وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ آسام کی پہلی وندے بھارت ایکسپریس کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ وندے بھارت ایکسپریس گواہاٹی کو نیوجلپائی گوڑی گواہاٹی کے ساتھ جوڑے گی اور اس ٹرین کا سفر 5 گھنٹے 30 منٹ کا ہوگا۔ وزیر اعظم نے بجلی سے چلنے والے نئے سیکشنس کے 182 روٹ کلو میٹرس کو قوم کے نام وقف کیا اور آسام میں لمڈنگ میں ڈی ای ایم یو/ ایم ای ایم یو شیڈ کا افتتاح کیا، جنہیں حال ہی میں تعمیر کیاگیا ہے۔
اس موقع پر ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج شمال مشرق کی کنکٹویٹی کے لئے بہت بڑا دن ہے، کیونکہ 3 ترقیاتی کام ایک ساتھ انجام دیے جارہے ہیں۔پہلا وزیر اعظم نے ذکر کیا، شمال مشرق آج اپنی وندے بھارت ایکسپریس ٹرین حاصل کررہا ہے، جہاں یہ تیسری وندے بھارت ایکسپریس ہے، جو مغربی بنگال کو جوڑتی ہے۔دوسرے آسام اور میگھالیہ میں 425 کلو میٹر ریلوے پٹریوں کی بجلی کاری کی گئی ہے اور تیسرا آسام میں لمڈنگ میں ایک نئی ڈی ای ایم یو/ ایم ای ایم یو شیڈ کا افتتاح کیاگیا ہے۔
وزیر اعظم نے اِس اہم موقع پر آسام ، میگھالیہ اور مغربی بنگال کے ساتھ تمام شمال مشرق کے شہریوں کو مبارکباد دی۔وزیر اعظم نے کہا کہ گواہاٹی- نیوجلپائی گوڑی وندے بھارت ٹرین آسام اور مغربی بنگال کے درمیان صدیوں پرانے تعلقات کو مستحکم کرے گی۔ یہ سفر کی آسانی میں اضافہ کرے گی اور طلبا کو زبردست فائدے فراہم کرے گی۔ اس کے علاوہ سیاحت اور کاروبار کے سبب پیدا ہونے والے روزگار کے مواقع میں اضافہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ وندے بھارت ما کماکھیا مندر، قاضی رنگا، مانس نیشنل پارک اور پوبیتورا جنگلی جانوروں کی محفوظ پناہ گاہ کو کنکٹویٹی فراہم کرے گی۔
اس کے علاوہ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ اروناچل پردیش میں پاسی گھاٹ اور توانگ اور میگھالیہ میں شیلانگ، چیراپونجی میں سفراورسیاحت میں اضافہ کرے گی۔این ڈی اے حکومت کے 9 سال کے اقتدار کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ملک نے اِن سالوں میں ایک نئے ہندوستان کے لئے زبردست اور بے مثال ترقی دیکھی ہے۔ انہوں نے آزاد ہندوستان کے شاندار پارلیمنٹ ہاؤس کا بھی ذکر کیا، جس کا حال ہی میں افتتاح کیاگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ مستقبل کی خوشحال جمہوریت کے ساتھ ہندوستان کی ہزار سال پرانی جمہوری تاریخ کو جوڑے گی۔
ماضی کی حکومتوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ 2014 سے پہلے گھپلوں نے تمام ریکارڈ توڑ دیے تھے، جہاں ان غریبوں اور ریاستوں نے سب سے زیادہ اثرات محسوس کئے تھے، جو ترقی کے معاملے میں پیچھے تھے۔ ہماری حکومت نے غریبوں کی فلاح وبہبود کو ترجیح دی ہے۔ وزیر اعظم نے مکانات، بیت الخلا، نل کے پانی کے کنکشن، بجلی، گیس پائپ لائنس، ایمس کو فروغ دیا جانا، سڑکوں کے لئے بنیادی ڈھانچےکو فروغ دیا جانا، ریلوے، ایئرویز، آبی گزرگاہیں، بندرگاہیں اور موبائل کنکٹویٹی کی مثالیں پیش کیں۔ انہوں نے اِس بات کا ذکر کیا کہ حکومت نے ان مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے پوری طاقت کے ساتھ کام کیا ہے۔
اِس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ بنیادی ڈھانچے نے لوگوں کی زندگی کو آسان بنادیا ہے، روزگار کے مواقع پیدا کئے ہیں، ترقی کے لئے بنیاد بنائی گئی ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی رفتار کے بارے میں پوری دنیا میں ذکر کیا جارہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس بنیادی ڈھانچے نے غریبوں، پسماندہ لوگوں، دلتوں، آدیواسیوں اور معاشرے کے دیگر محروم طبقوں کو بااختیار بنایا ہے اور انہیں طاقت دی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہر ایک کے لئے بنیادی ڈھانچہ ہے اور اس میں کوئی امتیاز نہیں برتا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کی یہ شکل سماجی انصاف اور سیکولرازم کی سچی مثال ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کے سب سے بڑے مستفدین مشرق کی ریاستیں اور شمال مشرقی ہندوستان رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے شمال مشرق کے عوام دہائیوں سے بنیادی سہولتوں سے بھی محروم رہے۔ انہوں نے کہا کہ جن گاوؤں اور کنبوں کی ایک بڑی تعداد، جن کے پاس 9 سال پہلے تک بجلی، ٹیلی فون، اچھی ریل، سڑک، ہوائی رابطہ نہیں تھا، ان کا تعلق شمال مشرق سے تھا۔وزیر اعظم نے خدمت کے جذبے کے ساتھ کام کی ایک مثال کے طور پر خطے میں ریل کنکٹویٹی پیش کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ شمال مشرق میں ریل کنکٹویٹی حکومت کی رفتار ارادے اور پیمانے کا ایک ثبوت ہے۔ وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ نوآبادیاتی دورمیں بھی آسام، تریپورہ اور بنگال کو ریلوے سے جوڑ دیا گیا تھا، حالانکہ اِس کا مقصد خطے کے قدرتی وسائل کو لوٹنا تھا۔ البتہ آزادی کے بعد بھی خطے میں ریلوے کی توسیع کو نظر انداز کیاگیا اور بالآخر 2014 کے بعد موجودہ حکومت نے اِس پر کام کیا۔جناب مودی نے کہا کہ انہوں نے شمال مشرق کے عوام کی حساسیت اور سہولتوں کو سب سے زیادہ ترجیح دی ہے۔
یہ تبدیلی وسیع طور پر محسوس کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2014 سے پہلے شمال مشرق کے لیے اوسطاً ریلوے بجٹ تقریباً 2500 کروڑ روپے تھا، جس میں اِس سال 10 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا اضافہ کیاگیا ہے، جو 4 گنا اضافہ ہے۔ منی پور، میزورم، ناگالینڈ اور میگھالیہ اور سکم کی نئی اب راجدھانیاں ملک کے باقی حصے سے جوڑی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شمال مشرق کی تمام راجدھانی شہروں کو بہت جلد براڈ گیج نیٹ ورک سے جوڑ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان پروجیکٹوں پر ایک لاکھ کروڑ روپے خرچ کئے جارہے ہیں۔