قومی

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے راجکوٹ میں نئے بین الاقوامی ہوائی اڈے کا افتتاح کیا

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے راجکوٹ میں نئے بین الاقوامی ہوائی اڈے کا افتتاح کیا


نئی ٹرمینل عمارت اور ایئر سائیڈ انفرااسٹرکچر  1405 کروڑ کی لاگت سے کل 2534 ایکڑ اراضی میں تیار کیا گیا ہے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج راجکوٹ میں نئے بین الاقوامی ہوائی اڈے کاگجرات کے وزیر اعلیٰ جناب بھوپیندر رجنی کانت پٹیل، شہری ہوا بازی کے مرکزی وزیر جناب جیوترادتیہ ایم سندھیا اور دیگر معززین کی موجودگی میں افتتاح کیا۔

یہ تاریخی واقعہ ملک میں ہوابازی کے بنیادی ڈھانچے کو تقویت دینے اور خطے میں رابطوں کو بڑھانے کی جانب ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتا ہے۔ ریاست گجرات کے راجکوٹ میں236 ایکڑ پر محیط موجودہ ہوائی اڈہ اپنے اردگرد گھنے رہائشی اور تجارتی ترقی کے سبب صلاحیت کے لحاظ سے محدود ہے اور اس میں مزید توسیع اورشہری ہوابازی سے متعلق ضروریات کو پورا کرنے کی گنجائش نہیں ہے۔ لہٰذا راجکوٹ کےہیراسر میں ایک نیا گرین فیلڈ ہوائی اڈہ تجویز کیا گیا تھا اور اسے ایئرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا کے سپرد کیا گیا تھا۔

نئے گرین فیلڈ ہوائی اڈے کے چالو ہوجانے کے بعد موجودہ، صلاحیت کے لحاظ سے محدود راجکوٹ ہوائی اڈہ کام کرنا بند کر دے گا

اپنے خطاب میں جناب جیوترادتیہ ایم سندھیا نے کہا کہ اس ہوائی اڈے کا تصور ہمارے وزیر اعظم نے تقریباً سات سال پہلے کیا تھا۔ آج وہ راجکوٹ کے لوگوں کو اس تاریخی تحفے کو وقف کرنے کے لیےیہاں موجود ہیں۔ نیا ایئرپورٹ راجکوٹ کے موجودہ ایئرپورٹ سے دس گنا بڑا ہے۔ وہاں ایک نئی ٹرمینل عمارت بھی تعمیر کی جا رہی ہے، جس میں فی گھنٹہ 1800 مسافروں کی خدمت کی گنجائش ہوگی۔ اس نئی ٹرمینل عمارت میں راجکوٹ کے فن اور ثقافت کو دکھایا جائے گا۔

جناب سندھیا نے مزید کہا کہ 2014 میں، راجکوٹ سے فی ہفتہ صرف 56 پروازیں آتی تھیں، جو اب دگنی سے بڑھ کر 130 پروازیں فی ہفتہ ہو گئی ہیں۔ فی الحال، راجکوٹ کا ممبئی، دہلی، پونے، گوا اور بنگلورو کے ساتھ ہوائی رابطہ ہے۔ آنے والے ہفتوں میں ہم راجکوٹ کو اُدے پور اور اندور سے بھی جوڑنے والے ہیں۔ 2014 میں گجرات کا صرف 19 شہروں سے رابطہ تھا۔ آج یہ 50 شہروں سے منسلک ہے۔

اس ترقیاتی کام میں رن وے، ایپرن، متوازی ٹیکسی ٹریک وغیرہ کی تعمیر شامل ہے

نئی ٹرمینل عمارت اور ایئر سائیڈ انفرااسٹرکچر کل 2534 ایکڑ اراضی میں1405 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے۔ اس ترقیاتی کام میں رن وے، ایپرن، متوازی ٹیکسی ٹریک وغیرہ کی تعمیر شامل ہے۔

ہوائی اڈے کی نمایاں خصوصیات:

  • نئی ٹرمینل عمارت 23,000 مربع میٹر کے رقبے پر محیط ہے۔
  • یہ عمارت مصروفیت والے اوقات میں2800 مسافروں کی خدمت کر سکتی ہے۔
  • ٹرمینل20 چیک اِن کاؤنٹرز اور 5 کنویئر بیلٹس سے لیس ہے۔
  • رن وے کی لمبائی 3040 میٹر اور چوڑائی 45 میٹر ہے۔
  • ہوائی اڈے کے ایپرن کی پیمائش334 میٹر بائی 152 میٹر ہے۔
  • ایپرن بیک وقت دس (10) کوڈ-سی ٹائپ اور چار (4) کوڈ-بی ٹائپ کے طیاروں کے بیڑے کو ایڈجسٹ کر سکتا ہے۔
  • 2 لنک ٹیکسی ٹریک، ہر ایک کی پیمائش 428 میٹر بائی 23 میٹر ہے۔
  • ہوائی اڈے نے ایک پارکنگ ایریا تیار کیا ہے، جس میں 300 کاریں اور 75 دو پہیہ گاڑیوں کی گنجائش ہے۔

ہیراسر ہوائی اڈے کی ٹرمینل عمارت متعدد پائیداری والی خصوصیات سے آراستہ ہے جیسے ڈبل انسولیٹڈ روفنگ سسٹم، توانائی کی بچت کے لیے کینوپیز، ایل ای ڈی لائٹنگ، کم ہیٹ گین ڈبل گلیزنگ یونٹ، فواروں کے ساتھ لینڈ اسکیپنگ، ایچ وی اے سی، واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ، سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ اور لینڈ اسکیپنگ کے لئے ری سائیکلڈ پانی کا استعمال۔جی آر آئی ایچ اے-IVریٹنگ کو پورا کرنے کے لئے شمسی توانائی پلانٹ۔

ہیراسر گرین فیلڈ ہوائی اڈے کی انتہائی محتاط طریقے سے منصوبہ بندی کی گئی ہے اور اسے  ہوابازی کی صنعت کے بڑھتے ہوئے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ مسافروں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ہوائی اڈے  پرتجارتی سرگرمیوں کے لیے کافی جگہ ہے۔ مزید برآں ڈیزائن سوگمیہ بھارت ابھیان کے اصولوں پر مبنی ہے، جو تمام مسافروں کے لیے رسائی کو یقینی بناتا ہے، جس میں مختلف صلاحیتوں کے حامل افراد کے تجربے کو بہتربنانے کے لیے ٹچائل راستے شامل ہیں۔

افتتاحی تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی اور شہری ہوا بازی کے مرکزی وزیر جناب جیوترادتیہ سندھیا کی موجودگی ہندوستان کے ہوابازی کے شعبے کو  آگے بڑھانے اور عالمی ہوا بازی کے نقشے پر اس کی پوزیشن کو مضبوط کرنے کے لیے حکومت کے عزم کو واضح کرتی ہے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago