وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنس کے ذریعے آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن کا آغاز کیا۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ صحت سے متعلق سہولیات کو مستحکم کرنے کی مہم ، جو کہ پچھلے 7 سال سے جاری ہے، آج ایک نئے مرحلے میں داخل ہو رہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج ہم ایک ایسا مشن شروع کر رہے ہیں، جو بھارت کی حفظان صحت کی سہولیات میں انقلابی تبدیلی لانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
وزیراعظم نے اس حقیقت کو واضح کیا کہ 130 کروڑ آدھار نمبر ، 118 کروڑ موبائل صارفین ، تقریبا 80 کروڑ انٹرنیٹ یوزر ، تقریبا 43 کروڑ جن دھن بینک کھاتوں کے ساتھ ، دنیا میں کہیں بھی اس طرح کا بڑا مربوط انفراسٹرکچر نہیں ہے۔یہ ڈیجیٹل انفراسٹرکچر تیز رفتار اور شفاف طریقے سے راشن سے لے کر پرشاسن تک ہر چیز کو بھارت کے عام لوگوں تک پہنچا رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ’’آج حکمرانی کی اصلاحات میں جس طرح سے ٹیکنالوجی کا استعمال ہو رہا ہے، وہ غیر معمولی ہے‘‘۔
وزیراعظم نے کہا کہ آروگیہ سیتو ایپ نے کورونا انفیکشن کو پھیلنے سے روکنے میں کافی مدد کی ہے۔ انہوں نے مفت ٹیکہ کاری مہم کے تحت آج تقریباً 90 کروڑ ٹیکے لگانے کے ریکارڈ کے حصول کے لئے کو-ون کے میکنگ انڈیا کے رول کے لئے اس کی تعریف کی۔
حفظان صحت کے شعبے میں ٹیکنالوجی کے استعمال کی تھیم کو جاری رکھتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کورونا کے دوران ٹیلی میڈیسن میں غیر معمولی توسیع بھی ہوئی ہے، ابھی تک ای-سنجیونی کے ذریعے دور دراز کے علاقوں سے تقریبا ً 125 کروڑ کنسلٹیشنز مکمل کئے گئے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ سہولت ہر روز ملک کے دور دراز علاقوں میں رہنے والے ہزاروں لوگوں کا گھر بیٹھے شہروں کے بڑے اسپتالوں کے ڈاکٹروں کے ساتھ رابطہ کراتی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ آیوشمان بھارت – پی ایم جے اے وائی نے غریبوں کی زندگی میں ایک اہم پریشانی کو دور کیا ہے۔ اس اسکیم کے تحت ابھی تک ملک کے دو کروڑ سے زیادہ لوگوں نے مفت علاج کی سہولت حاصل کی ہے، جس میں سے نصف خواتین ہیں۔ وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ بیماریاں کنبوں کو غریبی کی دلدل میں دھکیلنے والی وجوہات میں سے ایک اہم وجہ ہیں اور کنبوں کی خواتین سب سے زیادہ متاثر ہوتی ہیں، کیونکہ وہ ہمیشہ اپنی صحت سے متعلق مسائل کو نظر انداز کر دیتی ہیں۔ جناب مودی نے کہا کہ انہوں نے آیوشمان کے کچھ مستفیدین سے ذاتی طور پر ملاقات کا فیصلہ کیا اور انہوں نے تبادلہ خیال کے دوران اسکیم کے فوائد کا تجربہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ حفظان صحت سے متعلق سولیوشن ملک کے حال اور مستقبل کے لئے ایک بڑی سرمایہ کاری ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ آیوشمان بھارت – ڈیجیٹل مشن اب ملک کے اسپتالوں کو ایک دوسرے کے ساتھ رابطے کا ڈیجیٹل ہیلتھ سولیوشن پیش کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ مشن نہ صرف اسپتالوں کے پروسس کو سہل بنائے گا بلکہ زندگی کو سہل بنانے میں بھی اضافہ کرے گا۔ اس کے تحت ہر شہری کو ایک ڈیجیٹل ہیلتھ آئی ڈی ملے گا اور اس کا صحت سے متعلق ریکارڈ ڈیجیٹل طریقہ سے محفوظ رکھا جائے گا۔
وزیراعظم نے بتایا کہ بھارت ہیلتھ کے ایک ماڈل پر کام کر رہا ہے، جو کہ مکمل اور شمولیاتی ہے۔ ایک ایسا ماڈل، جو کہ بیماریوں کی روک تھام کے ایک حفظان صحت پر زور دیتا ہے، اور بیماری کی صورت میں ، آسان ، کفایتی اور قابل رسائی علاج کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ انہوں نےہیلتھ ایجوکیشن میں غیر معمولی اصلاحات پر بھی بات کی اور کہا کہ 7 سے 8 سال پہلے کے مقابلے اب بھارت میں بڑی تعداد میں ڈاکٹر اور نیم طبی افرادی قوت پیدا ہو رہی ہے۔ ایمس اور دیگر جدید طبی اداروں کا ملک میں ایک جامع نیٹ ورک قائم کیا جا رہا ہے اور ہر تین لوک سبھا حلقوں میں ایک میڈیکل کالج قائم کرنے پر کام ہو رہا ہے۔ انہوں نے گاؤں میں طبی سہولیات کو مستحکم کرنے کے بارے میں بھی بات کی اور بتایا کہ گاؤں میں ، پرائمری ہیلتھ سینٹر نیٹ ورک اور ویلنس سینٹر کو مضبوط بنا یا جا رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس طرح کے 80 ہزار سے زیادہ سینٹرس پہلے ہی کام کر رہے ہیں۔
وزیراعظم نے یہ واضح کرتے ہوئے کہ آج کا پروگرام عالمی یوم سیاحت کے دن منعقد کیا جا رہا ہے، کہا کہ ہیلتھ کا سیاحت کے ساتھ کافی مضبوط رشتہ ہے ، کیونکہ جب ہمارا صحت کا بنیادی ڈھانچہ مربوط ، مستحکم ہوگا تو اس سے سیاحتی شعبے میں بھی بہتری آئے گی۔