Urdu News

وزیر اعظم نے کولکاتہ میں چترنجن نیشنل کینسر انسٹی ٹیوٹ کے دوسرے کیمپس کا افتتاح کیا

وزیر اعظم جناب نریندر مودی

 

 

وزیر اعظم جناب نریندر مودی  نے آج  ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ کولکاتہ  میں چترنجن نیشنل کینسر انسٹی ٹیوٹ کے دوسرے کیمپس کا افتتاح کیا۔  مغربی بنگال  کی وزیر اعلیٰ محترمہ ممتا بنرجی، مرکزی وزرا ء ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ، ڈاکٹر سبھاش  سرکار، جناب شانتنو ٹھاکر، جناب جان برلا اور جناب نتیش پرمانک بھی اس موقع پر موجود تھے۔

حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ’’نیا کیمپس مغر بی بنگال کے عوام ، خصوصی طور پر غریب اور متوسط طبقے کے خاندانوں کو سستی اور جدید ترین طبی دیکھ ریکھ فراہم کرانے میں بہت مددگار ثابت  ہوگا۔  انہوں نے کہا ، "ملک کے ہر ایک شہری کو بہترین میڈیکل کیئر دستیاب کرانے کی عہد بندی کے سفر میں ہم نے ایک اور مضبوط قدم اٹھایا ہے‘‘۔

وزیر اعظم نے بتایا کہ ملک نے اس سال کی شروعات 15 سے 18 سال تک کی عمر کے بچوں کی ٹیکہ کاری سے کی ہے۔ساتھ ہی سال کے پہلے ماہ کے پہلےہی  ہفتے میں بھارت 150 کروڑ-1.5بلین ٹیکے کی ڈوز لگانے  کا تاریخی سنگ میل حاصل کر رہا ہے۔ 150کروڑ ڈوز ایک سال سے بھی کم مدت میں ایک نمایاں کامیابی ہے اورملک کی قوت ارادی کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ملک کے نئے اعتماد، آتم نربھرتا اور فخر کا اظہار ہوتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اومیکرون کی وجہ سے کووڈ کے معاملات میں اضافہ ہونے پر 150 کروڑ ویکسین کے ڈوز کی یہ شیلڈ بہت ہی اہم ہو گئی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آج بھارت کی 90 فیصد سے  زیادہ  با لغ آبادی کو ٹیکے کا ایک ڈوز مل گیا ہے۔ محض 5 دن کے اندر   1.5 کروڑ  بچوں کو بھی ویکسین کی ڈوز  دی جا چکی ہے۔ انہوں نے اس کامیابی کو پورے ملک اور ہر حکومت کے نام وقف کیا۔ انہوں نے ملک کے سائنسدانوں، ویکسین کے مینوفیکچررز  اور صحت کے شعبے کے لوگوں کا اس کامیابی کے لئے  شکریہ ادا کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اب تک حکومت کے ذریعہ مغربی بنگال  میں کورونا ویکسین کی تقریباً 11 کروڑ خوراکیں مفت فراہم کرائی گئی ہیں۔ ڈیڑھ ہزار سے زیادہ وینٹی لیٹر، 9 ہزار سے زیادہ نئے آکسیجن سلنڈر بھی بنگال کو فراہم کرایے گئے ہیں۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ ریاست میں 49  پی ایس اے نئے آکسیجن پلانٹوں نے بھی کام کرنا شروع کر دیا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں صحت کے شعبے کو  کایا پلٹ  کرنے کے لیے پریوینٹیو ہیلتھ کیئر، سستی صحت  دیکھ ریکھ، سپلائی سائیڈ انٹروینشن کے لیے مشن موڈ مہم کو تیز کیا جا رہا ہے۔ یوگا، آیوروید، فٹ انڈیا موومنٹ، یونیورسل امیونائزیشن کے  پریوینٹیو ہیلتھ کیئر کو مستحکم کیا جارہا ہے۔ اسی طرح سووچھ بھارت مشن اور ہر گھر جل اسکیمیں بھی  صحت سے متعلق  بہتر نتائج میں تعاون کررہی ہیں۔

وزیراعظم نے اس خدشے کے بارے میں بتایا کہ  کینسر  مالی مشکلات کی وجہ سے  غریبوں اور متوسط طبقے  میں ہی ہوتا ہے۔ غریبوں کو بیماری سے ہونے والی اس مشکل سے باہر نکالنے کے لیے  ملک سستے اور قابل رسائی علاج کے لیے مسلسل اقدامات کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند برسوں میں کینسر کے علاج کے لیے ضروری ادویات کی قیمتوں میں نمایاں  کمی آئی ہے۔ 8 ہزار سے زیادہ جن اوشدھی کیندر  ادویات اور سرجیکلز بہت سستی شرحوں پر فراہم کرا رہے ہیں۔ ان  اسٹوز میں  کینسر کی 50 سے زیادہ ادویات بہت کم قیمت پر دستیاب ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت مریضوں کی ضروریات کے بارے میں حساس ہے اور 500 سے زیادہ ادویات کی قیمتوں کی  ضابطہ بندی سے سال میں 3000 کروڑ روپے سے بھی زیادہ کی بچت ہو رہی ہے۔ دل کے مریض  کورونری اسٹینٹ کی قیمتوں کی ضابطہ بندی سے  ہر سال  4500 کروڑ روپے سے بھی زیادہ کی  بچت کر رہے ہیں، گھٹنے کے امپلانٹس کی قیمت  کم  کئے جانے سے  بزرگ شہریوں کو ہر سال  1500 کروڑ روپے  سے زیادہ کی بچت کرنے میں مدد مل رہی ہے۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ پرائم منسٹر نیشنل ڈائیلاسز پروگرام کے تحت 12 لاکھ غریب مریضوں کو مفت ڈائیلاسز کی سہولیات مل رہی  ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آج آیوشمان بھارت اسکیم سستی اور  شمولیت والی صحت کی دیکھ ریکھ کے معاملے میں ایک عالمی بنچ مارک  بن رہی ہے۔  پی ایم۔جے اے وائی کے تحت ملک بھر کے اسپتالوں میں 2 کروڑ 60 لاکھ سے زیادہ مریض  مفت علاج کرا رہے ہیں۔ تخمینے میں بتایا گیا ہے کہ اس اسکیم کے نہ ہونے پر  مریضوں کو  50 سے 60 ہزار کروڑ روپے خرچ پڑتے۔ 17 لاکھ سے زیادہ کینسر کے مریضوں کو  بھی آیوشمان بھارت اسکیم کافائدہ ملا ہے۔ یہ اسکیم کینسر، ذیابیطس اور ہائپر ٹینشن جیسی بیماریوں کی باقاعدہ اسکریننگ کے ذریعے سنگین بیماریوں کی جلد پتہ لگانے اور جلد علاج کرانے کو بھی فروغ دے رہی ہے۔ ہیلتھ اینڈ ویلنیس سینٹر  جو تیار کئے جا رہے ہیں وہ اس مہم میں مدد کر رہے ہیں۔ مغربی بنگال میں بھی ایسے 5 ہزار سے زیادہ مراکز تیار کئے جاچکے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں  15 کروڑ سے زیادہ لوگوں کی منہ کے کنسر ، سروائیکل اور بریسٹ کینسر کے لئے جانچ کی گئی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ سال 2014 تک ملک میں انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سیٹوں کی تعداد تقریباً 90 ہزار تھی۔ گزشتہ 7 برسوں میں ان میں 60 ہزار نئی سیٹوں کا ضافی  کیا گیا ہے۔ 2014 میں، ہمارے پاس محض 6 ایمس ہوا کرتے تھے اور آج ملک 22 ایمس کے ایک مضبوط نیٹ ورک کی جانب بڑھ رہا ہے۔ بھارت کے ہر ایک ضلع میں کم از کم ایک میڈیکل کالج کو یقینی بنانے کے لیے کام  چل رہا ہے۔ کینسر کیئرانفرا اسٹرکچر  کو اس بات سے فروغ ملے گا کہ  19  اسٹیٹ کینسر انسٹی ٹیوٹ، 20 ترشری کیئر کینسر انسٹی ٹیوٹ کو منظوری دی گئی ہے اور 30 ​​سے ​​زیادہ انسٹی ٹیوٹ  کے لیے کام جاری ہے۔ انہوں نے اسی طرح آیوشمان بھارت ڈیجیٹل ہیلتھ مشن اور آیوشمان بھارت انفراسٹرکچر مشن سے ملک کے صحت کے شعبے کو  جدید شکل ملے گی۔

وزیراعظم نے  اپنی بات  اس اپیل کو دہراتے ہوئے ختم کی کہ  کورونا کے خلاف لڑائی میں ہر ایک  احتیاط برتی جانی چاہیے۔

سی این سی آئی  کا دوسرا کیمپس ملک کے سبھی حصوں میں صحت کی سہولتوں  کو وسعت دینے  اور اپ گریڈ کرنے کے وزیر اعظم کے وژن کے مطابق تیار کیا  گیا ہے۔ سی این سی آئی  کینسر کے مریضوں کی زیادہ تعداد   کا سامنا  کررہا تھا اور کچھ عرصے سے  اس کی وسعت کی ضرورت محسوس کی جا رہی تھی۔ اس ضرورت کو دوسرے کیمپس کے ذریعے پورا کیا جائے گا۔

سی این سی آئی  کا دوسرا کیمپس 540 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کیا  گیا ہے، جس میں سے تقریباً 400 کروڑ روپے مرکزی حکومت نے فراہم کرائے ہیں اور بقیہ مغربی بنگال کی حکومت نے 75:25 کے تناسب میں  فراہم کرائے ہیں۔ یہ کیمپس 460 بستروں کی ایک جامع کینسر سینٹر یونٹ ہے جس میں کینسر کی تشخیص، اسٹیجنگ، علاج اور دیکھ ریکھ کے لیے جدید ترین بنیادی ڈھانچہ ہے۔ اس کیمپس میں  جدید سہولتیں مثلاً نیوکلیئر میڈیسن (پی ای ٹی)، 3.0 ٹیسلا ایم آر  آئی،  128 سلائس سی ٹی اسکینر، ریڈیو نیوکلائڈ  تھریپی یونٹ، اینڈواسکوپی سویٹ، جدید بریکی تھریپی یونٹس وغیرہ موجود ہیں۔ یہ کیمپس ایک ایڈوانسڈ کینسر ریسرچ فیسی لٹی کے طور پر بھی کام کرے گا اور کینسر کے مریضوں کو خصوصی  طور پر ملک کے مشرقی اور شمال مشرقی حصوں کے مریضوں کو جامع دیکھ ریکھ  فراہم کرائے گا۔

Recommended