مغربی بنگال میں وزیر اعظم
وزیر اعظم بھارت پٹرولیم کارپوریشن لمیٹڈ کے ذریعے تعمیر کردہ ایل پی جی امپورٹ ٹرمینل کو قوم کے نام وقف کریں گے۔ اس کی تعمیر تقریباً 1100 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری سے کی گئی ہے اور اس کی صلاحیت سالانہ ایک ملین میٹرک ٹن ہے۔ یہ مغربی بنگال اور مشرقی و شمال مشرقی بھارت کی دیگر ریاستوں کی ایل پی جی کی بڑھتی ہوئی ضرورتوں کی تکمیل کرے گا اور یہ ہر کنبہ میں صاف ستھری کوکنگ ایل پی جی دستیاب کرانے کے وزیر اعظم کے تصور کو حقیقت کی شکل دینے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔
وزیر اعظم 348 کلومیٹر طویل ڈوبھی – درگاپور قدرتی گیس پائپ لائن سیکشن کو قوم کے نام وقف کریں گے، یہ پردھان منتری اورجا گنگا پروجیکٹ کا ایک حصہ ہے۔ یہ ’ایک ملک، ایک گیس گرڈ‘ کے حصول کے سمت میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ تقریباً 2400 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری سے تعمیر شدہ یہ پائپ لائن ایچ یو آر ایل سندری (جھارکھنڈ) فرٹیلائزر پلانٹ کے احیاء میں مدد کرے گی، مغربی بنگال کے درگاپور میں میٹکس فرٹیلائزر پلانٹ کو گیس کی سپلائی کرے گی اور صنعتی، کمرشیل اور آٹوموبائل شعبوں نیز ریاست کے سبھی بڑے شہروں میں گیس تقسیم سے متعلق ضرورتوں کی تکمیل کرے گی۔
وزیر اعظم انڈین آئل کارپوریشن کی ہلدیا ریفائنری کی دوسری کیٹیلائٹک – آئیسوڈے ویکسنگ یونٹ کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ اس یونٹ کی سالانہ 270 ہزار میٹرک ٹن کی گنجائش ہوگی اور اس کے شروع ہونے کے بعد توقع ہے کہ اس سے تقریباً 185 ملین امریکی ڈالر کی بقدر زر مبادلہ کی بچت ہوگی۔
وزیر اعظم این ایچ 41 کے رانی چک، ہلدیا میں 4 لین کے آر او بی نیز فلائی اوور کو بھی قوم کے نام وقف کریں گے۔ اس کی تعمیر 190 کروڑ روپئے سے ہوئی ہے۔ اس فلائی اوور کے چالو ہوجانے سے کولا گھاٹ ہلدیا ڈاک کمپلیکس اور دیگر ملحقہ علاقوں میں ٹریفک کی بلاروک ٹوک نقل و حمل ہوسکے گی۔ جس سے بندرگاہ کے اندر اور بندرگاہ کے باہر چلنے والی بھاری گاڑیوں کی آپریٹنگ لاگت اور سفر میں لگنے والے وقت میں قابل ذکر بچت ہوگی۔
یہ پروجیکٹ مشرقی بھارت میں ترقی کو رفتار دینے سے متعلق وزیراعظم کے پروودیا تصور کے مطابق ہیں۔ مغربی بنگال کے گورنر اور وزیر اعلیٰ اور پٹرولیم و قدرتی گیس کے مرکزی وزیر اس موقع پر موجود ہوں گے۔