Categories: قومی

روہتانگ میں 10 ہزارفٹ کی اونچائی پربنی تاریخی اے بی سرنگ ہفتہ کو قوم کے نام وقف

<h3>روہتانگ میں 10 ہزارفٹ کی اونچائی پربنی تاریخی اے بی سرنگ ہفتہ کو قوم کے نام وقف</h3>
 
<div> وزیر اعظم نریندرمودی نے روہتانگ میں 10 ہزارفٹ کی اونچائی پربنی تاریخی اے بی سرنگ ہفتہ کو قوم کے نام وقف کیا ۔ اس کے ساتھ ہی وزیر اعظم نے لاہول کے عوام کا سالوں پرانا خواب پورا کیا۔ اس کے ساتھ ہی اٹل سرنگ نے روہتانگ گاڑیوں کی آمدورفت کے لئے راستہ کھول دیا ہے۔ افتتاح کرنے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی اٹل ٹنل میں تھوڑی دیر میں چہل قدمی کی۔</div>
<div>وزیر اعظم نریندر مودی نے اٹل ٹنل روہتانگ کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ نمائش کا بھی معائنہ کیا۔ اس نمائش میں روہتنگ اٹل سرنگ کی تعمیر سے متعلق تمام معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ بی آر او کے ڈائریکٹر جنرل ہرپال سنگھ نے انہیں اٹل ٹنل روہتانگ کی تعمیر سے متعلق تمام معلومات بتائیں ،کہ اس دوران انہیں مشکل حالات سے بھی گزرنا پڑا۔</div>
<div>وزیر اعظم ہفتہ کی صبح ایئر ویز کے ذریعہ دہلی سے ساسی ہیلی پڈ پہنچے جہاں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ ، مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ انوراگ ٹھاکر ، وزیر اعلی جیرام ٹھاکر ، وزیر تعلیم گوبند ٹھاکر ، تکنیکی وزیر رام لال مارکینڈے اور وزیر اعظم مودی کا بی آر او نے پرتپاک استقبال کیا۔ اس دوران ، کلووی اور لاہولی روایت کے مطابق ، مقامی لوگوں نے روایتی لباس میں وزیر اعظم کا استقبال کیا۔</div>
<div>اٹل ٹنل روہتانگ دنیا میں بلندی کی اونچائی والی سرنگ میں سب سے اونچی سرنگ ہے۔ اے بی سرنگ 10 ہزار فٹ لمبی 9.02 کلو میٹر کی اونچائی پر بنائی گئی ہے۔ سرنگ کی تعمیر پر تقریبا 33 3300 کروڑ روپئے خرچ ہوئے ہیں۔ سرنگ کی تعمیر کا کام سال 2010 میں شروع ہوا تھا اور 10 سال بعد تعمیراتی کام مکمل ہوچکا ہے۔ اس کے ذریعہ منالی اور لیہ کے درمیان 46 کلومیٹر کا سفر کم ہوگا اور سردیوں میں روہتانگ پاس فوج کے راستے میں رکاوٹ نہیں بنے گا۔ اٹل ٹنل روہتانگ میں ، حفاظت کے لئے ہر 500 میٹر کے بعد ہنگامی دروازہ بنایاگیا ہے۔ صرف یہی نہیں ، ہر 150 میٹر پر ٹیلیفون بوتھس کی سہولت بھی موجود ہے۔ 4 جی کی سہولت کے ساتھ سیکیورٹی کے لئے ، سرنگ میں سی سی ٹی وی کیمروں کا خصوصی انتظام کیا گیا ہے۔</div>
<div>غور طلب ہے کہ اس سرنگ کی تعمیر سے قبل قبائلی علاقے لاہول اسپیٹی کے لوگوں کو 6 ماہ کے لئے باقی دنیا سے منقطع کردیا جاتا تھا اور انہیں اپنے گھروں میں رہنے پر مجبوہوناپڑتا تھا۔ سرنگ کی تعمیر کے بعد قبائلی علاقے کے عوام 12 ماہ تک دنیا سے منسلک ہوں گے۔ قبائلی علاقے کو جانے والی سرنگ کا سب سے بڑا فائدہ مریضوں کو علاج معالجے کی عدم دستیابی کی وجہ سے اپنی جان گنوانانہیں پڑے گا ۔ سابق وزیر اعظم بھارت رتن آنجہانی اٹل بہاری باجپائی کا 2002 میں دیکھا گیا خواب آج پورا ہوا۔ اٹل ٹنل روہتنگ کی تشکیل کے ساتھ ، ہندوستان کو اب لداخ تک 12 ماہ کی براہ راست رسائی حاصل ہوگی۔</div>
<div></div>.

inadminur

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago