاست کی پہلی لازمی شرط بن رہی ہے۔ بدعنوانی جن کی وراثت تھی، ان کا کرپشن ہی آج ان پر بوجھ بن گیا ہے، وہ لاکھ کوششوں کے بعد بھی اس پر قابو نہیں پاسکتے ہیں۔</p>
<h4 style="text-align: right;">2001 میں کچھ کے زلزلے نے سبق دیئے</h4>
<p style="text-align: right;">وزیر اعظم نے کہا کہ تباہی سے پریشانی ضرورہوتی ہے،لیکن ہمیں کچھ سبق دے جاتاہے ۔ تباہی ہمیں سوچنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ جو خراب ہوا اسے دوبارہ کیسے بنایا جائے۔</p>
<p style="text-align: right;"> انہوں نے کچھ میں آنے والے زلزلے کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ کچھ میں آنے والے زلزلے نے سب کچھ تباہ کردیا تھا لیکن کچھ کو ترقی کی نئی بلندی پر لایا گیا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"> ہم نے نظام کو بہتر بنایا ، سیکڑوں پائپ لائنیں بچھائیں ، سیاحت تیار کی۔ انہوں نے کہا کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کا کچھ زلزلے سے پرانا تعلق ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"> اس سے پہلے ہمارے ملک میں ڈیزاسٹر ایکٹ محکمہ زراعت کے ماتحت تھا۔ کچھ زلزلے سے سبق لیتے ہوئے گجرات میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ نافذ کیا گیا۔</p>
<p style="text-align: right;"> سال 2005 میں گجرات کے قانون سے سیکھ کرملک میں ڈیزاسٹر ایکٹ نافذ کیا گیا تھا ، جس کی مدد سے اس وبا کے خلاف آج اتنی بڑی لڑائی لڑی جارہی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">ملک کو اتنے بڑے بحران سے نکالنے میں مددگار ثابت ہوا ہے۔ دنیا اسی ہندوستان کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ سے سیکھ رہی ہے۔</p>.